اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

توصیف امین

محفلین
ارمغان حجاز

بدن واماندہ و جانم در تک و پوست
سوی شہری کہ بطحا در رہ اوست
تو باش اینجا و با خاصان بیامیز
کہ من دارم ہوای منزل دوست

میرا جسم لاغر ہے مگرجاں سر مست و بیدارہے
کیونکہ میری منزل وہ شہر ہے جسکے راستے میں خانہ کعبہ آتاہے
تو یہاں رہ اور خاصوں کی صحبت کا لطف اٹھا
کہ میں تو یار کے در کی آرزو دل میں لیے ہوئے ہوں
Untitled-1-2.jpg
 

شعیب گناترا

لائبریرین
اقتباس از "حکمت خیرکثیر است " ۔ (جاوید نامہ)۔
دین حق از کافری رسوا تر است
زانکہ ملا مؤمن کافر گر است
کم نگاہ و کور ذوق و ہرزہ گرد
ملت از قال و اقولش فرد فرد
مکتب و ملا و اسرارِ کتاب
کورِ مادر زاد و نورِ آفتاب
دین کافر فکر و تدبیر و جہاد
دین ملا فی سبیل اللہ فساد


آج دینِ حق کفارکے دین سے زیادہ رسوا ہے
کیونکہ ہمارا ملا مومنوں کو کافر بنانے پر لگا ہوا ہے
یہ کم نگاہ، کم سمجھ اور ہرزہ گرد ہے
جسکی وجہ سے آج ملت فرد فرد میں بٹ گئی ہے
مکتب، ملا اور اسرار قرآن کا تعلق ایسا ہی ہے
جو کسی پیدائشی اندھے کا سورج کی روشنی سے ہوتا ہے
آج کافر کا دین فکراور تدبیرِجہاد(جہد مسلسل) ہے
جبکہ ملا کا دین فی سبیل اللہ فساد ہے
--------------------​


ان اشعار میں علامہ اقبال دین اسلام کی رسوائی کا سبب علماکے کس رویے کو قرار دے رہے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ دینِ حق کافروں کے مذہب سے زیادہ رسوائی کا شکار ہورہا ہے ۔ جس کا سبب یہ ہے کہ علما (لوگوں کی اصلاح تو کیا کریں گے ) یہ تو خود ایسے ہیں کہ کافروں کے سے کام کرتے ہیں ۔ ان کی کم نگاہی، سمجھ بوجھ کی کمی اور لایعنی باتیں ہی ہیں جنھوں نے ملت میں افتراق پیدا کر دیا ہے ۔ خدا کی کتاب اور اس کے حقائق سے ان کی بے ذوقی اور ناواقفیت کا عالم وہ ہے جو کسی پیدائشی اندھے کا سورج کی روشنی کے معاملے میں ہوتا ہے ۔ کفار اپنی قوتِ جہاد بڑ ھانے کی فکر میں رہتے ہیں اور ان (علما) کا دین فی سبیل اللہ فساد ہے ۔

Untitled-1-1.jpg

سلام۔ اس کا انگریزی ترجمہ کہیں سے مل سکتا ہے؟ شکریہ
 
Top