اعادہ ایمان، قران کی اس آیت کے حکم پر، تم کس پر ایمان رکھتے ہو؟

صاحبو، اللہ تعالی نے ایک بہت ہی واضح آیت میں ہم کو ایمان لانے کا بہت ہی واضح‌ حکم دیا۔ میں، اس آیت کے حساب سے، بلا ردو کد، بنا اضافہ، اپنے ایمان کا اعادہ کرتا ہوں۔ اگر آپ بھی اس آیت کے حساب سے ایمان لاتے ہیں تو یہاں اس ایمان کا اعادہ کیجئیے۔ اور اپنا اعادہ یہاں لکھئیے۔ اپنے الفاظ میں

[AYAH]2:177[/AYAH] [ARABIC] لَّيْسَ الْبِرَّ أَن تُوَلُّواْ وُجُوهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلَ۔كِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْمَلآئِكَةِ وَالْكِتَابِ وَالنَّبِيِّينَ وَآتَى الْمَالَ عَلَى حُبِّهِ ذَوِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ وَالسَّآئِلِينَ وَفِي الرِّقَابِ وَأَقَامَ الصَّلاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَالْمُوفُونَ بِعَهْدِهِمْ إِذَا عَاهَدُواْ وَالصَّابِرِينَ فِي الْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ وَحِينَ الْبَأْسِ أُولَ۔ئِكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَأُولَ۔ئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَ [/ARABIC]

نیکی صرف یہی نہیں کہ تم اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیر لو بلکہ اصل نیکی تو یہ ہے کہ کوئی شخص اﷲ پر اور قیامت کے دن پر اور فرشتوں پر اور (اﷲ کی) کتاب پر اور پیغمبروں پر ایمان لائے، اور اﷲ کی محبت میں (اپنا) مال قرابت داروں پر اور یتیموں پر اور محتاجوں پر اور مسافروں پر اور مانگنے والوں پر اور (غلاموں کی) گردنوں (کو آزاد کرانے) میں خرچ کرے، اور نماز قائم کرے اور زکوٰۃ دے اور جب کوئی وعدہ کریں تو اپنا وعدہ پورا کرنے والے ہوں، اور سختی (تنگدستی) میں اور مصیبت (بیماری) میں اور جنگ کی شدّت (جہاد) کے وقت صبر کرنے والے ہوں، یہی لوگ سچے ہیں اور یہی پرہیزگار ہیں


ذہن میں رکھئے کہ میںاپنے لئے میں‌یہ سوچتا ہوں کہ۔ مشرک کی ایک واضح نشانی یہ ہے کہ وہ قرآن کے علاوہ بھی مزید بعد میں انسانوں کی لکھی ہوئی کتبِ روایات پر ایمان رکھتا ہے، اور اس کے لئے طرح‌ طرح کے بہانے تراشتا ہے اور ہر طرح کی چھل کپٹ دکھاتا ہے۔ قرآن اس مقصد کے لئے الفرقان (کسوٹی) ہے۔ یہ آیت ان لوگوں کو سامنے لے آتی ہے جو بعد میں‌لکھی جانے والی کتب روایات پر بھی قرآن کے مساوی ایمان رکھتے ہیں،

بقیہ تمام کتب کو ہم علم و اعلام کی کتب قرار دے سکتے ہیں، اس طرح‌وہ باعث ایمان نہیں بلکہ صرف علم کی کتب ہیں، اس لئے تبصرہ، تائید، تنقید ، صحیح و غلط سے مبراء نہیں ہیں۔ بس عام لوگوں اور عام مصنفین کی کتب، جو کہ اللہ تعالی کی "الکتاب" نہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ذہن میں رکھئے کہ مشرک کی ایک واضح نشانی یہ ہے کہ وہ قرآن کے علاوہ بھی مزید بعد میں انسانوں کی لکھی ہوئی کتبِ روایات پر ایمان رکھتا ہے، اور اس کے لئے طرح‌ طرح کے بہانے تراشتا ہے اور ہر طرح کی چھل کپٹ دکھاتا ہے۔ قرآن اس مقصد کے لئے الفرقان (کسوٹی) ہے۔ یہ آیت ان لوگوں کو سامنے لے آتی ہے جو بعد میں‌لکھی جانے والی کتب روایات پر بھی قرآن کے مساوی ایمان رکھتے ہیں، مشرکین اس کے جواب میں طرح طرح کے دلائل لائیں گے۔ دیکھتے رہئیے۔ اس سے مشرکین کی اور ان کے طریقہء‌کار کی وضاحت ہوتی ہے۔
بہتر ہوگا کہ تم یہاں اپنا مشرکی پروپگنڈا بند کرو۔
کیا تم نے یہ نہیں پڑھا
اطیعو اللہ و اطیعو الرسول
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اطاعت سے کیوں بھاگتے ہوں، قرآن کے نام پر ہمیں دھوکہ دے کر رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے رشتہ توڑنا چاہتے ہو؟
ہم نے قرآن کو الہامی کتاب ہی حضور اکرم کی ذاتِ گرامی کی وجہ سے مانا ہے کہ آپ نے فرمایا یہ اللہ کا کلام ہے۔
بہتر ہے کہ تم انکار حدیث کا پروپگنڈا بند کرو۔
 
میں رکھئے کہ مشرک کی ایک واضح نشانی یہ ہے کہ وہ قرآن کے علاوہ بھی مزید بعد میں انسانوں کی لکھی ہوئی کتبِ روایات پر ایمان رکھتا ہے، اور اس کے لئے طرح‌ طرح کے بہانے تراشتا ہے اور ہر طرح کی چھل کپٹ دکھاتا ہے۔ قرآن اس مقصد کے لئے الفرقان (کسوٹی) ہے۔
فاروق بھائی آپ اپنی رائے ضرور ظاہر کریں مگر فتوای تو صادر نہ کریں۔ مشرک کے بجائے آپ کوئی اور لفظ استعمال کر یں۔
 
بہت خوب فاروق صاحب ،

آپ نے کافی ترقی کر لی تھوڑی ہی مدت میں اور ابھی ہم مباحث میں الجھے ہی تھے کہ آپ نے تمام مخالفین کے لیے 'مشرکین' کا فتوی بھی صادر کر دیا ۔

کیا میں پوچھ سکتا ہوں کہ مفتی دین کا عہدہ آپ نے کتنے دن پہلے حاصل کیا اور کس نے جگہ خالی کر دی تھی جو آپ کو فی الفور یہ فتوی دے کر مسند پر بیٹھنا پڑا؟؟؟
 

فرید احمد

محفلین
فاروق صاحب تو یہ کہتے ہیں کہ کچھ کہنے لکھنے کے لیے کسی عہدے اور لیاقت کی ضرورت نہیں ،
دین سب کے لیے ہے !
آپ سلامت رہنا چاہتے ہو تو نکل جاو اس کوچے سے ، ورنہ آپ بھی ملا بن جاو گے ، جو دین کو اپنے گھر کی چیز بنائے رکھنے اور مسلکی تحفظ کی خاطر کسی اور کو بولنے کا حق نہیں دیتے ۔ سمجھے محب صاحب
 
جناب میں ملا بننے کو بخوشی تیار ہوں اگر مجھے بھی اسی طرح فتوی دینے کی آزادی مرحمت فرما دی جائے تو میں بھی کل سے نہیں بلکہ آج سے ہی لوگوں کو مشرکوں ، بدعتیوں ، مفسدوں ، فاسقوں ، فاجروں اور کافروں کے دائروں میں مقید کرنا شروع کر دیتا ہوں بلکہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میرے پاس اتنا علم ضرور ہے جس سے میں یہ کام بخوبی انجام دے سکتا ہوں اور اسلام کی بہترین خدمت انجام دے سکتا ہوں۔
 

سارہ خان

محفلین
فاروق صاحب آپ نے جو آیت بیان کی ہے اس میں کہیں سے بھی یہ نہیں پتا چلتا کہ احادیث پر ایمان رکھنا غلط ہے ۔۔۔

اگر ہم احادیث پر ایمان نہیں رکھیں گے تو نماز کیسے پڑھیں گے؟ نماز کا طریقہ زکوٰۃ کا طریقہ حدیث سے ہی پتا چلتا ہے ۔۔ قرآن میں صرف حکم ہے ۔۔۔ قرآن میں بہت سی جگہوں پر پیغمبروں کی پیروی کا حکم ہے ۔۔۔

میرا خیال ہے محفل پر اس طرح کی دسکشنز نہیں ہونی چاہییں ۔۔ اور جہاں تک مجھے معلوم ہے اردو محفل کی پالیسی ہے کہ یہاں پر اردو کو فروغ دیا جائے گا نہ کہ اختلافی مسائل کو۔۔۔۔
 
میں متعدد بار ‌عرض‌کرچکا ہوں کے میں فیصلے نہیں‌ کرتا اور نہ ہی فتوے دیتا ہوں۔یہ الفاظ‌میرے اپنے لئے ہیں۔ کہ

قرآن اس مقصد کے لئے الفرقان (کسوٹی) ہے۔

اور میں نے صرف اپنے ایمان کی گواہی کے لئے لکھا ہے۔ شروع میں واضح کیا ہے کہ آپ کا کیا ایمان ہے آپ لکھئے۔

شروع میں واضح کیا ہے کہ یہ میرا اپنا ایمان کا اعادہ ہے اس کو واضح کرنے کے لئے میں تحریر میں یہ تبدیلی کر رہا ہوں۔ تاکہ یہ صرف مجھ پر ہی منطبق ہو۔

ذہن میں‌رکھئے کو تبدیل کر رہا ہوں درج ذیل جملے سے
ذہن میں رکھئے کہ اپنے لئے میں‌یہ سوچتا ہوں۔
یہ نوٹ‌بھی دیکھ لیں
http://www.urduweb.org/mehfil/showpost.php?p=181812&postcount=8
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

میں اب تک اس گفتگو کو خاموشی سے دیکھتا آیا ہوں۔ میرا اب بھی اس میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں ہے۔ یہ بحث میری فہم و ادراک سے بہت آگے ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ آہستہ آہستہ یہ بحث پوری فورم کو اپنی لپیٹ میں لیتی جا رہی ہے اور ہر دوسری پوسٹ اس موضوع پر ہو رہی ہے۔

فاروق بھائی، آپ اپنے ایمان کا اعادہ ضرور کریں لیکن دوسروں کے جذبات کا خیال بھی رکھیں۔ ایک اور درخواست! اب تک اس موضوع پر جتنے تھریڈز شروع ہو چکے ہیں، پہلے انہیں ان کے منطقی انجام تک پہنچنے دیں۔ اسے میری کم عقلی کہہ لیں لیکن مجھے لگ رہا ہے کہ ہر نئے تھریڈ میں وہی بحث نئے سرے سے شروع ہو رہی ہے اور ان تھریڈز کے پیغامات کو کراس ریفرینس کرنے سے صورتحال اور پیچیدہ ہو رہی ہے۔

والسلام
 

الف نظامی

لائبریرین
شروع میں واضح کیا ہے کہ یہ میرا اپنا ایمان کا اعادہ ہے اس کو واضح کرنے کے لئے میں تحریر میں یہ تبدیلی کر رہا ہوں۔ تاکہ یہ صرف مجھ پر ہی منطبق ہو۔

اگر طبع پر گراں نہ گذرے تو کیا یہ بتانے کی زحمت کریں گے کہ یہاں بھری بزم میں آپ کو اپنے ایمان کا اعادہ کرنے کی کیا خاص ضرورت پڑی تھی؟

ذرا منتظمین یہ بھی خیال رکھیں کہ موصوف یہ طریقہ واردات چھوڑتے بھی نہیں اور شکریہ ادا کرکے آپ کو بھی زیر بارتشکر کررہے ہیں تاکہ کوئی عملی قدم نہ اٹھایا جاسکے۔ مجھے تو موصوف پراپگنڈہ کے فن کے ماہر نظر آتے ہیں۔
 
Top