غزل کا درست تلفظ ز متحرک کے ساتھ غَزَل ہے۔
جوتیاں چلنے سے گھستی ہیں دوڑنے سے تو ٹوٹتی ہیں ۔تو اس کی جگہ یوں کرلیتے ہیں ، شعر میں مشورے کے لیے ،،،جوتیاں گھِس گئیں، دوڑتے دوڑتے
جوتیاں چلنے سے گھستی ہیں دوڑنے سے تو ٹوٹتی ہیں ۔
کیا(حرفِ استفہام) کا درست وزن فع ہے.
اصل میں ہمارے یہاں جب کسی کے پاس جا جا کرتھک جاتے ہیں تو"كہتے ہیں کہ دوڑ دوڑ کر جوتی گھس گئی۔ اس لیے اس تعبیر کو یہاں استعمال کیا ہے ۔جوتیاں چلنے سے گھستی ہیں دوڑنے سے تو ٹوٹتی ہیں ۔
پیارے بھائی، سیکھنے میں تو آبلہ پائی کی نوبت بھی آ جاتی ہے، جوتیاں گھسنا تو شروعات ہیں۔اصل میں ہمارے یہاں جب کسی کے پاس جا جا کرتھک جاتے ہیں تو"كہتے ہیں کہ دوڑ دوڑ کر جوتی گھس گئی۔ اس لیے اس تعبیر کو یہاں استعمال کیا ہے ۔