سر، بےحد شکریہ۔ آپ کا تفصیلی فیڈبیک تو فون پر بھی موصول ہوگیا تھا۔بہت اعلیٰ اور معلوماتی انٹر ویو ہے، بٹ جی۔ کیا روانی ہے ان کی گفتگو میں!
میں ڈاکٹر زاہد منیر صاحب کا اس وقت سے پرستار ہوں، جب وہ طالبعلم تھے۔ بہت صاحب مطالعہ اور منفرد طرز تحریرکی حامل شخصیت ہیں۔کیا وہ مصر، جہاں ڈیپوٹیشن پر گئے تھے، سے واپس آ گئے ہیں؟ کیونکہ ابھی پچھلے دنوں ہی روزنامہ“ نئی بات” میں ان کے مصر سے متعلق مضامین چھپتے رہے ہیں۔
ٹیگ کرنے کا شکریہ۔
بہت شکریہ ماہی۔ بعد میں پورا دیکھ لیا یا نہیں؟میں نے ابھی پورا نہیں سنا۔
پر بہت زبردست۔۔۔
بہت شکریہ نظامی بھائیما شاء اللہ۔ بہت خوب!
آپ کے فیڈبیک کا انتظار رہے گا!موبائل پر پلے نہیں ہو رہا. کمپیوٹر پر دیکھوں گی
حاتم، وقت نکلا یا نہیں؟اسے تو وقت نکال کر دیکھنا پڑے گا۔
جی، آپ ٹھیک کہتے ہیں مگر اعتراض کی ایک وجہ شاید یہ بھی ہے کہ مثبت چیزوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں۔پاکستانی آزاد میڈیا کی بدولت ہی یہ نت نئے مثبت پروگرامز پاکستانی قوم کو نصیب ہوئے ہیں۔ اگر 100 مچھلیوں میں ایک گندی نکل آئی ہے تو اسمیں آزاد میڈیا کا کیا قصور؟ اگر پاکستان میں آزادی کے بعد 100 میں سے 99 سیاست دان کرپٹ نکلنے کے باوجود سیاسی نظام بدلہ نہیں گیا تو میڈیا کی صرف ایک گندی پچھلی پکڑے جانے پر پیمرا کی شامت کیوں؟
وہبہت شکریہ ماہی۔ بعد میں پورا دیکھ لیا یا نہیں؟
اللہ نے چاہا تو میری نئی پروگرام سیریز تیار ہونے تک اس سوچ پر عمل ہو ہی جائے گا اور میں ابھی تین مہینے پڑے ہیں!وہ
آآااں
نہیں۔۔۔
سوچا تھا دونلوڈ کر کے موبائل میں ڈالتی ہوں
پر
سوچا تھا۔۔۔
۔
ڈاکٹر صاحب آج کل پاکستان میں ہی ہیں اور کلیۂ علومِ شرقیہ (اورینٹل کالج) میں ہمارے استاد ہیں۔ جی، وہ 'نئی بات' میں کالم بھی لکھتے ہیں۔
جیاللہ نے چاہا تو میری نئی پروگرام سیریز تیار ہونے تک اس سوچ پر عمل ہو ہی جائے گا اور میں ابھی تین مہینے پڑے ہیں!