جوش اس قدر قرب پہ بھی تجھ سے بہت دور تھا میں (جوش ملیح آبادی)

شاہ حسین

محفلین
اس قدر قرب پہ بھی تجھ سے بہت دور تھا میں
الآماں طبع کی افتاد سے مجبور تھا میں


اب کے بالوں کی سفیدی نے جگایا ہے مجھے
جذبہ کرب تیرے سامنے لایا ہے مجھے


شرم سے جو نہیں اٹھتی وہ نظر لایا ہوں
اپنی بہکی ہوءی شاموں کی سحر لایا ہوں


ان آنکھوں کے تیرے در پہ گہر رکھتا ہوں
بخش دے مجھ کو تیرے پاءوں پہ سر رکھتا ہوں

(حضرت جوش ملیح آبادی)​
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ! کیا یہ مکمل نظم ہے؟
اور آخری شعر میں "ان آنکھوں" سے وزن درست نہیں بیٹھتا۔۔۔ شاید "انہی آنکھوں"ہو گا۔
 

شاہ حسین

محفلین
بہت شکریہ! کیا یہ مکمل نظم ہے؟
اور آخری شعر میں "ان آنکھوں" سے وزن درست نہیں بیٹھتا۔۔۔ شاید "انہی آنکھوں"ہو گا۔

بہت شکریہ پسند کرنے کا

جی جناب اسے مکمل ہی سمجھیں کیوں کے حضرت کے دیوان میں اتنی ہی اور اسی طرح درج ہے
 
Top