عرفان سعید
محفلین
پچھلے آٹھ سال سے یورپ میں مقیم ہوں۔ لیکن اقبال کے درج ذیل شعر کا مفہوم کبھی سمجھ نہیں آیا۔ اگر کوئی صاحب رہنمائی فرما دیں تو بڑی عنائیت ہو گی۔
میخانۂ یورپ کے دستور نرالے ہیں
لاتے ہیں سرور اول، دیتے ہیں شراب آخر
میخانۂ یورپ کے دستور نرالے ہیں
لاتے ہیں سرور اول، دیتے ہیں شراب آخر