الفاظ کے ہجے بتاٰئیں

محمد وارث

لائبریرین
افضل صاحب اس کی صحیح وضاحت تو کوئی صرف و نحو کے ماہر ہی کر سکتے ہیں، لیکن جہاں تک میرا علم ہے تو ساکن تو ظاہر ہے اور موقوف اس ساکن کو کہتے ہیں جو پہلے ساکن کے بعد ہو یعنی جہاں اوپر تلے دو یا تین ساکن حروف آ جائیں تو پہلے کو ساکن اور باقیوں کو موقوف کہیں گے۔
 
افضل صاحب اس کی صحیح وضاحت تو کوئی صرف و نحو کے ماہر ہی کر سکتے ہیں، لیکن جہاں تک میرا علم ہے تو ساکن تو ظاہر ہے اور موقوف اس ساکن کو کہتے ہیں جو پہلے ساکن کے بعد ہو یعنی جہاں اوپر تلے دو یا تین ساکن حروف آ جائیں تو پہلے کو ساکن اور باقیوں کو موقوف کہیں گے۔

جزاک اللہ خیر۔
بچپن میں جب ہم ہجے کے ساتھ با آواز پڑھتے تھے تو مثال کے طور پر ۔۔آم
الف مد آ میما کوف (میم موقوف) ۔اس صورت میں میم تو سنگل ہے ۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
جزاک اللہ خیر۔
بچپن میں جب ہم ہجے کے ساتھ با آواز پڑھتے تھے تو مثال کے طور پر ۔۔آم
الف مد آ میما کوف (میم موقوف) ۔اس صورت میں میم تو سنگل ہے ۔
مد والے الف یعنی آ میں دو الف ہوتے ہیں، پہلا متحرک اور دوسرا ساکن اور اس دوسرے ساکن الف کے ساتھ میم ساکن یعنی موقوف ہے۔ اسی طرح لفظ یار میں الف ساکن کے ساتھ رے موقوف۔
 

افضل حسین

محفلین
کیا ساکن ان حروف کو پڑھتے ہیں جس پہ کوئی حرکت نہ ہو یعنی زبر، زیر، پیش اور موقوف لفظ کے آخری حرف کے لئے استعمال ہوتا ہے؟
 

ابو ہاشم

محفلین
جوڑ نکال کر ہجے کرنے کا روایتی طریقہ

چند مثالیں پیش ہیں ۔امید ہے ان سے یہ طریقہ واضح ہو جائے گا:
بَس : بے زبر سین – بَس
پھِر: پھے زیر رے – پھِر
تُم: تے پیش میم – تُم
روٹی: رے وا رو ،ٹے چھوٹی یے ٹی – روٹی
سارے: سین الف سا، رے بڑی یے رے-سارے
جادُو: جیم الف جا، دال پیس وا دُو- جادُو
قابِل: قاف الف قا، بے زیر لام بِل- قابِل

جب لفظ کے آخر میں کوئی صحیحہ (consonant) آئے اور اس سے پہلے کوئی لمبا علت (long vowel) (یعنی ا، و، ی،ے میں سے کوئی) ہو تو اس صحیحہ کو موقوف پکاراجاتا ہے :
کار: کاف الف کا ،رے موقوف – کار
خُون: خے پیش وا خُو، ن موقوف- خُون
کھِیر: کھے زیریے کھی ، رے موقوف- کھِیر
آم: الف مد آ، میم موقوف- آم

اور جب لفظ کے آخر میں دو صحیحات (consonants) آئیں تو پہلے صحیحہ کو ساکن اور دوسرے کو موقوف پکاراجاتا ہے۔(اور ان دونوں صحیحات سے پہلے کوئی لمبا علت ہو ) :
دوسْت: دال وا دو، سین ساکن تے موقوف- دوست
کاشْت: کاف الف کا، شین ساکن تے موقوف- کاشت
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
برائے مہربانی ساکن اور موقوف کا فرق بھی سمجھا دیں۔
کیا ساکن ان حروف کو پڑھتے ہیں جس پہ کوئی حرکت نہ ہو یعنی زبر، زیر، پیش اور موقوف لفظ کے آخری حرف کے لئے استعمال ہوتا ہے؟
وارث اور ابو ہاشم صاحبان نے کچھ تفصیلات اوپر لکھ دی ہیں ۔ انہی بنیادی باتوں کو میں اختصار کے ساتھ بیان کردیتا ہوں۔ امید یہ کرتا ہوں کہ اس سادہ انداز کی بدولت بچوں کو پڑھانے اور سمجھانے میں آسانی رہے گی۔ ہجے کے اعتبار سے:
  • کسی لفظ میں موجود کوئی بھی حرف یا تو متحرک ہوگا یا ساکن ۔
  • متحرک حرف: جس پر کسی بھی قسم کی کوئی حرکت ہو ( زیر ، زبر ، پیش ، اُلٹا پیش ، تنوین ، کھڑا الف ، پڑا الف) ۔
  • ساکن حرف دو طرح کا ہوسکتا ہے : مجزوم یا موقوف
(1) مجزوم حرف: یہ ساکن حرف کسی متحرک حرف کے بعد ہوتا ہے اور اپنے ماقبل کے ساتھ ملا کر پڑھا جاتا ہے ۔ جیسے کَلْ ۔ اس میں کاف پر زبر اور لام پر جزم ہے ۔ اسے کاف لام زبر کل پڑھا جاتا ہے۔
(2) موقوف حرف: یہ ساکن حرف کسی مجزوم حرف کے بعد ہوتا ہے ۔ جیسے اِسْم ۔ یہاں الف متحرک ، سین مجزوم اور میم موقوف ہے ۔ اردو کے بعض الفاظ میں مسلسل دو موقوف حروف بھی آسکتے ہیں ۔ جیسے دوست ، گوشت وغیرہ ۔
  • مجزوم حرف پر علامتِ جزم ( ْ ) لگائی جاسکتی ہے ۔ لیکن موقوف حرف پر کوئی علامت نہیں ڈالی جاتی۔
 

افضل حسین

محفلین
جوڑ نکال کر ہجے کرنے کا روایتی طریقہ
بَس : بے زبر سین – بَس
پھِر: پھے زیر رے – پھِر
تُم: تے پیش میم – تُم
ہم بچپن میں یوں ہجے کرتے تھے
بَس : بے سین زبر _بَس
پھِر: پھے رے زیر_پھِر
تُم: تے میم پیش_ تُم

کیا یہ طریقہ درست پے؟
 

ابو ہاشم

محفلین
تکنیکی طور پر ' بے زبر سین - بَس ' درست ہے کیونکہ لکھنے میں بھی زبر ب پر ہے س پر نہیں اور تلفظ کی ادائیگی میں بھی زبر سین سے پہلے آتا ہے۔
' با سین زبر - بَس ' طرز زیادہ تر قاری حضرات اور تجوید والوں کے ہاں رائج ہے
 
Top