ناعمہ عزیز
لائبریرین
یہ ہوئی نا بات
آج شمشاد لالہ شاید ڈرتے مارے آئے ہی نہیں ہیں
آج شمشاد لالہ شاید ڈرتے مارے آئے ہی نہیں ہیں
ایسے تو نہیں مانے گی وہ۔۔ کیوں مقدس ہے نا؟؟؟اوہو! ہم بھی حد درجہ غافل و کاہل اور کہنے کو عدیم الفرصت واقع ہوئے ہیں۔ اب بھلا بتائیں یہ بھی کوئی بات ہوئی؟ مقدس بٹیا محفل کو اتنے دنوں سے رونق بخش رہی ہیں اور ہمیں اتنی توفیق نہ ہوئی کہ خوش آمدید کہہ دیتے۔
ہمیں یقین ہے کہ محفل میں آپ کا وقت بہت ہی اچھا گزرے گا اور تمام محفلین کا تعاون حاصل رہے گا۔ نیز ہمیں آپ کے تجربے و علم سے سیکھنے کا موقع بھی میسر آتا رہے گا۔ محفل کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی دقت پیش آئے تو ہمیں بلا تکلف حکم دیجئے گا۔
اوہو! ہم بھی حد درجہ غافل و کاہل اور کہنے کو عدیم الفرصت واقع ہوئے ہیں۔ اب بھلا بتائیں یہ بھی کوئی بات ہوئی؟ مقدس بٹیا محفل کو اتنے دنوں سے رونق بخش رہی ہیں اور ہمیں اتنی توفیق نہ ہوئی کہ خوش آمدید کہہ دیتے۔
ہمیں یقین ہے کہ محفل میں آپ کا وقت بہت ہی اچھا گزرے گا اور تمام محفلین کا تعاون حاصل رہے گا۔ نیز ہمیں آپ کے تجربے و علم سے سیکھنے کا موقع بھی میسر آتا رہے گا۔ محفل کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی دقت پیش آئے تو ہمیں بلا تکلف حکم دیجئے گا۔
ہاں ہاں میں نے تو ایک ہی بار میں مار دینا ہے
ایسے تو نہیں مانے گی وہ۔۔ کیوں مقدس ہے نا؟؟؟
اب آپ جلدی سے آئسکریم کا بندوبست کر ڈالیں ورنہ آپ کی کاہلی کی سزا زیادہ ہو جائے گی
ایسے تو نہیں مانے گی وہ۔۔ کیوں مقدس ہے نا؟؟؟
اب آپ جلدی سے آئسکریم کا بندوبست کر ڈالیں ورنہ آپ کی کاہلی کی سزا زیادہ ہو جائے گی
ہاں ہاں میں نے تو ایک ہی بار میں مار دینا ہے
کوئی بات نہیں بھیا جی۔۔۔ آپ بھی تو بزی ہوتے ہوں گے ناں ۔۔ اس لیے ویلکم نہیں کر سکے۔۔
آپ نے اب کر دیا۔۔
ویسے میرا نہیں خیال کہ مجھ سے کوئی کچھ سیکھے گا بٹ آئی نو کہ مجھے یہاں کچھ اور آئے نہ آئے۔۔ میری اردو یہاں اچھی ہو جائے گی ان شاءاللہ۔۔
ایسا نہیں کہتے بٹیا رانی۔ سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہتا ہے اور جاندار و بے جان، چھوٹے بڑے، ادنیٰ و اعلیٰ، شاہ و گدا غرض کہ ہر کس و ناکس سے کچھ نہ کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔
آج ہم اپنے کیوبکل میں کام کر رہے تھے، ہماری ایک مصری کولیگ ہیں ان کے ننھے سے صاحبزادے جو عموماً ہم سے دور دور رہتے تھے۔ آج ہم نے ان کے ساتھ بورڈ پر کچھ ڈرائنگ بنائے اور کاغذ کا پھول بھی بنا کر دیا۔ جناب بے حد خوش ہوئے۔ تھوڑی دیر بعد ہم نے دیکھا کہ حضرت پانی کی بوتلیں اٹھائے چلے آ رہے ہیں، ایک بوتل ہماری ڈیسک پر رکھ کر دوسری اپنی والدہ کو دینے چلے گئے۔ اور ہم ان ننھے ہاتھوں سے انجام پانے والے اس عمل اور اس کے پیچھے کار فرما احساسات پر کافی دیر تک سوچتے رہے۔
میں تو اپنا حصہ پہلے چٹ کر چکا ہوں۔