اصلاح درکار ھے۔

نجف ناجی

محفلین
کرم چاہنا پر احسان بھول جانا

فطرتِ انساں ہے مہربان بھول جانا

اِک تیرا بچھڑنا ہم پہ گراں گزرا

عادت ہے اپنی نام و نشان بھول جانا

بچھڑ کے اس سے بکھرا ہوں اس طرح

راہ میں بیٹھ جانا، مکان بھول جانا

دل لگی سہل, عشق آسان نہیں

شرطِ اول اپنی پہچان بھول جانا

واعظ کی نصحیت میں اثر کہاں

بیان محبت کا اور انسان بھول جانا
 
میرا خیال ہے یہ الفاظ کچھ اس طرح بہتر رہیں گے.
ہم پہ گراں ہے ورنہ,
عادت ہے اپنی نشاں بھول جانا,
بکھرا ہوں ایسے
راہوں میں بھٹکنا مکاں بھول جانا,
آخری دو اشعار کو بھی اصلاح کی ضروت ہے میری سمجھ سے باہر ھے
 
Top