تعارف السلام عليكم... پرانا نيا مہمان

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
خوش آمدید۔ م۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رحب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ا
راسخ بھائي، واقعی اتنے لمبے غوطے نہیں لگانے چاہیےنہیں تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :cry:
اورسنائیں کیاحال احوال ہے ۔



والسلام
جاویداقبال
 
شکریہ جاوید
کوشش کرتا رہوں گا کہ وقت نکالتا رہوں مصروفیات کچھ ایسی ہیں کہ وقت ملتا ہے کبھی نہیں
جزاک اللہ خیر
 

شمشاد

لائبریرین
دیکھ لیں آپ کہاں بیٹھے ہیں اور “ کوشش کرنے “ کا وعدہ بھی کر رہے ہیں۔

انتظار رہے گا روزانہ آپ کے خطوط کا محفل میں۔
 
شمشاد بھائی
آج میں نے آپکو یاد کرتے ہوئے کچھ باتیں لکھی تھیں کام پر اور کاپی کرے کے چکر میں فائل ہی اڑادی کل فائنل ڈاٹا کے ذریعے کوشش کروں گا کہ واپس لاؤں ورنہ دوبارہ لکھ کر پوسٹ کروں گا۔

کوشش کرنے کا ہی وعدہ ہے نہ شمو بھائی
شمو نکل گیا ہے منہ سے برا تو نہیں لگا ؟؟ 8)
 

شمشاد

لائبریرین
چلیں انتظار کرتے ہیں۔

اور ہاں میرا نام بھی شمشاد ہے اور نک بھی یہی ہے۔

بلکہ میں نے تو ایک دھاگہ بھی شروع کیا تھا کہ ہمارے ہاں اچھے بھلے ناموں کو بگاڑا ہی کیوں جاتا ہے؟ جیسے اقبال سے بالا، اعجاز سے ججا، بلال سے بلا، وغیرہ وغیرہ، اور بعض بعض کا تو ایسا نام مشہور ہو جاتا ہے جس کا اس کے اصل نام سے کوئی تعلق ہی نہیں ہوتا، جیسا کہ مٹھو۔
 
میرے ماموں کا نام انیس الرحمن بٹ ہے
سب انکو مٹھو کہتے ہیں

ایک دفعہ دور سے کہیں کہمان آیا تو انکے محلہ میں سب سے پوچھتا پھرے کہ یہاں طوطے بٹ کا گھر کہاں ہے :D
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک بات ایک ڈاکخانے پر خط آیا، کہ “موضع بطخ“ کا پتہ درج تھا۔ سارے بڑے پریشان کہ یہ کیا بات ہوئی؟ بہت پوچھ تاچھ کے بعد ایک بہت پرانے ریٹائرڈ اہل کار نے محکمہ کی مدد کی کہ اصل میں یہ خط ڈاکخانہ مرغائی کے لئے ہوگا، جو خط بھیجنے والے نے مرغابی کے ہم قافیہ ہونے سے یاد رکھا ہوگا، اور بعد میں سوائے ہم قافیہ کے باقی سب بھول گیا ہوگا۔ تحقیق پر پتہ چلا کہ واقعی وہ خط موضع مرغائی کے کسی بندے کے نام کا تھا :D

بحوالہ اردو ڈائجسٹ، لیکن شمارہ یا سال یاد نہیں
 
قیصرانی نے کہا:
کوئی بات نہیں بھائی جی، شکر ہے کہ آپ کو پسند آیا

اس طرح کے مسخرے میرے ماموں بھی چھوڑا کرتے ہیں۔

میرے ماموں کی بات سنو!
میرے والد صاحب پاکستان گئے۔ اتفاق سے ماموں کے ساتھ موٹر سائیکل پر کسی جگہ سے گزر رہے تھے تو والد صاحب کے استادِ محترم مل گئے۔ انکو بھی کوئی کام تھا۔ حق استاد استعمال کرتے ہوئے ابو سے کہنے لگے کہ آپ ذرا ادھر ٹہرو مٹھو مجھے ایک جگہ چھوڑ کر واپس آکر آپ کو لے لیتا ہے۔ ماموں اندر ہی اندر تپنے لگے۔ وہ ابو کے احترام میں کچھ کہنے سے بھی قاصر تھے۔ انکو شرارت سوجی اور وہ شرارت کام آئی۔
جب والد صاحب کے استاد موٹر سائیکل کی ’’مسند پر بر اجمان‘‘ ہوتے تو ہلکی سی کک مرتے کہ موتر سائیکل ’’سٹارٹ‘‘ ہی نہ ہو۔ جب تین چار دفعہ ایسا ہوا تو استاد جی نہ کہا چلو میں خود چلتا ہوں ابو کو بیٹھنے کا کہا۔ ابو بیٹھے تو ماموں نے کک مار کر چلا دیا۔ چل پڑا۔
استاد محترم نے پھر کہا کہ آپ اتر آٔیں چل پڑا ہے تو۔ استاد جی کا بیٹھنا ہی تھا کہ موٹڑ سائیکل پھر بند ہوگیا۔ :lol:
پھر وہ بیٹھے تو ماموں ہلکی سی کک ماریں چلے نہ ابو بیٹھیں تو چل پڑے
استاد جی نے جب یہ ماجرا دیکھا تو کہنے لگے کہ آپ ہی جاؤ آپ کے بیٹھنے سے چل پڑتا ہے۔ استاد جی بات ہی کر رہے تھے کہ ماموں نے کک ماری تو او گئے ۔ ۔ ۔ :lol:
 

F@rzana

محفلین
قیصرانی نے کہا:
ایک بات ایک ڈاکخانے پر خط آیا، کہ “موضع بطخ“ کا پتہ درج تھا۔ سارے بڑے پریشان کہ یہ کیا بات ہوئی؟ بہت پوچھ تاچھ کے بعد ایک بہت پرانے ریٹائرڈ اہل کار نے محکمہ کی مدد کی کہ اصل میں یہ خط ڈاکخانہ مرغائی کے لئے ہوگا، جو خط بھیجنے والے نے مرغابی کے ہم قافیہ ہونے سے یاد رکھا ہوگا، اور بعد میں سوائے ہم قافیہ کے باقی سب بھول گیا ہوگا۔ تحقیق پر پتہ چلا کہ واقعی وہ خط موضع مرغائی کے کسی بندے کے نام کا تھا :D

بحوالہ اردو ڈائجسٹ، لیکن شمارہ یا سال یاد نہیں

توبہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :lol: :lol: :lol:
 
Top