الرجی کیا ہے ؟
الرجی صرف جلد پر خارش ہونے کو نہیں کہتے ہیں بلکہ دوسری بیماریوں کی طرح الرجی بھی ایک عام بیماری ہے جو جینیاتی خرابی کی وجہ سے قوت مدافعت کمزور پڑنے کے سبب پیدا ہوتی ہے اور یہ جسم پر آہستہ آہستہ اپنا اثر دکھاتی ہے۔
الرجی کی مختلف اقسام
الرجی کی بہت سی اقسام ہیں اس کے دو صورتیں ہیں ۔۔۔
Acute condition .1
Chronic condition .2
پہلی قسم میں الرجی کے وہ تمام مسائل شامل ہیں جن کا فوری علاج کرنا ضروری ہوتا ہے۔ مثلا کھانا کھاتے ہی جسم پر خارش کا شروع ہو جانا یا داپھڑ یا ددوڑا پڑ جانا فورا قے یا دستوں کا شروع ہو جانا یا آدھے سر کا درد شروع ہونا وغیرہ جبکہ دوسری قسم میں وہ تمام الرجیز شامل ہیں جنہیں مریض برداشت کرتا رہتا ہے اور وہ کئی دن ہفتوں ، مہینوں یا سالوں میں جاکر شدت اختیار کرتی ہیں مثلا کھانسی ، دمہ، ناک کا گوشت بڑھنا، مستقل نزلہ، آنکھوں میں خارش، صبح اٹھتے ہی چھینکوں کا شروع ہو جانا، نہانے کے بعد جسم میں خارش ہونا، جوڑوں کا درد، گلے میں مستقل خراش، پیٹ کا مستقل خراب رہنا یا پتلے پاخانے کا ہونا اور مختلف اقسام کی جلدی بیماریوں کا علاوہ جسم کے حصوں مثلا چہرے یا ہونٹوں کا سوجنا اور خارش کی وجہ سے جسم پر دھبے وغیرہ پڑنا شامل ہیں۔ ۔
الرجی سے جسم کے کون سے نظام متاثر ہوتے ہیں ؟
الرجی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا نظام مدافعتی نظام Boddy Immunity system ہے لیکن نئی تحقیق کے مطابق الرجی ایک ایسا مرض ہے جو جسم کے عام نظام کو متاثر کرتا ہے ان میں نظام تنفس، نروس سسٹم اور کارڈیوویسکیولر سسٹم وغیرہ شامل ہیں۔ یہ نظام کے متاثر ہونے سے مختلف علامات اور شکایات ہوتی ہیں، زیادہ تر علامات جلدی بیماریوں کی صورت میں سامنے آتی ہیں۔ ۔ ۔
کیا الرجی ایک موروثی مرض ہے ؟
جب باہر کی گرد آلود ہوا سانس یا کھانے کے ذریعے جسم کے اندر داخل ہوتی ہے تو جو ذرات الرجی کا عمل کرتے ہیں وہ جسم کے مدافعتی نظام پر حملہ آور ہوکر اسے کمزور کر دیتے ہیں اس عمل میں جو سیل حصہ لیتے ہیں "ماسٹ سیل" Mastcell کہلاتے ہیں اور جو اینٹی باڈی بنتی ہیں وہ ۔ Ige کہلاتی ہیں۔۔۔۔ جب یہ اینٹی باڈی ری ایکشن Antigen ہوتا ہے تو Mastcell سے کچھ مادے Mediator نکل کر ۔Body tissue میں آ جاتے ہیں جن میں Histamine اور کچھ کیمیکلز موجود ہوتے ہیں اور وہی جسم میں الرجی کا سبب بنتے ہیں جن لوگوں کی قوت مدافعت موروثی کمزور ہوتی ہے وہ الرجی کا شکار آسانی سے ہو جاتے ہیں، مثلا جب موسم تبدیل ہوتا ہے اور نمی کا تناسب بڑہتا ہے تو سانس کی تکلیف دمہ یا مستقل نزلے کی وجہ سے ناک کا بہنا بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح مختلف نمی اثرات کی وجہ سے الرجی کی تکالیف بڑھتی اور گھٹتی ہیں ۔۔۔۔۔
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ مصروفیت اور کچھ بجلی کی آنکھ مچولی کے سبب پوسٹ ادھوری رہ گئی ہے انشا اللہ آج مکمل کر دونگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رضا
الرجی صرف جلد پر خارش ہونے کو نہیں کہتے ہیں بلکہ دوسری بیماریوں کی طرح الرجی بھی ایک عام بیماری ہے جو جینیاتی خرابی کی وجہ سے قوت مدافعت کمزور پڑنے کے سبب پیدا ہوتی ہے اور یہ جسم پر آہستہ آہستہ اپنا اثر دکھاتی ہے۔
الرجی کی مختلف اقسام
الرجی کی بہت سی اقسام ہیں اس کے دو صورتیں ہیں ۔۔۔
Acute condition .1
Chronic condition .2
پہلی قسم میں الرجی کے وہ تمام مسائل شامل ہیں جن کا فوری علاج کرنا ضروری ہوتا ہے۔ مثلا کھانا کھاتے ہی جسم پر خارش کا شروع ہو جانا یا داپھڑ یا ددوڑا پڑ جانا فورا قے یا دستوں کا شروع ہو جانا یا آدھے سر کا درد شروع ہونا وغیرہ جبکہ دوسری قسم میں وہ تمام الرجیز شامل ہیں جنہیں مریض برداشت کرتا رہتا ہے اور وہ کئی دن ہفتوں ، مہینوں یا سالوں میں جاکر شدت اختیار کرتی ہیں مثلا کھانسی ، دمہ، ناک کا گوشت بڑھنا، مستقل نزلہ، آنکھوں میں خارش، صبح اٹھتے ہی چھینکوں کا شروع ہو جانا، نہانے کے بعد جسم میں خارش ہونا، جوڑوں کا درد، گلے میں مستقل خراش، پیٹ کا مستقل خراب رہنا یا پتلے پاخانے کا ہونا اور مختلف اقسام کی جلدی بیماریوں کا علاوہ جسم کے حصوں مثلا چہرے یا ہونٹوں کا سوجنا اور خارش کی وجہ سے جسم پر دھبے وغیرہ پڑنا شامل ہیں۔ ۔
الرجی سے جسم کے کون سے نظام متاثر ہوتے ہیں ؟
الرجی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا نظام مدافعتی نظام Boddy Immunity system ہے لیکن نئی تحقیق کے مطابق الرجی ایک ایسا مرض ہے جو جسم کے عام نظام کو متاثر کرتا ہے ان میں نظام تنفس، نروس سسٹم اور کارڈیوویسکیولر سسٹم وغیرہ شامل ہیں۔ یہ نظام کے متاثر ہونے سے مختلف علامات اور شکایات ہوتی ہیں، زیادہ تر علامات جلدی بیماریوں کی صورت میں سامنے آتی ہیں۔ ۔ ۔
کیا الرجی ایک موروثی مرض ہے ؟
جب باہر کی گرد آلود ہوا سانس یا کھانے کے ذریعے جسم کے اندر داخل ہوتی ہے تو جو ذرات الرجی کا عمل کرتے ہیں وہ جسم کے مدافعتی نظام پر حملہ آور ہوکر اسے کمزور کر دیتے ہیں اس عمل میں جو سیل حصہ لیتے ہیں "ماسٹ سیل" Mastcell کہلاتے ہیں اور جو اینٹی باڈی بنتی ہیں وہ ۔ Ige کہلاتی ہیں۔۔۔۔ جب یہ اینٹی باڈی ری ایکشن Antigen ہوتا ہے تو Mastcell سے کچھ مادے Mediator نکل کر ۔Body tissue میں آ جاتے ہیں جن میں Histamine اور کچھ کیمیکلز موجود ہوتے ہیں اور وہی جسم میں الرجی کا سبب بنتے ہیں جن لوگوں کی قوت مدافعت موروثی کمزور ہوتی ہے وہ الرجی کا شکار آسانی سے ہو جاتے ہیں، مثلا جب موسم تبدیل ہوتا ہے اور نمی کا تناسب بڑہتا ہے تو سانس کی تکلیف دمہ یا مستقل نزلے کی وجہ سے ناک کا بہنا بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح مختلف نمی اثرات کی وجہ سے الرجی کی تکالیف بڑھتی اور گھٹتی ہیں ۔۔۔۔۔
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ مصروفیت اور کچھ بجلی کی آنکھ مچولی کے سبب پوسٹ ادھوری رہ گئی ہے انشا اللہ آج مکمل کر دونگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رضا