اصلاح سخن : یہی سطوت غزنوی ہے مری جاں

زیک

مسافر

یاسر شاہ

محفلین
بھائی آپ کے شکریے کا شکریہ -آپ کا رویہ تو پھر بہتر ہے -میرے لئے ٹائپنگ بہت مشکل ہے گوگل ان پٹ میں رومن ٹائپ کرتا ہوں اور اردو یہاں نقل کر دیتا ہوں-گزشتہ دنوں ایک صاحب انڈیا کے تھے -ان کے سامنے گزارشات رکھیں خوب محنت اور عرق ریزی سے -آخر میں ان صاحب نے جے ہند کا نعرہ لگایا اور ہوائی فائر کر کے چلتے بنے -کم از کم ان کے انداز گفتگو سے تو یہی لگا-:-(

بھائی انڈیا کے مسلمان ہمیں بہت عزیز ہیں -میں خبریں نہیں سنتا-لیکن انڈیا کے حالات کی کچھ نہ کچھ خبر رکھتا ہوں -اویسی حیدر آبادی کے بیان شوق سے سنتا ہوں -تو ایسی کوئی بات نہیں -ہم سے نہ چاہئے یوں کھنچ کے رہنا -
 

زیک

مسافر
بھائی آپ کے شکریے کا شکریہ -آپ کا رویہ تو پھر بہتر ہے -میرے لئے ٹائپنگ بہت مشکل ہے گوگل ان پٹ میں رومن ٹائپ کرتا ہوں اور اردو یہاں نقل کر دیتا ہوں-گزشتہ دنوں ایک صاحب انڈیا کے تھے -ان کے سامنے گزارشات رکھیں خوب محنت اور عرق ریزی سے -آخر میں ان صاحب نے جے ہند کا نعرہ لگایا اور ہوائی فائر کر کے چلتے بنے -کم از کم ان کے انداز گفتگو سے تو یہی لگا-:-(

بھائی انڈیا کے مسلمان ہمیں بہت عزیز ہیں -میں خبریں نہیں سنتا-لیکن انڈیا کے حالات کی کچھ نہ کچھ خبر رکھتا ہوں -اویسی حیدر آبادی کے بیان شوق سے سنتا ہوں -تو ایسی کوئی بات نہیں -ہم سے نہ چاہئے یوں کھنچ کے رہنا -
آپ تو جذباتی ہو گئے!
 

فلسفی

محفلین
اس سے بھی ان کی کم عمری ثابت ہوتی ہے۔ ہماری طرح ادھیڑ عمر کے ہوتے تو اپنی اولاد کی تصویر لگاتے
اب جناب اتنی سمجھ ہم میں ہوتی تو ہم فلسفی کہلاتے؟
ویسے میں نے یہ چالیس سال والی بات افتخار صاحب کے انداز گفتگو کی بنیاد پر کہی تھی۔
 

زیک

مسافر
یہ شعر تاریخی لگتا ہے -تاریخ میری کمزور ہے -یہ فرمائیے محمود غزنوی کیا ترکی کے تھے ؟

محمود غزنوی کا محبوب نظر غلام ’ایاز‘ ترکی تھا ۔ اس لیے بحر میں گنجایش کی وجہ سے ’لفظ ‘ترکی پر اکتفا کیا گیا ہے ۔
جہاں تک مجھے علم ہے محمود غزنوی ترک النسل تھا مگر فارسی تہذیب میں رچا بسا ہوا۔

ایاز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ قفقاز کے علاقے سے تھا
 

الف عین

لائبریرین
باقی بحث میں حصّہ لینا نہیں چاہتا اسی لیے اب تک کچھ لکھ نہیں سکا۔
راست غزل پر بات کرتا ہوں
میں ہمیشہ یہی کہتا آیا ہوں کہ اپنی غزل کے ساتھ کچھ عرصہ خود وقت گزارا جائے، یہ نہیں کہ رات کو ہی کہی اور صبح اصلاح کے لیے پوسٹ کر دی!
اس کی ردیف بھی پسند نہیں آئی
مطلع دو لخت ہے۔ آزری کا محبوب سے کیا تعلق
وحی کے تلفظ کی بات ہو چکی
اگلے دو شعر میری جاں ردیف کے بغیر بھی سمجھ میں آ سکتے ہیں یعنی ردیف ہی بھرتی کی ہے
آخری تینوں اشعار سمجھ میں نہیں آئے
 

الف عین

لائبریرین
رات سے یہ دھاگا کھلا ہوا تھا، اب اس کے باقی مراسلے بھی دیکھ رہا ہوں۔ یاسر شاہ نے اچھے مشورے دیے ہیں، شیشہ گری پر میں نے بھی غور نہیں کیا تھا۔
 

فاخر

محفلین
بھائی آپ کے شکریے کا شکریہ -آپ کا رویہ تو پھر بہتر ہے -میرے لئے ٹائپنگ بہت مشکل ہے گوگل ان پٹ میں رومن ٹائپ کرتا ہوں اور اردو یہاں نقل کر دیتا ہوں-گزشتہ دنوں ایک صاحب انڈیا کے تھے -ان کے سامنے گزارشات رکھیں خوب محنت اور عرق ریزی سے -آخر میں ان صاحب نے جے ہند کا نعرہ لگایا اور ہوائی فائر کر کے چلتے بنے -کم از کم ان کے انداز گفتگو سے تو یہی لگا-:-(

بھائی انڈیا کے مسلمان ہمیں بہت عزیز ہیں -میں خبریں نہیں سنتا-لیکن انڈیا کے حالات کی کچھ نہ کچھ خبر رکھتا ہوں -اویسی حیدر آبادی کے بیان شوق سے سنتا ہوں -تو ایسی کوئی بات نہیں -ہم سے نہ چاہئے یوں کھنچ کے رہنا -
شکریہ !!! یہ محفل ادب و شاعری کا ہے اس لیے یہاں سیاسی بات نہ کریں ۔ رہی بات ’’جے ہند‘‘ کے نعرے لگانا کا تو جے ہند ویسے ہی ہے جیسے ’’ہندوستان زندہ آباد‘ البتہ ادھر کچھ شرپسند عناصر جن کی فطرت ہی مسخ ہوگئی اور ووٹ کے لیے کچھ بھی کر گزرنے سے دریغ نہیں کرتے وہ نعوذباللہ’’بھارت ماتا کی جے‘‘ بولوانے پر آمادہ ہیں ، اس کے لیے تشدد سے بھی باز نہیں آتے ۔ اویسی کیسے ہیں اور کیا ہیں یہ سب جانتے ہیں۔ میں سیاسی نظریات میں مولانا حسین احمد مدنی اور مولانا آزاد علیہما ا لرحمہ کی تقلید کرتا ہوں اور اسی کو کافی سمجھتا ہوں ۔ البتہ اس کے تمام افراد قائل ہیں اگر اویسی جیسا ذی علم بھارتی آئین کا جانکار ، قانونی داؤ پیچ میں ماہر ا گر کوئی ہندو شخص ہوتا تو وہ آج ’’بھگوان‘‘ بنا پھرتا۔ ٹی وی مباحثہ میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح بڑے بڑے چغادری کو آئینی رو سے پل بھر میں ’’چت‘‘ کیا ہے۔ اس طرح کے کئی مثالیں ہیں۔ ابھی کل پرسوں کی بات ہے کہ ایک ٹی وی مباحثہ میں آسام کے ریاستی وزیر جو غیر ہندوستانی غیر مسلموں کو مذہب کے بنیاد پر ہندوستانی شہریت کا حامی تھا ، اس کو برسرمجمع دن میں چاند دکھادیا ، اویسی صاحب کے دلائل آئینی ،مضبوط ،عقلی اور سائنسی ہوا کرتے ہیں یعنی اویسی صاحب کے دلائل حرف آخر ہوا کرتے ہیں اس کے بعد کسی مباحث کے لیے فرار کی راہیں مسدود ہوجاتی ہیں ۔
 

فاخر

محفلین
اقی بحث میں حصّہ لینا نہیں چاہتا اسی لیے اب تک کچھ لکھ نہیں سکا۔
ان واہیات اور لغو مباحثے میں حصہ نہ لینا آپ کے وقار وعظمت کو دوبالا کرتا ہے آپ کے پاس اتنا وقت کہاں ہے کہ آپ بے تیغ ’احمقوں کی جنگ‘ میں حصہ لیں۔
 
Top