ہر حقیقت خیال تھا پہلے تیرا ملنا محال تھا پہلے اب نیا روپ بے اثر سا ہے حُسن تیرا وبال تھا پہلے ان گنت گزرے روزوشب اب کہ کتنا آساں وصال تھا پہلے کنچھے جاتے تھے جانب مقتل دستِ قاتل کمال تھا پہلے