Ahmad Ali khan

محفلین
اجڑا ہوا چمن ہوں ، مجھے یاد کیجئے
کلیوں کا بانکپن ہوں، مجھے یاد کیجئے

میں وقت کے گرداب میں بکھری ہوئی تصویر
اک سِرِّ بے بہا ہوں ، مجھے یاد کیجئے

میں دامن کہسار میں سر سبز سی وادی
راہرو کا آسرا ہوں، مجھے یاد کیجئے

احمدؔ کسی ذہین کی لکھی کتاب کا
بھولا ہوا سبق ہوں ، مجھے یاد کیجئے

اصلاح کا منتظر
احمد علی خان
 

سید عاطف علی

لائبریرین
آپ نے دو الگ بحروں کو ایک ہی شعر میں جمع کر دیا۔ یہ جائز نہیں۔ تمام مصرعوں میں ایک ہی بحر ہونی چاہیئے۔ پہلے اسے درست کریں۔
 
آخری تدوین:
اجڑا ہوا چمن ہوں ، مجھے یاد کیجئے
کلیوں کا بانکپن ہوں، مجھے یاد کیجئے

میں وقت کے گرداب میں بکھری ہوئی تصویر
اک سِرِّ بے بہا ہوں ، مجھے یاد کیجئے

میں دامن کہسار میں سر سبز سی وادی
راہرو کا آسرا ہوں، مجھے یاد کیجئے

احمدؔ کسی ذہین کی لکھی کتاب کا
بھولا ہوا سبق ہوں ، مجھے یاد کیجئے

اصلاح کا منتظر
احمد علی خان
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
اجڑا ہوا چمن ہوں ، مجھے یاد کیجئے
کلیوں کا بانکپن ہوں، مجھے یاد کیجئے
ٹھیک
میں وقت کے گرداب میں بکھری ہوئی تصویر
اک سِرِّ بے بہا ہوں ، مجھے یاد کیجئے
پہلا مصرعہ بحر سے خارج ہے
یہ مفعول مفاعیل مفاعیل مفاعیل کی بحر میں ہے۔ تمام مصرعے ایک ہی بحر میں آنے چاہئیں
میں دامن کہسار میں سر سبز سی وادی
راہرو کا آسرا ہوں، مجھے یاد کیجئے
پہلا مصرعہ اسی طرح بحر سے خارج ہے۔ دوسرے میں راہرو کی جگہ رہرو لکھیں
احمدؔ کسی ذہین کی لکھی کتاب کا
بھولا ہوا سبق ہوں ، مجھے یاد کیجئے
درست مگر پہلے مصرعے میں لفظ ہوئی کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
اک نقش منتشر ہوں میں گرفاب وقت میں
اور
کہسار کے دامن میں ہوں سر سبز سی وادی
یہ دونوں مصرعے درست بحر میں آ جائیں گے
 
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
اجڑا ہوا چمن ہوں ، مجھے یاد کیجئے
کلیوں کا بانکپن ہوں، مجھے یاد کیجئے
ٹھیک
میں وقت کے گرداب میں بکھری ہوئی تصویر
اک سِرِّ بے بہا ہوں ، مجھے یاد کیجئے
پہلا مصرعہ بحر سے خارج ہے
یہ مفعول مفاعیل مفاعیل مفاعیل کی بحر میں ہے۔ تمام مصرعے ایک ہی بحر میں آنے چاہئیں
میں دامن کہسار میں سر سبز سی وادی
راہرو کا آسرا ہوں، مجھے یاد کیجئے
پہلا مصرعہ اسی طرح بحر سے خارج ہے۔ دوسرے میں راہرو کی جگہ رہرو لکھیں
احمدؔ کسی ذہین کی لکھی کتاب کا
بھولا ہوا سبق ہوں ، مجھے یاد کیجئے
درست مگر پہلے مصرعے میں لفظ ہوئی کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔
اگر آپ خود اصلاح لینے کے مراحل میں ہیں، تو دوسروں کو اصلاح نہیں دینی چاہیے نا؟ کیا خیال ہے؟
 
اگر آپ خود اصلاح لینے کے مراحل میں ہیں، تو دوسروں کو اصلاح نہیں دینی چاہیے نا؟ کیا خیال ہے؟
ہماری رائے اس کے برعکس ہے۔ اصلاح دینا بھی طالب علم کے لیے سیکھنے کا عمل ہے۔ مشق سمجھ لیجیے۔ اگر اصلاح دینے میں کوئی غلطی کی تو اسے اساتذہ چیک کرلیں گے۔

یہ سیکشن ایک مکتب کی شکل اختیار کر چکا ہے جہاں پیش کردہ ہر فن پارے پر رائے زنی کی جاسکتی ہے۔
 
اگر آپ خود اصلاح لینے کے مراحل میں ہیں، تو دوسروں کو اصلاح نہیں دینی چاہیے نا؟ کیا خیال ہے؟
میں ایک ٹیچر ہوں میرا ایک اصول ہے۔۔۔

سمجھو
دہراؤ
سمجھاؤ

تاکہ علم تمہاری دل و دماغ کی نس نس میں بس جائے۔۔۔
اسکے بارے آپکا کیا خیال ہے؟؟؟
علم جتنا بحث و مباحثے سے آتا ہے۔۔۔ سوال کرنے سے آتا ہے رائے دینے اور لینے سے آتا ہے کسی اور صورت میں نہیں آ سکتا۔۔۔
 
Top