اب اندازہ ہوا نا کہ میں ن لیگ اور تحریکِ انصاف میں کتنی مماثلت ہے پالیسیوں کے لحاظ سے، ایک جماعت شدت پسندوں کے حامیوں کو 5 برس تک اپنے ساتھ بٹھائے رکھتی ہے تو دوسری کاقائد چار ہاتھ آگے بڑھ کر آئین پاکستان کے منحرفوں کے خلاف جاری آپریشن کو بند کرنے کی بات کہہ رہا ہے تبھی تو طالبان نے دونوں کو گرین سگنل دے دیا ہے اور یہ بات یاد رکھیں کہ طالبان جمہوریت کو کفر کا نظام کہتے ہیں اور آئینِ پاکستان کو نہیں مانتے۔ اب طالبان اگر چند جماعتوں کو قبولیت کی سند جاری کرتے ہیں تو اندازہ کیجئے کہ یہ کون سی جمہوریت ہو گی یا پھر جمہوریت ہو گی بھی یا نہیں۔ کون جانتا ہے؟۔اوکے کرا دو بند تمھارے چاچے مامے پھر اترتے آئیں گے نیچے جیسے سوات مین کیا تھا انہوں نے پھر رونا مت جب عمران کا حال نجیب اللہ جیسا نا ہو جائے
سسٹر جی باتاں اتنی سادی ہوتی تو یہ جنگ ہوتی ہی نا معاملہ نہایت پیچیدہ ہے آپکی سوچ ہے کہ آپ نے دو آپشنز دے دی ہیں ایسے ہی ۔کسی بھی جنگ کو ختم کرنے کے دو طریقے ہیں
اگر خان صاحب دوسرے طریقے کو آزمانا چاہتے ہیں تو اس میں کیا ہرج ہے ۔ مشرقی پاکستان میں فوجی حل کا انجام ہمارے سامنے ہے پھر کچھ لوگ جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں
- کسی ایک فریق کا فتح یاب ہونا
- یا دونوں فریقوں کا جنگ بندی پر متفق ہونا
بات سادہ ہو پیچیدہ ہم تو امن چاہتے ہیں۔سسٹر جی باتاں اتنی سادی ہوتی تو یہ جنگ ہوتی ہی نا معاملہ نہایت پیچیدہ ہے آپکی سوچ ہے کہ آپ نے دو آپشنز دے دی ہیں ایسے ہی ۔