اقتباس کاجل کوٹھا از بابا محمد یحییٰ خان

درویش اور طوائف کے دِل دروازے۔۔۔۔۔ ان کے اپنے دَریدہ زخموں کی مانند ۔۔۔ بِلا تفریق و امتیاز ہر ایک کے لئے کُھلے رہتے ہیں کبھی بند نہیں ہوتے۔
دُرویش و طوائف کے کوائف میں چنداں تفاوت، دَر و دام کا بھی ہے۔ طوائف اپنے ہاں اُترنے والوں کی جیب میں دَام و درہم کی کھنک پہ کان دَھرے ہوتی ہے۔ جبکہ درویش حاضری دینے والوں کے سینوں میں دَرد و دَم کی دِھانس پہ ناک لگائے ہوتا ہے۔۔۔
طوائف کے کوٹھے اور دُرویش کی کوٹھڑی کے مابین ایک تضاد چڑھتی اُترتی سیڑھیوں اور سار لیتے ہوئے قدموں کا بھی ہوتا ہے۔۔۔
طوائف کے کوٹھے کی سیڑھیاں باہر سے اُوپر ظاہر کی جانب چڑھتی ہیں جبکہ دُرویش کی کوٹھڑی کی طرف بڑھنے والے قدم ، اندر سے نیچے دَروں خانے کی طرف جاتے ہیں۔۔۔
سو دُرویش اور طوائف کے مابین یہی باہر، اندر۔۔۔۔۔ نیچے اُوپر اور دَرو بام ۔ دَر و دَم کا فرق ہوتا ہے۔۔۔
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم
میں عموما موضوع یا مصنف سے کتاب ڈھونڈتا ہوں کتاب کا عنوان دیکھ کر کتاب پڑھنے کا شوق کبھی کبھار ہی کیا ہے ایسی ہے ایک کتاب پڑھی تھی "طوائف بدمعاش اور ۔۔۔۔"
مصنف کوئی مینا ناز تھا
کتاب پڑھ کر ہی خالی جگہ پر کی
آخری لفظ تھا مولوی۔
 
السلام علیکم
میں عموما موضوع یا مصنف سے کتاب ڈھونڈتا ہوں کتاب کا عنوان دیکھ کر کتاب پڑھنے کا شوق کبھی کبھار ہی کیا ہے ایسی ہے ایک کتاب پڑھی تھی "طوائف بدمعاش اور ۔۔۔ ۔"
مصنف کوئی مینا ناز تھا
کتاب پڑھ کر ہی خالی جگہ پر کی
آخری لفظ تھا مولوی۔
مینا ناز بابا محمد یحییٰ خان کے پائے کی مصنفہ نہیں ہے
اور یہ ناول طواف سے متعلق نہیں
اس ناول کا مرکزی خیال تصوف ہے :)
 

موجو

لائبریرین
بھائی جی میں مینا ناز اور باباجی کا موازنہ نہیں کررہا
آپ کے دئیے ہوئے اقتباس کو پڑھ کر یکسانیت بیان کی ہے۔
میرا خیال ہے کہ مینا ناز مصنفہ نہیں مصنف ہے۔
 
بھائی جی میں مینا ناز اور باباجی کا موازنہ نہیں کررہا
آپ کے دئیے ہوئے اقتباس کو پڑھ کر یکسانیت بیان کی ہے۔
میرا خیال ہے کہ مینا ناز مصنفہ نہیں مصنف ہے۔
ممکن ہےمصنفہ نہ ہو مصنف ہو
بہرحال مجھے اس کے بارے میں زیادہ علم نہیں
زمانہِ طالبعلمی میں کبھی ایک آدھ ناول پڑھا تھا
سلامت رہیں
 
آج سے دو برس قبل جب یو اے ای جانے کیلئے لاہور ائرپورٹ کے لاؤنج میں بیٹھا فلائٹ کا انتظار کر رہا تھا تو یونہی وقت گذاری کیلئے وہاں موجود بک شاپ میں جا داخل ہوا۔۔۔وہاںایک کتاب تھی جس نے توجہ کو اپنی جانب کھینچا اور وہ تھی پیا رنگ کالا۔۔۔۔کتاب کا سرورق اور تعارف پڑھتے ہی فوراّ اسے خرید لیا اور پھر کوئی سو کے قریب صفحات تو یو اے ای پہنچنے سے پہلے ہی ختم کر لئیے۔۔۔گھر پہنچ کر تین دن میں یہ کتاب ختم کی اور چھوٹے بھائی کو فون کیا کہ بابا جی کی دوسری کتاب کاجل کوٹھا خرید کر کسی کے ہاتھ بھجواؤ۔۔۔پندرہ دن بعد وہ بھی کتاب پڑھ ڈالی۔۔۔
بتانے کا مقصد یہ ہے کہ بابا یحیٰ خان کا انداز اور انکی باتیں بیحد دلچسپ ہیں۔۔کمال کی نثر نگاری ہے۔ فکشن اور حقیقت کا ایک بہت خوبصورت امتزاج لئے ہوئے، کئی موضوعات پر محیط یہ کتابیں بابا جی کی شہکار کتابیں ہیں اور پڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔۔۔
 

زبیر مرزا

محفلین
اقتباس شئیرکرنے کے لیے شکریہ سید ناصرشہزاد اور کتاب کے مزیدتعارف کے محممودبھائی
کاجل کوٹھا اورپیارنگ کالامیرے بھائی نے پڑھنے کو کہا اورتعریف یوں کی کہ بابا یحیٰ اشفاق احمد اوربانوقدسیہ کے بڑے فین ہیں
خداجانے جلاپا تھاکہ کیا(ہم سے بڑھ کربابا اورآپا کافین کون ہوسکتاہے) میں نے کتابوں کوہاتھ نہیں لگایا
اب احساس ہورہا ہے غلطی کی-
 
آج سے دو برس قبل جب یو اے ای جانے کیلئے لاہور ائرپورٹ کے لاؤنج میں بیٹھا فلائٹ کا انتظار کر رہا تھا تو یونہی وقت گذاری کیلئے وہاں موجود بک شاپ میں جا داخل ہوا۔۔۔ وہاںایک کتاب تھی جس نے توجہ کو اپنی جانب کھینچا اور وہ تھی پیا رنگ کالا۔۔۔ ۔کتاب کا سرورق اور تعارف پڑھتے ہی فوراّ اسے خرید لیا اور پھر کوئی سو کے قریب صفحات تو یو اے ای پہنچنے سے پہلے ہی ختم کر لئیے۔۔۔ گھر پہنچ کر تین دن میں یہ کتاب ختم کی اور چھوٹے بھائی کو فون کیا کہ بابا جی کی دوسری کتاب کاجل کوٹھا خرید کر کسی کے ہاتھ بھجواؤ۔۔۔ پندرہ دن بعد وہ بھی کتاب پڑھ ڈالی۔۔۔
بتانے کا مقصد یہ ہے کہ بابا یحیٰ خان کا انداز اور انکی باتیں بیحد دلچسپ ہیں۔۔کمال کی نثر نگاری ہے۔ فکشن اور حقیقت کا ایک بہت خوبصورت امتزاج لئے ہوئے، کئی موضوعات پر محیط یہ کتابیں بابا جی کی شہکار کتابیں ہیں اور پڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔۔۔
آپ کی بات درست ہے
بابا جی کی تحریر بہت پُر اثر ہے
پسند کرنے کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
 
اقتباس شئیرکرنے کے لیے شکریہ سید ناصرشہزاد اور کتاب کے مزیدتعارف کے محممودبھائی
کاجل کوٹھا اورپیارنگ کالامیرے بھائی نے پڑھنے کو کہا اورتعریف یوں کی کہ بابا یحیٰ اشفاق احمد اوربانوقدسیہ کے بڑے فین ہیں
خداجانے جلاپا تھاکہ کیا(ہم سے بڑھ کربابا اورآپا کافین کون ہوسکتاہے) میں نے کتابوں کوہاتھ نہیں لگایا
اب احساس ہورہا ہے غلطی کی-
پسند کرنے کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
 
پیارنگ کالا اور کاجل کوٹھا آن لائن موجود ہیں۔۔۔۔میں نےآن لائن ہی پڑھی ہیں ۔۔۔باباجی بہت منفرد انداز کے لکھاری ہیں درحقیقت بابا جی کی تحریر کو سمجھنے کے لیئے عربی فارسی اور ہندی کی تھوڑی بہت شدھ بدھ ہونی چاہیئے برسوں پہلے شکیل عادل زادہ کے قلم کا دیوانہ بلکہ والہ و شیدا تھا ۔ لیکن بابا محمد یحییٰ خان نے یا فتاح کا نعرہ لگا کر اس کا طلسم توڑ دیا ہے۔
بابا جی سے میری بہت گفتگو رہی ہے بہت شفیق اور مہربان ہستی ہیں درحقیقت اس صدی کے اصل ملامتی تو بابا جی ہی ہیں۔
 
پیارنگ کالا اور کاجل کوٹھا آن لائن موجود ہیں۔۔۔ ۔میں نےآن لائن ہی پڑھی ہیں ۔۔۔ باباجی بہت منفرد انداز کے لکھاری ہیں درحقیقت بابا جی کی تحریر کو سمجھنے کے لیئے عربی فارسی اور ہندی کی تھوڑی بہت شدھ بدھ ہونی چاہیئے برسوں پہلے شکیل عادل زادہ کے قلم کا دیوانہ بلکہ والہ و شیدا تھا ۔ لیکن بابا محمد یحییٰ خان نے یا فتاح کا نعرہ لگا کر اس کا طلسم توڑ دیا ہے۔
بابا جی سے میری بہت گفتگو رہی ہے بہت شفیق اور مہربان ہستی ہیں درحقیقت اس صدی کے اصل ملامتی تو بابا جی ہی ہیں۔
کیا خوب یاد دلایا شکیل عادل زادہ الیاس سیتا پوری اور ضیا تسنیم بلگرامی کو ایک زمانے میں میں نے بہت پڑھا الیاس سیتا پوری کی بطور خاص تاریخی داستانیں لکھنے میں ملکہ حاصل تھا
پسند کرنے کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
 
Top