جوڑ نکال کر ہجے کرنے کا روایتی طریقہ
چند مثالیں پیش ہیں ۔امید ہے ان سے یہ طریقہ واضح ہو جائے گا:
بَس : بے زبر سین – بَس
پھِر: پھے زیر رے – پھِر
تُم: تے پیش میم – تُم
روٹی: رے وا رو ،ٹے چھوٹی یے ٹی – روٹی
سارے: سین الف سا، رے بڑی یے رے-سارے
جادُو: جیم الف جا، دال پیس وا دُو- جادُو
قابِل: قاف الف قا، بے زیر لام بِل- قابِل
جب لفظ کے آخر میں کوئی صحیحہ (consonant) آئے اور اس سے پہلے کوئی لمبا علت (long vowel) (یعنی ا، و، ی،ے میں سے کوئی) ہو تو اس صحیحہ کو موقوف پکاراجاتا ہے :
کار: کاف الف کا ،رے موقوف – کار
خُون: خے پیش وا خُو، ن موقوف- خُون
کھِیر: کھے زیریے کھی ، رے موقوف- کھِیر
آم: الف مد آ، میم موقوف- آم
اور جب لفظ کے آخر میں دو صحیحات (consonants) آئیں تو پہلے صحیحہ کو ساکن اور دوسرے کو موقوف پکاراجاتا ہے۔(اور ان دونوں صحیحات سے پہلے کوئی لمبا علت ہو ) :
دوسْت: دال وا دو، سین ساکن تے موقوف- دوست
کاشْت: کاف الف کا، شین ساکن تے موقوف- کاشت