سید لبید غزنوی
محفلین
۔اے بے خبر !آ تجھ کو بتاؤں اپنے دُکھڑے سناؤں کچھ خود روؤں کچھ تجھے رلاؤں
تو چھوڑ گیا منہ موڑ گیا ،سب رشتے ناتے توڑ گیا،صدمے سے حال یہ ہو گیا
اک غم ،درد، اک تڑپ، آہ اک آس،حسرت ،ارمان مسلسل ہے
تیرا ستم ،میری برداشت ،تیرا جبر، میرا صبر مسلسل ہے
اس سب کے باوجود بھی تو کیسا ہے ،تو کہاں ہے
اے دلنواز!تیری یاد،تیرا خیال مسلسل ہے
تو شاد و فرحاں رہے ،تو آباد رہے
تیرے حق میں مخاطب سخن
میرا یہ دعائیہ جملہ
مسلسل ہے
تو چھوڑ گیا منہ موڑ گیا ،سب رشتے ناتے توڑ گیا،صدمے سے حال یہ ہو گیا
اک غم ،درد، اک تڑپ، آہ اک آس،حسرت ،ارمان مسلسل ہے
تیرا ستم ،میری برداشت ،تیرا جبر، میرا صبر مسلسل ہے
اس سب کے باوجود بھی تو کیسا ہے ،تو کہاں ہے
اے دلنواز!تیری یاد،تیرا خیال مسلسل ہے
تو شاد و فرحاں رہے ،تو آباد رہے
تیرے حق میں مخاطب سخن
میرا یہ دعائیہ جملہ
مسلسل ہے
آخری تدوین: