افتخار چوہدری 2013 کے انتخابات میں دھاندلی میں ملوث نہیں۔ حامد خان

افتخار چوہدری 2013 کے انتخابات میں دھاندلی میں ملوث نہیں۔ حامد خان
حامد خان کابیان انکے حلقےکے بارے میں ہے، پارٹی کا موقف نہیں،تحریک انصاف
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

244087_l.jpg

اسلام آباد(احمد نورانی) دی نیوز اور روزنامہ جنگ میں13کتوبر2014کوشائع ہونیوالی خبر بحوالہ رہنما تحریک انصاف حامد خان اور بعنوان ’افتخار چوہدری نے ریٹرننگ افسران کو دھاندلی کا حکم نہیں دیا‘ کے بارے میں تحریک انصاف کی جانب سے وضاحت دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہےکہ حامد خان کا سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اور ریٹرننگ افسران سے متعلق بیان صرف انکے اپنے حلقے کے بارے میں ہے جبکہ یہ پارٹی کا موقف نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین اور پارٹی خود اپنے موقف پر قائم ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری ریٹرننگ افسران کے ذریعےمئی2013کے عام انتخابات میں دھاندلی کی سازش کا حصہ تھے۔ دی نیوز کے نمائندے احمد نورانی کا کہنا ہےکہ تحریک انصاف کی وضاحت مضحکہ خیز ہے کیونکہ تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے انتخابات میں دھاندلی پر اور عمران خان کے سابق چیف جسٹس پر ریٹرننگ افسران (آر اوز)کو دھاندلی کا حکم دینے کے الزام پر ایک عمومی سوال کا جواب دیا تھا۔ یہ بات انکے جواب سے بھی واضح ہے۔ تحریک انصاف کو اتنا بھی معلوم نہیں کہ ایک حلقے میں محض ایک ہی ریٹرننگ افسر ہوتا ہے جبکہ حامد خان نے ریٹر ننگ افسران کا لفظ استعمال کیا تھا ۔ دی نیوز نے حامد خان سے پوچھا تھاکہ انکی معلومات کے مطابق آیا سابق چیف جسٹس نے آر اوز کو دھاندلی کا حکم دیا اور کیا وہ ایسا کرسکتے تھے، کیا یہ عملی طور پر ممکن تھا؟ جس کے جواب میں انہوں نےکہاکہ ’ اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘ اور جب ان سے پوچھا گیا کہ عمران خان نے ثبوت دیئے بغیر بار باریہ الزام عائد کیا ،تو حامد خان کا جواب تھا’ عمران خان نے ایسا کبھی نہیں کہا‘ انہیں اس قسم کا تاثر ہے تاہم میرے علم کے مطابق ان کا یہ تاثر غلط ہے۔ یہ واضح ہے کہ حامدخان کے بیان کا اس ضمن میں این اے125کےحلقے میں الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے،کچھ دیگر مخصوص سوالات انکے حلقےسے متعلق تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم نے پار ٹی سربراہ کی ہدایات پر دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے دائرہ کار میں سابق چیف جسٹس کےدھاندلی کیلئے آر اوز کو حکم دینے کا الزام شامل نہیں کرایا۔ اس بات پر دی نیو ز نے بھی روشنی ڈالی کہ حکومت سے مذاکرات کے دنوںمیں تحریک انصاف نے جوڈیشل کمیشن کے دائرہ کار میں سابق چیف جسٹس کے آر اوز کو دھاندلی کا حکم دیئے جانے کا الزام نہیں ہے ۔ ظاہر ہےکہ عمران خان یہ الزامات کچھ قوتوںکی ایما ء پر لگارہے تھے اور انہیں بھی یقین ہے کہ یہ الزام جھوٹا اور بے بنیاد ہے اور انکی پارٹی کبھی بھی اسے تحقیقات کے دوران ثابت نہیں کرسکے گی اس لیے انہوں نے اس الزام پر کبھی بھی تحقیقات کا مطالبہ نہیں کیا۔
 
Top