ساگر
محفلین
ہم در در کا پانی نہیں پیتے جناب
ایک ہی کافی ہے جینے کے لیے جناب
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اب خساروں کا کیا حساب رکھنا
جب دل وجاں اس کا ہوا پھر حساب کیا رکھنا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔
سوچوں میں گم رہتا ہوں
جیسے میں تم رہتا ہوں
۔ ۔ ۔ ۔
ہر چیز اب بھروسے پر ایسے بیچی جاتی ہے
جیسے کالے رنگ کو گورا کرنے کی کریم بیچی جاتی ہے
۔ ۔ ۔
محبت ایک احساس کا نام ہے
اگر ہوجائے تو محسوس ہوتی ہے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اس کے حسن کا جلوہ ایسا ہے
موسی بھی نہ سہہ سکا ہے
اسکے حسن کا جلوہ ایسا ہے
کہ بیان نہیں۔ ۔ ۔ حد نہیں ھے
ایک ہی کافی ہے جینے کے لیے جناب
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اب خساروں کا کیا حساب رکھنا
جب دل وجاں اس کا ہوا پھر حساب کیا رکھنا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔
سوچوں میں گم رہتا ہوں
جیسے میں تم رہتا ہوں
۔ ۔ ۔ ۔
ہر چیز اب بھروسے پر ایسے بیچی جاتی ہے
جیسے کالے رنگ کو گورا کرنے کی کریم بیچی جاتی ہے
۔ ۔ ۔
محبت ایک احساس کا نام ہے
اگر ہوجائے تو محسوس ہوتی ہے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اس کے حسن کا جلوہ ایسا ہے
موسی بھی نہ سہہ سکا ہے
اسکے حسن کا جلوہ ایسا ہے
کہ بیان نہیں۔ ۔ ۔ حد نہیں ھے