القاعدہ نے آمدنی کا نیا ذریعہ ڈھونڈ لیا

القاعدہ نے آمدنی کا نیا ذریعہ ڈھونڈ لیا

30 جولائی 2014 (20:20)

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک امریکی اخبار نے لکھاہے کہ تاوان کے لیے یورپی شہریوں کا اغواءالقاعدہ کے لیے آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکاہے ۔ ’نیویارک ٹائمز‘ کی رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ القاعدہ اور اس کے ذیلی تنظیموں نے 2008ءسے لے کر اب تک یورپی شہریوں کے اغواءسے 12.5کروڑ ڈالر کمائے ہیں جن میں 66کروڑڈالر صرف گذشتہ سال وصول ہونیوالے شامل ہیں ۔ دوسری جانب امریکہ حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق کل رقم 16.5کروڑڈالر سے زائد ہے ، یہ ادائیگیاں یورپی حکومتوں کی جانب سے کی گئیں اور رقم کو مختلف ذرائع سے منتقل کیاگیا۔کئی مواقع پر تاوان کے لیے اداکی جانے والی رقم کو ترقیاتی امداد بھی ظاہرکیاگیا۔اخبار کے مطابق ابتدائی سالوں میں القاعدہ کو زیادہ تر آمدنی اس کے باوسیلہ سرپرستوں کے عطیات کے ذریعے ہوئی تھی لیکن اب تنظیم کا زیادہ خرچہ یورپی شہریوں کے اغواءسے ہونیوالی رقم سے اُٹھایاجارہاہے تاہم سرکاری طور پر جن بھی یورپی حکومتوں سے رابطہ کیاگیاتواُنہوں نے تردید کی ۔

http://dailypakistan.com.pk/international/30-Jul-2014/127779
 
القاعدہ نے آمدنی کا نیا ذریعہ ڈھونڈ لیا
2008ءسے لے کر اب تک یورپی شہریوں کے اغواءسے 12.5کروڑ ڈالر کمائے ہیں جن میں 66کروڑڈالر صرف گذشتہ سال وصول ہونیوالے شامل ہیں ۔
واہ توازن بگڑ نہیں گیا کیا۔ کل کمائے 12.5کروڑ اور گزشتہ سال کمائے 66 کروڑ۔ شاید 6.6 ہو گا۔ ویسے وہ کچھ بھی کہہ دیتے ہیں۔ یا جیسا کرن ویسا بھرن
 
واہ توازن بگڑ نہیں گیا کیا۔ کل کمائے 12.5کروڑ اور گزشتہ سال کمائے 66 کروڑ۔ شاید 6.6 ہو گا۔ ویسے وہ کچھ بھی کہہ دیتے ہیں۔ یا جیسا کرن ویسا بھرن
6۔6 صرف یورپین کے لیے بھی ہو سکتا ہے یا باقی دنیا کو بھی شامل کر کے 66
 

سید زبیر

محفلین
القاعدہ نے آمدنی کا نیا ذریعہ ڈھونڈ لیا

30 جولائی 2014 (20:20)

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک امریکی اخبار نے لکھاہے کہ تاوان کے لیے یورپی شہریوں کا اغواءالقاعدہ کے لیے آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکاہے ۔ ’نیویارک ٹائمز‘ کی رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ القاعدہ اور اس کے ذیلی تنظیموں نے 2008ءسے لے کر اب تک یورپی شہریوں کے اغواءسے 12.5کروڑ ڈالر کمائے ہیں جن میں 66کروڑڈالر صرف گذشتہ سال وصول ہونیوالے شامل ہیں ۔ دوسری جانب امریکہ حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق کل رقم 16.5کروڑڈالر سے زائد ہے ، یہ ادائیگیاں یورپی حکومتوں کی جانب سے کی گئیں اور رقم کو مختلف ذرائع سے منتقل کیاگیا۔کئی مواقع پر تاوان کے لیے اداکی جانے والی رقم کو ترقیاتی امداد بھی ظاہرکیاگیا۔اخبار کے مطابق ابتدائی سالوں میں القاعدہ کو زیادہ تر آمدنی اس کے باوسیلہ سرپرستوں کے عطیات کے ذریعے ہوئی تھی لیکن اب تنظیم کا زیادہ خرچہ یورپی شہریوں کے اغواءسے ہونیوالی رقم سے اُٹھایاجارہاہے تاہم سرکاری طور پر جن بھی یورپی حکومتوں سے رابطہ کیاگیاتواُنہوں نے تردید کی ۔

http://dailypakistan.com.pk/international/30-Jul-2014/127779

USAID کا یہ بھی ایک انداز ہوگا ۔ یہودیوں کے ہاتھوں دنیا بلیک میل ہو رہی ہے ان سے بھلا کوئی تاوان وصول کر سکتا ہے اور وہ بھی اپنے ہی پالتو ۔ نا ممکن ۔ یہودی کچھ دیکھ کر ہی پیسہ دیتا ہے ۔
 
Top