اصلاح سخن ، تجدید اشاعت، نظرثانی کے بعد ایک بار پھر اساتذہ کی خدمت میں:

فاخر

محفلین
غزل

اس غزل کو رات میں پیش کیا تھا؛لیکن پھر غور کرنے کے بعد کچھ اصلاح کی گئی ہے ۔نظر ثانی کے بعد پیش ہے ۔

اے جان عالم ،روشن نگاہے
چہرہ منور، عالم پناہے

جانِ گلستاں ، حافظ ؔخیالے
چشم غزالاں، تاباں جمالے

عارض کہ نیر ، محشر خرامے
"صبح بنارس‘‘، صہبا بہ شامے

غزلِ بہاراں، شیریں کلامے
ایماں فراواں ، قدسی بہ نامے

شاعر کہ ہستم ، اے کج کلاہے
اشعارمن خواں ، گاہے بگاہے

تشنہ لبی شد ، دلبر کدامے
از لب بدہ مے ، ساقی مقامے

شاہد بیاید ، انجم تمامے
وائے بہ ہجراں ، آمد پیامے

گر مے دہد آں، نازش خرامے
گفتا کہ خواجہ ، عدمِ حرامے

فاخرؔ دعاکن ، دلبر نگارے
باشد سلامت ، ہر رنج کارے
 

فاخر

محفلین
جی شکریہ !!!!!!!!!!! شاید آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے ۔ یہ جو کچھ بھی ہے میری ہی فکر آوراہ کا نتیجہ ہے۔ کسی دوسرے شاعر کا نہیں ہے ۔البتہ جگر مرادآبادی کی مشہور نعت " دل برد از من، دیروز شامے" كى بحر فعلن فعولن ،فعلن فعولن کے وزن پر الٹی سیدھی فکر پیش کرنی کی کوشش کی ہے ؛بلکہ یوں کہہ لیں کہ یہ اسی حافظ خیالے کا فیض ہے۔ یہ میں بھی جانتا ہوں کہ یہ غزل نہیں ہے ۔ جس کو میں اپنے زعم میں غزل کہہ رہا ہوں۔ آپ استاد ہیں یہ کیا ہے آپ ہی بتاسکتے ہیں۔ یہ کس صنف میں ہے اس کی صنف آپ جیسے ہی اساتذہ متعین کرسکتے ہیں۔ البتہ اس بحر کے دھن پر جو کچھ کہا ہے وہ آپ کی خدمت میں پیش ہے۔
 

فاخر

محفلین
یہ عبارت آپ کی ہی ہے "بہت اچھا لکھتے ہیں آپ، املا کی غلطیوں کے بغیر! لیکن آخر میں شاعر کا نام بھی لکھ دیتے تو بہتر ہوتا" اس عبارت سے استادی کا "عجب" ظاهر هوتا هے خیر! میں تو صرف نام نہاد استادوں کا ذہن پرکھنے کے لیے اس فورم پر آتا ہوں ؛کیوں کہ سنا تھا کہ نام نہاد استاد جن کو کچھ بحروں پر نامراد دسترس ہوجاتی ہے وہ ہر ایک کو اوچھی نگاہ سے ہی دیکھتے ہیں۔ خیرآج ا س کا تجربہ بھی ہو گیا۔ مجھے تو حیرت اس بات پر ہوئی کہ یہ کیسا عجب ہے کہ ہر ایک کو اپنے سے حقیر تر سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ حتیٰ کہ اس رو میں آنجناب نے یہ بھی کہہ دیا کہ" بہت اچھا لکھتے ہیں آپ، املا کی غلطیوں کے بغیر" واقعى اس عبارت سے مجھے جو شک تھا وہ آج یقین میں بدل گیا۔ آپ نے صرف مجھ کو ایک نقل کنندہ ہی سمجھا؟ خیریہ آپ کی سمجھ اور فہم ہے۔ میں کیا کرسکتا ہوں؟ میں یہ تو کہہ سکتا ہوں کہ یہ جو کچھ بھی ہے میں نے کہا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ کوئی اس کو کچھ اور سمجھ لے۔ فارسی یا اردو صرف سرحد پار کے ہی لوگوں کی زبان نہیں ہے؛بلکہ 1987 کی تقسیم کے بعد ہندوستانی مسلمانوں نے اس زبان کو مذہب کی زبان سمجھ کر سینے سے لگایا ہے،چوما ہے اور آنکھوں سے لگایا ہے ۔ بزدلوں کی طرح اپنی زبان و ثقافت سے ترک تعلق نہیں کرلیا ؛بلکہ اس کو ہزارہا قربانی دے کر محفوظ کیا ہے۔ اس لیے کیسی غلط فہمی سے قبل تحقیق کرلیا کریں۔
 

فاخر

محفلین
خلیل صاحب کے لیے اسی بحر میں چار مصرعے:
آگے بڑھوتم ، ’شمعیں‘ جلادو
بڑھ کر جوانو ، ’دیپک‘ بجھادو
جو لب دہاں ہیں ، حق کے مخالف
ان لب دہاں کو ، کلمہ پڑھادو
 

الف عین

لائبریرین
ناراض نہ ہوں افتخاررحمانی فاخر بھائی خلیل کو یہ غلط فہمی ہو گئی ہے کہ آپ نے کوئی چیز کاپی پیسٹ کی ہے۔
یہاں کوئی استاد نہیں ہے یوں بھی اللہ کی ذات کے علاوہ کون ہے جس سے کوئی غلطی نہ ہو!
آپ کی تخلیق خوب ہے ماشاءاللہ لیکن فارسی سے ہم سب نابلد ہی ہیں محمد وارث اور حسان خان کی فارسی دانی بہتر ہے۔ شاید وہ کچھ ترکیبوں کی درستی کے ضمن میں کچھ کہہ سکیں
میں تو صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ کچھ مختلف مطلعوں کا مجموعہ ہے یہ 'غزل'
غزل کا تلفظ غلط ہے، غزلیں میں ز ساکن ہو سکتا ہے لیکن غزلِ میں نہیں
 

فاخر

محفلین
ناراض نہ ہوں افتخاررحمانی فاخر بھائی خلیل کو یہ غلط فہمی ہو گئی ہے کہ آپ نے کوئی چیز کاپی پیسٹ کی ہے۔
یہاں کوئی استاد نہیں ہے یوں بھی اللہ کی ذات کے علاوہ کون ہے جس سے کوئی غلطی نہ ہو!
آپ کی تخلیق خوب ہے ماشاءاللہ لیکن فارسی سے ہم سب نابلد ہی ہیں محمد وارث اور حسان خان کی فارسی دانی بہتر ہے۔ شاید وہ کچھ ترکیبوں کی درستی کے ضمن میں کچھ کہہ سکیں
میں تو صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ کچھ مختلف مطلعوں کا مجموعہ ہے یہ 'غزل'
غزل کا تلفظ غلط ہے، غزلیں میں ز ساکن ہو سکتا ہے لیکن غزلِ میں نہیں[/QUOTE
ناراض نہ ہوں افتخاررحمانی فاخر بھائی خلیل کو یہ غلط فہمی ہو گئی ہے کہ آپ نے کوئی چیز کاپی پیسٹ کی ہے۔
یہاں کوئی استاد نہیں ہے یوں بھی اللہ کی ذات کے علاوہ کون ہے جس سے کوئی غلطی نہ ہو!
آپ کی تخلیق خوب ہے ماشاءاللہ لیکن فارسی سے ہم سب نابلد ہی ہیں محمد وارث اور حسان خان کی فارسی دانی بہتر ہے۔ شاید وہ کچھ ترکیبوں کی درستی کے ضمن میں کچھ کہہ سکیں
میں تو صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ کچھ مختلف مطلعوں کا مجموعہ ہے یہ 'غزل'
غزل کا تلفظ غلط ہے، غزلیں میں ز ساکن ہو سکتا ہے لیکن غزلِ میں نہیں
جی الف عین صاحب ! شکریہ بہت شکریہ !!! آپ کی بھی رائے ہے اور ان صاحب کی بھی ۔ آپ کی رائے سر آنکھوں پر ان شاءاللہ جلد ہی اسی مطلعوں میں کچھ آوارہ فکر پیش کرنی کی کوشش کروں گا۔ ان شاءاللہ
 
صرف مطلع قابلِ فہم ہے میرے لیے. اس میں میرے فہم کا قصور ہو سکتا ہے مگر اپنے مشاہدے کے پیشِ نظر یہ کہنا چاہوں گا کہ فارسی میں اشعار کہنے کے لیے زبان کی تمام تر باریکیوں سے واقفیت ناگزیر ہے.
 

فاخر

محفلین
"ایماں فراواں، جلوہ بہ طورے"
فارسی غزل
افتخاررحمانی فاخرؔ
جگر مرادآبادی کے شعر ’عارض چہ عارض ، گیسو چہ گیسو ‘ کی بحر میں
اے جان عالم ،روشن نگاہے
کاکل منور ،عالم پناہے
جانِ گلستاں ، حافظ ؔخیالے
عارض بدخشاں، تاباں جمالے
محسوس کردم، از سر و قامت
’’صبح بنارس‘‘،صہبا بہ دوشے
از دیدن او ، باعث بہ من را
ایماں فراواں ،جلوہ بہ طوُرے
شاعر کہ ہستم ، گفتم ثنائت
اشعار من خواں ، گاہے بگاہے
تشنہ لبی شد، ساقی گری کن
از لب بدہ مےَ ، ساقی مقامے
شاہد بیاید ،اے دل پریشاں
وائے بہ ہجراں ، آمد پیامے
گر مےَ دہد آں، نازش ادائے
گفتا کہ خواجہ ، عدمِ حرامے
فاخرؔ دعا کن ، مہوش نگارم
باشد سلامت ،ہر رنج کارے
 

فاخر

محفلین
غزل میں مشورے کے لیے اے صنم
گھس گئیں جوتیاں ، دوڑتے دوڑتے!!
#ف۔۔۔اخر
1f602.png
1f602.png
1f602.png
1f602.png
 

حسان خان

لائبریرین
زبانی و معنائی لحاظ سے غزل بِسیار کمزور و ناقص ہے۔ صرف چند فارسی ترکیبوں اور یائے نکرہ کی نادرست حشویات کے بجز مجھ اِس میں کوئی چیز نظر نہ آئی۔ حوصلہ شِکنی و دل سردی مقصود نہیں ہے، اُمید ہے کہ مزید مشق اور مُطالعے کے ساتھ آپ اِک روز بہتر و بے عیب فارسی ابیات کہنے پر قادر ہو جائیں گے۔
 
آخری تدوین:
Top