اتنا اداس شعر تھا نا۔ :(
فرحت کیانی لائبریرین اپریل 25، 2007 #22 ہاں یہ تو ہے لیکن دیکھیں ناں خواہش بھی ہے ناں اندھیرے مٹانے کی۔
فرحت کیانی لائبریرین مئی 3، 2007 #24 اس سے کہنا، کبھی۔۔۔۔۔ وہ جو دیتا ہے ہر بات میں سمندر کی مثال!!! اُس سے کہنا، کبھی پانی میں اُتر کر دیکھے
اس سے کہنا، کبھی۔۔۔۔۔ وہ جو دیتا ہے ہر بات میں سمندر کی مثال!!! اُس سے کہنا، کبھی پانی میں اُتر کر دیکھے
فرحت کیانی لائبریرین مئی 6، 2007 #31 ہاتھ الجھے ہوئے ریشم میں ۔۔۔ ہاتھ الجھے ہُوئے ریشم میں پھنسا بیٹھے ہیں اب بتا کون سے دھاگے سے جُدا کس کو کریں؟؟
ہاتھ الجھے ہوئے ریشم میں ۔۔۔ ہاتھ الجھے ہُوئے ریشم میں پھنسا بیٹھے ہیں اب بتا کون سے دھاگے سے جُدا کس کو کریں؟؟
ت تیشہ محفلین مئی 6، 2007 #34 ہاتھ الجھے ہوئے ریشم میں ۔۔۔ فرحت کیانی نے کہا: ہاتھ الجھے ہُوئے ریشم میں پھنسا بیٹھے ہیں اب بتا کون سے دھاگے سے جُدا کس کو کریں؟؟ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ نائس فرحت ۔۔ ریشم سے مجھے بھی فرزانہ کا ریشم یاد آگیا ۔ ۔
ہاتھ الجھے ہوئے ریشم میں ۔۔۔ فرحت کیانی نے کہا: ہاتھ الجھے ہُوئے ریشم میں پھنسا بیٹھے ہیں اب بتا کون سے دھاگے سے جُدا کس کو کریں؟؟ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ نائس فرحت ۔۔ ریشم سے مجھے بھی فرزانہ کا ریشم یاد آگیا ۔ ۔
سارہ خان محفلین مئی 6، 2007 #35 اس سے کہنا، کبھی۔۔۔۔۔ فرحت کیانی نے کہا: وہ جو دیتا ہے ہر بات میں سمندر کی مثال!!! اُس سے کہنا، کبھی پانی میں اُتر کر دیکھے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوب ۔۔ بہت اچھا شعر ہے ۔۔
اس سے کہنا، کبھی۔۔۔۔۔ فرحت کیانی نے کہا: وہ جو دیتا ہے ہر بات میں سمندر کی مثال!!! اُس سے کہنا، کبھی پانی میں اُتر کر دیکھے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوب ۔۔ بہت اچھا شعر ہے ۔۔
الف عین لائبریرین مئی 6، 2007 #36 ہمارا بھی ایک شعر سن لو، 1968 کا ہے سوندھی مٹی کی مہک دور سے آتی نہے مجھے سرد رحمت کیخبر آ کے سناتی ہے مجھے
ہمارا بھی ایک شعر سن لو، 1968 کا ہے سوندھی مٹی کی مہک دور سے آتی نہے مجھے سرد رحمت کیخبر آ کے سناتی ہے مجھے
فرحت کیانی لائبریرین مئی 7، 2007 #39 ہیرے میں قیامت کی چمک دیکھنے والو!!! یہ زہر کے آنسو ہیں جو پتھر نےپیے ہیں۔