اس کا بحر کونسا ہے

اپنی عادت سے مجبور
دونوں اک دوجے سے دور

لب سے نکلا ہائے ہائے
کیسی ہو گی مری حور

جناب اس کے اوزان ہیں فعلن مستفعلن فعل
 

سید ذیشان

محفلین
یہ اشعار بحرِ ہندی میں ہیں اگر آخری مصرعے میں مری کو میری کر دیا جائے۔

اس کا وزن ہے: فعلن فعلن فعلن فعل
 

سید ذیشان

محفلین
اس بحر کا یہ وزن نہیں ہے۔
اس مصرعے کو کیسے تقطیع کرتے ہیں؟
لب سے نکلا ہائے ہائے

میں نے تو اس کو فعلن فعلن فعلن فعل میں تقطیع کیا ہے جو کہ بحر ہندی کا وزن بنتا ہے۔ لیکن خٹک صاحب کا سوال تھا کہ یہ فعلن مستفعلن فعل میں تقطیع ہوتا ہے ان کے مطابق۔ اسی لئے آپ کو بلایا کہ میرے خیال میں یہ درست نہیں ہے۔
 
میں نے تو اس کو فعلن فعلن فعلن فعل میں تقطیع کیا ہے جو کہ بحر ہندی کا وزن بنتا ہے۔ لیکن خٹک صاحب کا سوال تھا کہ یہ فعلن مستفعلن فعل میں تقطیع ہوتا ہے ان کے مطابق۔ اسی لئے آپ کو بلایا کہ میرے خیال میں یہ درست نہیں ہے۔
درست ہے آپ کی بات۔ میری بھی یہی رائے ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
Top