اعجاز عبید :اس اندھیرے میں پھر دعا مانگوں

سید زبیر

محفلین
اس اندھیرے میں پھر دعا مانگوں
جلتے سورج کا سامنا مانگوں
پاؤں میں حلقۂ جنوں چاہوں
چہرے پر چشمِ خواب زا مانگوں
سر کا سودا تو رائیگاں ٹھہرا
پیر میں کوئی سلسلہ مانگوں
پا شکستہ کھڑا ہوں تیرے حضور
اب ہتھیلی میں آبلہ مانگوں
کیا خبر کوئی معجزہ ہو جائے
آج میں ننگے سر دعا مانگوں
کچھ، بجز خود، میں دے سکوں نہ تجھے
تجھ سے میں کیا ترے سوا مانگوں
سخنِ خوں چکاں ہی لکھوں عبیدؔ
عشق کی اور کیا سزا مانگوں
اعجاز عبید
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
مجھ کو تو یہ حسب حال لگتا ہے۔ لاجواب انتخاب کیا ہے سر۔ بہت مشکور ہوں کہ آپ کے توسط اس تک پہنچا​
سر کا سودا تو رائیگاں ٹھہرا
پیر میں کوئی سلسلہ مانگوں
 
Top