اس پر تو محسن نقوی صاحب نے بہت پہلے فرمادیا تہا میرے خیال میں وہ بہی ولی تہے الطاف بھائی کی طرح
قتل چھپتے پھرتے تھے کبھی سنگ کی دیوار کے بیچ
اب تو کہلنے لگے ہیں مقتل بھرے بازار کے بیچ
اپنی پوشاک کے چھن جانے پر افسوس نہ کر
سر سلامت نہیں رہتے یہں دستار کے بیچ
معلوم حقیقت کا بیان شاعری نہیں۔
میرے مراسلے میں لزوجیت کہاں سے در آئی۔
یا پھر وہ آنسو میں شامل نہ کرسکا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لعنت ہے میرے ناطقہ ہونے پر۔
کیا ہوگا عید کے بعد !
کسی نے طاعون کے بعد شہر دیکھا ہو تو سمجھ سکتا ہے ۔
گلی کے نکڑ سے گھر تک شاید پیر دھرنےکی جگہ ملے زہرخوردہ کتوں کی طرح انسان (بروزنِ حیوان) پڑے
ہونگے ۔ بے گور و کفن لاشے ۔۔ جنہیں انسان نامی درندے نے ادھیڑ رکھا ہو ۔۔ کسی کے سر میں سوراخ سے
گندا (تعصب سےبھرا ) خون رسے گا کسی کے دھڑ سے ۔۔ کسی کی آنکھیں ابل رہی ہونگی ۔۔ کسی کان کٹے ہونگے
آراہ کتوں کو رزق ملے گا ، لاشیں اٹھانے والوں کو رزق ملے گا ۔۔ کفن بیچنے والوں کو دال روٹی ملے گی۔۔
قبریں کھودنے والوں کے ہاں گوشت پکے گا۔۔ قصابوں کی چاندی ہوگی ۔ قناتیں لگیں گی ۔۔ دیگیں پکیں گی۔
اور امت ِ محمدی ۔۔۔۔۔۔۔ بڑے شان سے دانتوں میں خلال فرماتے ہوئے کہے گی ۔۔ بریانی اچھی تھی ۔۔
مگر مصالحہ کم تھا۔۔۔۔۔۔۔ دوسرا کہے گا۔۔۔۔۔ یار فلاں کے ہاں کیا بریانی تھی قسم سے مزا آگیا۔
پھر ہم ایک بار اور احمد کی نظم ’’ بے حسی ‘‘ پڑھیں گے اور ۔۔۔۔۔
اناللہ و انا الیہ راجعون ۔۔ کاپی پیسٹ کرتے رہیں گے۔
یارب اتنی ڈھیل
کفر نہ ہوتو میں پھونکوں ؟
صورِا سرافیل !
(لیاقت علی عاصم)
زبان کے چٹخارے کو سب ٹھیک ہے گرو بھیا۔مگر
کیا یہ جانور ہیں ۔۔ طاعون زدہ چوہے ہیں۔۔۔۔ آئیے دعا کریں ان کے مرنے کی ۔۔ بریانی جو ملے گی ۔۔
یا کوئی شعر ہی یاد آجائے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری دردمندی کے اوصاف کلف زدہ گردن بنیں گے ۔
کیا یہ سانس لیتا ہے ۔۔ اسے تکلیف تو نہیں ہورہی ہوگی۔۔ ؟؟
یہ بھی جانور تھا ۔۔ ؟؟
یہ بھی جانور تھا !
چلیے ۔۔۔۔۔۔ صاحب کیڑوں کو رزق ملا ۔۔۔۔
انسان نہ ملا ۔۔۔۔۔ بے جان سہی ۔۔ خباثت کے اظہار کو ۔
آئیے رقص کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حیرت ہے ۔ ۔۔۔۔ پھر بھی خوش ہیں ۔ اپنی اپنی دنیا میں ۔
ذرا بتائیے گا ۔۔ اب آپ کو کوئی شعر یاد آتا ہے۔۔ ؟؟
نہیں یاد آئے گا ۔۔۔۔۔ عدنا ن بھائی ۔۔ نہیں یاد آئے گا۔
سوائے بدعا کے ۔۔۔۔۔ کیا کچھ سوجھتا ہے۔؟
میرے بھائی میں آپ سے زیادہ دکھی ہوں مگر مجھے یہ بتاؤ اس پاکستانی شیوسینا کا صفایا کون کرے گا
جنہوں نے کرنا ہے وہ اپنی دوکان بڑھاگئے لہذا ہم بھیٹیں ہے تصورِ مسیحا کیے ہوئے،
آللہ غارت کرے ان لوگوں کو جو صرف اپنا پیٹ پالنے کے چکر میں دوسروں کے چراغ گل کر دیتے ہیں
ان تازہ واقعات میں افغانی پناہ گزین ملوث تھے اور ان کو انڈیا کی آشرباد حاصل تھی۔