سارہ خان
محفلین
یہ میں نے یہاں تو نہیں لکھا تھا ؟جون ایلیا کی باتیں دل کو لگتی ہیں ۔۔۔
یہ میں نے یہاں تو نہیں لکھا تھا ؟جون ایلیا کی باتیں دل کو لگتی ہیں ۔۔۔
نہیں جنااب۔۔۔۔ 1958۔۔۔ جون ایلیا نے پاکستان آنے کے بعد ایک رسالہ "انشا" کے نام سے شروع کیا تھا جس کے وہ مدیر بھی تھے۔ یہ مضموں پہلی بار 1958 میں اس میں شائع ہوا تھا۔شاید 85
نیرنگ بھائی، جون ایلیا کی بدنامی کی وجہ آج تک سمجھ نہیں آئینہیں جنااب۔۔۔۔ 1958۔۔۔ جون ایلیا نے پاکستان آنے کے بعد ایک رسالہ "انشا" کے نام سے شروع کیا تھا جس کے وہ مدیر بھی تھے۔ یہ مضموں پہلی بار 1958 میں اس میں شائع ہوا تھا۔
اگر کہتے ہیں تو کتاب سے صفحے کی تصویر لے کر اٹیچ کر دوں حوالے کے لیے۔۔۔۔
ایسا بھی کوئی ہے کہ سب اچھا کہیں جسےنیرنگ بھائی، جون ایلیا کی بدنامی کی وجہ آج تک سمجھ نہیں آئی
کہیں پڑھا تھا کہ وہ کمیونسٹ تھے اور کسی قدر انارکسٹ بھی۔ایسا بھی کوئی ہے کہ سب اچھا کہیں جسے
ان کی تحاریر پڑھیں اور اپنی رائے قائم کریں۔۔۔ لوگوں کو چھوڑیں لوگوں کا کام ہے کہنا۔۔۔۔کہیں پڑھا تھا کہ وہ کمیونسٹ تھے اور کسی قدر انارکسٹ بھی۔
وہ تو ٹھیک ہے،،، ہم آپ کا لکھا پڑھتے ہیں،،، آواز نہیں سنتے ہیں،،،، اور جب سے چھپا رستم دیکھا ہے ،،، ہر جملہ کو توڑ توڑ کر دیکھنے لگے ہیں۔نہیں جنااب۔
۔
یہ چھپا رستم کیا چیز ہے سر۔۔۔۔ واقعی غلطی مجھ سے ہوئی کہ میں نے بات اسی انداز میں تحریر کی ہے جیسے لکھنے کی بجائے بول رہا ہوں۔وہ تو ٹھیک ہے،،، ہم آپ کا لکھا پڑھتے ہیں،،، آواز نہیں سنتے ہیں،،،، اور جب سے چھپا رستم دیکھا ہے ،،، ہر جملہ کو توڑ توڑ کر دیکھنے لگے ہیں۔
موت کے بعد تو نام ہی نام ہے جون ایلیا کا۔۔۔نیرنگ بھائی، جون ایلیا کی بدنامی کی وجہ آج تک سمجھ نہیں آئی
موت کے بعد تو نام ہی نام ہے جون ایلیا کا۔۔۔
بہت زیادہ سچ بولنے والے مخالفت کا سامنا تو کرتے ہیں ۔۔ بدنام تو احمد فراز اور فیض بھی تھے ۔۔
ہاہاہا ۔۔ غالب کا مذہب بنا ہے آج تک ؟مجھے تو اب لگنے لگا ہے کہ جون ایلیاء کے نام کا مذہب بننے والا ہے۔ جس طرح لوگ چاہنے لگے ہیں اب ان کو۔۔۔
ہاہاہا ۔۔ غالب کا مذہب بنا ہے آج تک ؟
غالب کو بھی اکثر لوگ دہریہ مانتے ہیں اور اسے بھی مرنے کے بعد ہی زیادہ شہرت نصیب ہوئی ۔۔۔ (ہمارے ہاں مرا ہاتھی سوا لاکھ کا ہوتا ہے ) ۔۔ اور غالب اور جون کا ویسے کوئی مقابلہ نہیں ہے ۔۔ غالب کی برابری کوئی نہیں کر سکا آج تک ۔۔۔غالب کا دور اتنا پرفتن نہیں تھا۔ جون ایلیاء نے تمام عمر جن نظریات کی تبلیغ کی، ان کے جانے کے بعد لوگوں کو ان میں مزید راہیں نکالنے کا موقع حسبِ ذائقہ اور توفیق مل رہا ہے۔ جون خود کو برملا دہریہ کہتے تھے، کھلم کھلا بیباکانہ مذہبی سوالات بھی اٹھا دیا کرتے تھے اور حسین کے مرثیے بھی لکھتے تھے۔ مجھے لگتا ہے "فلائنگ اسپے گیٹی مونسٹر" Flying Spaghetti Monster جیسا کوئی مذہب بننے والا ہے جون ایلیاء کے نام پر
غالب کو بھی اکثر لوگ دہریہ مانتے ہیں اور اسے بھی مرنے کے بعد ہی زیادہ شہرت نصیب ہوئی ۔۔۔ (ہمارے ہاں مرا ہاتھی سوا لاکھ کا ہوتا ہے ) ۔۔ اور غالب اور جون کا ویسے کوئی مقابلہ نہیں ہے ۔۔ غالب کی برابری کوئی نہیں کر سکا آج تک ۔۔۔
جون کو اتنی پذیرائی اسکی زندگی میں ملتی تو کچھ عرصہ اور جی جاتا ۔۔۔
آپ جن بچوں کی بات کر رہے ہیں انہوں نے جون کی نثر نہیں پڑھی۔۔۔ جون کو سمجھنے کے لیئے جو فہم چاہیئے وہ کم علم اور غیر سنجیدہ لوگوں کے پاس نہیں ہو سکتا ۔۔۔اب جون کی شہرت سنجیدہ اور علمی طبقے کے بجائے فیس بک کے خود ساختہ دانش وروں اور عاشق قسم کے "بچوں" کی بدولت زیادہ بڑھ رہی ہے۔۔
سارہ بہن جی۔ کیسی فہم اور کون سی فہم؟ جون ایلیا صاحب کا قلم الحاد اور کائناتِ و زندگی سے بیزار منکرِ نظام قدرت ہی کا شاہکار رہا۔ ان کی نسبت ان کے برادر جناب رئیس امروہوی مرحوم، ان سے ہر لحاظ سے بہتر اور معتبر سخنور تھےآپ جن بچوں کی بات کر رہے ہیں انہوں نے جون کی نثر نہیں پڑھی۔۔۔ جون کو سمجھنے کے لیئے جو فہم چاہیئے وہ کم علم اور غیر سنجیدہ لوگوں کے پاس نہیں ہو سکتا ۔۔۔
امرہوی کی شاعری سے قطع نظر ان کی نثر بھی آپ کی نظروں سے گزری ہوگی۔ جنسیات اور نفسیات و مابعد نفسیات یقینی طور پر امروہوی کا کارنامہ ہے۔ علاوہ ازیں "من عرف نفسہ" کا ادارہ بھی وہ کامیابی سے چلاتے رہے۔ عجائب نفس بھی چار جلدوں پر محیط ایک اچھی کتاب ہے۔۔۔ لیکن موضوعات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ کسی کو کسی سے بہتر قرار دینے کے لیے موضوع کا مشترک ہونا بےحد ضروری ہے۔ ایک اگر گھوڑے پر اچھا مضمون لکھتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ کار ڈرفٹنگ پر بھی اس کی نظر اتنی ہی کامل ہو۔ اور ان کے تیسرے بھائی سید محمد تقی کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟سارہ بہن جی۔ کیسی فہم اور کون سی فہم؟ جون ایلیا صاحب کا قلم الحاد اور کائناتِ و زندگی سے بیزار منکرِ نظام قدرت ہی کا شاہکار رہا۔ ان کی نسبت ان کے برادر جناب رئیس امروہوی مرحوم، ان سے ہر لحاظ سے بہتر اور معتبر سخنور تھے
سارہ بہن جی۔ کیسی فہم اور کون سی فہم؟ جون ایلیا صاحب کا قلم الحاد اور کائناتِ و زندگی سے بیزار منکرِ نظام قدرت ہی کا شاہکار رہا۔ ان کی نسبت ان کے برادر جناب رئیس امروہوی مرحوم، ان سے ہر لحاظ سے بہتر اور معتبر سخنور تھے