فاخر
محفلین
حضرت الف عین مدظلہ العالی سے نظر کرم کی درخواست کے ساتھ:
محمد خلیل الرحمٰن بھی ’صلاح‘ کے مجاز ہیں ۔
غزل
افتخاررحمانی فاخرؔ
مرا غم غمِ عاشقی ہے مری جاں
ترا رخ رخِ آذری ہے مری جاں
تو میرے لیے ہے مقدس صحیفہ
تو یعنی کتابِ وحی ہے مری جاں
فضاؤں میں نشہ کا اب بھی اثر ہے
کہ یہ تیری شیشہ گری ہے مری جاں
مسیحا تجھے کہتے ہیں سب یہ سچ ہے
کہ توہی دم ِ عیسوی ہے مری جاں
ترے سامنے بت خمیدہ ہوئے ہیں
یہ کیسی تری کافری ہے مری جاں
خمِ زلفِ ’ ترکی ‘کا عالم نہ پوچھو
یہی سطوت غزنوی ہے مری جاں
رقیباں مخل ہیں میانِ تلطف
یہی ا ن کی اب دشمنی ہے مری جاں
محمد خلیل الرحمٰن بھی ’صلاح‘ کے مجاز ہیں ۔
غزل
افتخاررحمانی فاخرؔ
مرا غم غمِ عاشقی ہے مری جاں
ترا رخ رخِ آذری ہے مری جاں
تو میرے لیے ہے مقدس صحیفہ
تو یعنی کتابِ وحی ہے مری جاں
فضاؤں میں نشہ کا اب بھی اثر ہے
کہ یہ تیری شیشہ گری ہے مری جاں
مسیحا تجھے کہتے ہیں سب یہ سچ ہے
کہ توہی دم ِ عیسوی ہے مری جاں
ترے سامنے بت خمیدہ ہوئے ہیں
یہ کیسی تری کافری ہے مری جاں
خمِ زلفِ ’ ترکی ‘کا عالم نہ پوچھو
یہی سطوت غزنوی ہے مری جاں
رقیباں مخل ہیں میانِ تلطف
یہی ا ن کی اب دشمنی ہے مری جاں
مدیر کی آخری تدوین: