ظفر احمد
محفلین
نام کتاب : اللہ کو راضی کر لو
از : مولانا طارق جمیل
اللہ کا تعارف
میرےمحترم بھائیوں اور دوستو! اللہ تعالٰی اس کائنات کا تنہا خالق وحدہ لا شریک اور مالک بھی ہے۔ اللہ اپنی زات میں ابتدا سےپاک ہے۔ اللھم انت الا ول فلیس قبلک شئی الاول بلا بدایہ ۔
اللہ وہ ذات ایسا اول ایسا پہلا جس کی ابتدا کوئی نہیں ابتداءتک دیکھنا چاہیں۔ آخر آخر کوئی سرا نظر نہیں آتا۔ وہ آکر بھی ہےدائم بھی۔ بلا انتہا اس کی انتہائی کوئی نہیں۔ کہیں جا کر اس کا آخری کنارہ کوئی نہیں۔ تو اللہ وہ ذات ہےکہ جو دوکان میں سماتا ہےنہ مکان میں، ماضی حال مستقبل کی بندشوں میں بندھا ہوا ہےنہ اسےزمین کی ضرورت ہےنہ آسمانوں کی ضرورت ہی۔ نہ انسانوں کا محتاج، نہ فرشتوں کا محتاج، نہ نبیوں اور رسولوں کا محتاج، نہ جنت اور جہنم کا محتاج، اپنی ذات میں اپنی بقاءکےلئےنہ کھانےکا محتاج نہ پینےکا محتاج ، تھکن سےپاک، نیند سےپاک، اونکھ سےپاک، غفلت سےپاک بیوی سےپاک ، اولاد سےپاک رشتوں سےپاک، وزارت مشاورت سےپاک، اکیلا تن تنہا اتنےبڑےنظام کا خالق مالک علم قدرت اتنا کامل اتنی پھیلی ہوئی کائنات جلتی ہوئی اڑتی ہوئی تیرتی ہوئی سےذرہ برابر نہ غافل ہےاور نہ جاہل ہی۔ ایک دور تھا اس کائنات اور اس دھرتی پہ ایسا تھا کہ کچھ نہ تھا۔ اس سےاگلا دور آیا اس نےزمین کو بچھانا شروع کر دیا۔ ولارض مددنھا زمین بچھائی۔ والارض فرشنھا فنعم الماھدون۔ اللہ نےفرمایا میں نےفرش بچھایا کوئی میرےجیسا ہےجو بنا کےدکھا دے۔
از : مولانا طارق جمیل
اللہ کا تعارف
میرےمحترم بھائیوں اور دوستو! اللہ تعالٰی اس کائنات کا تنہا خالق وحدہ لا شریک اور مالک بھی ہے۔ اللہ اپنی زات میں ابتدا سےپاک ہے۔ اللھم انت الا ول فلیس قبلک شئی الاول بلا بدایہ ۔
اللہ وہ ذات ایسا اول ایسا پہلا جس کی ابتدا کوئی نہیں ابتداءتک دیکھنا چاہیں۔ آخر آخر کوئی سرا نظر نہیں آتا۔ وہ آکر بھی ہےدائم بھی۔ بلا انتہا اس کی انتہائی کوئی نہیں۔ کہیں جا کر اس کا آخری کنارہ کوئی نہیں۔ تو اللہ وہ ذات ہےکہ جو دوکان میں سماتا ہےنہ مکان میں، ماضی حال مستقبل کی بندشوں میں بندھا ہوا ہےنہ اسےزمین کی ضرورت ہےنہ آسمانوں کی ضرورت ہی۔ نہ انسانوں کا محتاج، نہ فرشتوں کا محتاج، نہ نبیوں اور رسولوں کا محتاج، نہ جنت اور جہنم کا محتاج، اپنی ذات میں اپنی بقاءکےلئےنہ کھانےکا محتاج نہ پینےکا محتاج ، تھکن سےپاک، نیند سےپاک، اونکھ سےپاک، غفلت سےپاک بیوی سےپاک ، اولاد سےپاک رشتوں سےپاک، وزارت مشاورت سےپاک، اکیلا تن تنہا اتنےبڑےنظام کا خالق مالک علم قدرت اتنا کامل اتنی پھیلی ہوئی کائنات جلتی ہوئی اڑتی ہوئی تیرتی ہوئی سےذرہ برابر نہ غافل ہےاور نہ جاہل ہی۔ ایک دور تھا اس کائنات اور اس دھرتی پہ ایسا تھا کہ کچھ نہ تھا۔ اس سےاگلا دور آیا اس نےزمین کو بچھانا شروع کر دیا۔ ولارض مددنھا زمین بچھائی۔ والارض فرشنھا فنعم الماھدون۔ اللہ نےفرمایا میں نےفرش بچھایا کوئی میرےجیسا ہےجو بنا کےدکھا دے۔