اردو کے کسی فورم پہ تنہا
موڈریٹر تھا کوئی اداس بیٹھا
بیٹھے بیٹھےکیا اسکے جی میں آئی۔۔۔
ایک دھاگے میں جاکے ہلچل مچائی
سن کے حضرت کی اک ہرزہ سرائی
کافی ارکان نے دی تھی دہائی۔۔۔
ایک دو کی آنکھ پھوٹی ایک دو کا سر کھلا۔۔۔
یوں کچھ ان حضرت کی اس تحریر کا جوہر کھلا
میں بھی حاضر تھا وہاں ضبطِ سخن کر نہ سکا
ڈرتے ڈرتے بجز اسکے رقم کر نہ سکا۔۔۔
"ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تُو کیا ہے
تمہی کہو کہ یہ اندازِ گفتگو کیا ہے"۔۔۔
"ناز ہے طاقتِ گفتار پہ انسانوں کو
بات کرنے کا سلیقہ نہیں نادانوں کو"
سن کر مری یہ آہ و زاری
موڈریٹر یہ ناز سے بولا
"سارے فورم پر ہوں میں چھایا ہوا
مستند ہے میرا فرمایا ہوا۔۔۔ ۔۔۔
بازیچہِ اطفال ہے دنیا مرے آگے۔
ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے
لوگو مجھے سلام کرو میں مدیر ہوں۔۔۔ ۔۔۔
گردن کے ساتھ خود بھی جھکو میں مدیر ہوں"
حذف کر کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
"جا تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا۔۔۔ ۔"
میں نے کہا کہ بزمِ ناز چاہئیے غیر سے تہی
سن کے ستم ظریف نے مجھ کو اٹھا دیا کہ یوں
ہیں لوگ وہی اس فورم پہ اچھے
کرتے ہیں جو وار دوسروں پہ اوچھے