وجاہت حسین الحنفی حافظ
محفلین
السلام علیکم۔ امید ہے کہ آپ سب دوست خیریت سے ہونگے۔
یہ میری پہلی غزل اور پہلے فارم پر پہلی پوسٹ ہے۔
تمام اساتذہ کرام اور احباب سے تنقید و تبصرے کی درخواست ہے۔
سدا وہ اٹھی آسماں جل گیا ہےیہ میری پہلی غزل اور پہلے فارم پر پہلی پوسٹ ہے۔
تمام اساتذہ کرام اور احباب سے تنقید و تبصرے کی درخواست ہے۔
یہ کس کا فغانِ نہاں جل گیا ہے
کَلَمحِ البصر* میں ہے وہ راز مضمر
خیالِ زمان و مکاں جل گیا ہے
جو تفسیر والیل کی پوچھتے ہو
قمر تو قمر کہکشاں جل گیا ہے
میں حبِ علی میں یہاں جل رہا ہوں
وہ بغضِ علی میں وہاں جل گیا ہے
کہاں مر گئے وہ وفاؤں کے پیکر
وہ عہدِ وفا اب کہاں جل گیا ہے
یہ کس شوخ نے لکھ دی مدحہ سرائی
ادب جل گیا ہے بیاں جل گیا ہے
گریبانِ حافظ میں کیا ڈھونڈھتے ہو
کہ دل جس جگہ تھا وہاں جل گیا ہے
* کلمح البصر میں قرآنی آیتِ مبارکہ کی طرف اشارہ ہے۔ سورت النحل آیت 77 میں اللہ پاک فرماتے ہیں: ’’قیامت کے بپا ہونے کا واقعہ اس قدر تیزی سے ہوگا جیسے آنکھ کا جھپکنا (کلمح البصر) یا ا س سے بھی تیز تر‘‘۔کلمح البصر کا ایک معنی یہ بھی ہے کہ ازل سے ابد تک کا وقت خدا کے لیے پلک جھپکنے جیسا ہے.تنقید و تبصرے سے نواز کر اصلاح فرما دیں۔ جزاک اللہ خیر۔