محب علوی
مدیر
پچھلے دو دن سے محفل کے خطوط بوکھلائے بوکھلائے پھر رہے ہیں اور تمام خطوط میں گہری تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ گیارہ ہزار سے زیادہ خطوط تو خود کو یتیم و بے یار و مددگار محسوس کر رہے ہیں، ایک دوسرے کے گلے لگ لگ کر بین کر رہے ہیں اور انہیں دیکھ کر باقی خطوط بھی از حد پریشان ہیں۔ خدائے خطوط بلا رفتار دو دن سے لا پتہ ہیں اور لگ بھگ گیارہ ہزار خطوط سجدے میں پڑے اپنے خالق سے اپنی خطاؤں اور ناکردہ گناہوں کی معافی طلب کر رہے ہیں اور خدائے خطوطِ بلا رفتار سے اپنا کرم پھر سے واپس پھیر دینے کی التجائیں کررہے ہیں۔ محفل کے باقی خطوط بھی دعاؤں میں ساتھ شامل ہیں اور وہ بھی گھنی چھاؤں ڈھونڈتے پھر رہے ہیں جن میں روز بیٹھ کر وہ خود کو محفوظ اور تروتازہ محسوس کیا کرتے تھے۔
خدائے خطوط بلا رفتار کا یوں اچانک لاپتہ ہونا محفل کے ارکان کے لیے بھی بے حد تشویش کا باعث ہے اور پروفیسر ظفری کی غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق رضوان کا اپنی حسرت بھری آخری شادی پر دولہا بننے سے بیشتر شہ بالا بننے کے لیے تیار بے بی ہاتھی کو شہ بالا بنانے پر رضامندی کا اظہار برقِ ناگہانی بن کر گرا ہے خدائے خطوط بلا رفتار اور وہ برہم ہو کر گوشہ نشین ہوگئے ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق استاد رضوان نے اعلان کیا ہے کہ میں نے بے بی ہاتھی کو شہ بالا اس لیے بنایا تھا کہ میں خدائے خطوط بلا رفتار کو دولہا بنتا دیکھنا چاہتا تھا اور اس سلسلے میں رشتہ بالکل پکا کرکے ابھی سانس بھی نہ لینے پایا تھا کہ یہ دل دہلانے والی خبر ملی کہ خدائے خطوط بلا رفتار ہی غائب ہیں۔
خدائے خطوط بلا رفتار سے التماس ہے کہ وہ جہاں کہیں بھی ہیں اپنی خیریت کی اطلاع بمعہ اپنے ارادوں کے فورا سے پیشتر پہنچائیں ورنہ محفل کے پولیس سٹیشن میں آموں کے ایک ٹوکرے کے ساتھ انسپکٹر منصور ایف آئی آر درج کرنے کے لیے تیار کھڑے ہیں۔
نوٹ: دوسروں کی گمشدگی کی خبریں دینے اور بڑھانے والا آج خود گمشدہ ہے اور مجھے یہ کٹھن فریضہ انجام دینا پڑ رہا ہے
انقلابات زمانہ بھی عجب ہیں ناصر
وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے
خدائے خطوط بلا رفتار کا یوں اچانک لاپتہ ہونا محفل کے ارکان کے لیے بھی بے حد تشویش کا باعث ہے اور پروفیسر ظفری کی غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق رضوان کا اپنی حسرت بھری آخری شادی پر دولہا بننے سے بیشتر شہ بالا بننے کے لیے تیار بے بی ہاتھی کو شہ بالا بنانے پر رضامندی کا اظہار برقِ ناگہانی بن کر گرا ہے خدائے خطوط بلا رفتار اور وہ برہم ہو کر گوشہ نشین ہوگئے ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق استاد رضوان نے اعلان کیا ہے کہ میں نے بے بی ہاتھی کو شہ بالا اس لیے بنایا تھا کہ میں خدائے خطوط بلا رفتار کو دولہا بنتا دیکھنا چاہتا تھا اور اس سلسلے میں رشتہ بالکل پکا کرکے ابھی سانس بھی نہ لینے پایا تھا کہ یہ دل دہلانے والی خبر ملی کہ خدائے خطوط بلا رفتار ہی غائب ہیں۔
خدائے خطوط بلا رفتار سے التماس ہے کہ وہ جہاں کہیں بھی ہیں اپنی خیریت کی اطلاع بمعہ اپنے ارادوں کے فورا سے پیشتر پہنچائیں ورنہ محفل کے پولیس سٹیشن میں آموں کے ایک ٹوکرے کے ساتھ انسپکٹر منصور ایف آئی آر درج کرنے کے لیے تیار کھڑے ہیں۔
نوٹ: دوسروں کی گمشدگی کی خبریں دینے اور بڑھانے والا آج خود گمشدہ ہے اور مجھے یہ کٹھن فریضہ انجام دینا پڑ رہا ہے
انقلابات زمانہ بھی عجب ہیں ناصر
وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے