الشفاء
لائبریرین
شفیع المذنبین، رحمۃ للعالمین، خاتم النبیّین سیدنا محمد رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسلمانوں کا قلبی و روحانی تعلق کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ اس امت محمدیہ کی تمام اسناد ، تمام طرق اور تمام سلسلے آقا علیہ الصلاۃ والسلام کے نام مبارک اور وجود مسعود سے برکت حاصل کرتے ہیں۔ اور آپ ہی کی ذات عالی ہر معاملے میں ہمارے لیے سند کی حیثیت رکھتی ہے۔
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآن پاک میں جا بجا اپنے حبیب مکرم کی شان عالی بیان فرمائی ہے اور آپ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارکہ کو نہ صرف تمام عالم اور مخلوقات کے لیے رحمت و برکت کے حصول کا ذریعہ بنایا ہے بلکہ مسلمانوں پر خصوصی شفقت و مہربانی فرماتے ہوئے حَرِيصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ کا مژدہ جانفزا سنایا ہے جس کی تشریح ایک الگ دھاگے کی متقاضی ہے۔ قرآن پاک کی ایسی بہت سی آیات میں سے ہمارے اس دھاگے کا موضوع سورۃ الاحزاب کی آیت نمبر 6 ہے۔ جس میں اللہ عزوجل نے نہایت ہی پیارے ،مختصر لیکن جامع انداز میں مؤمنوں کا اپنے نبئ مکرم کے ساتھ خصوصی تعلق اور رشتہ بیان فرمایا ہے۔ ارشاد ہوتا ہے :
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآن پاک میں جا بجا اپنے حبیب مکرم کی شان عالی بیان فرمائی ہے اور آپ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارکہ کو نہ صرف تمام عالم اور مخلوقات کے لیے رحمت و برکت کے حصول کا ذریعہ بنایا ہے بلکہ مسلمانوں پر خصوصی شفقت و مہربانی فرماتے ہوئے حَرِيصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ کا مژدہ جانفزا سنایا ہے جس کی تشریح ایک الگ دھاگے کی متقاضی ہے۔ قرآن پاک کی ایسی بہت سی آیات میں سے ہمارے اس دھاگے کا موضوع سورۃ الاحزاب کی آیت نمبر 6 ہے۔ جس میں اللہ عزوجل نے نہایت ہی پیارے ،مختصر لیکن جامع انداز میں مؤمنوں کا اپنے نبئ مکرم کے ساتھ خصوصی تعلق اور رشتہ بیان فرمایا ہے۔ ارشاد ہوتا ہے :
النَّبِيُّ أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنفُسِهِمْ وَأَزْوَاجُهُ أُمَّهَاتُهُمْ ۔
یہ نبیِ (مکرّم) مومنوں کے ساتھ اُن کی جانوں سے زیادہ قریب اور حق دار ہیں اور آپ کی اَزواجِ (مطہّرات) اُن کی مائیں ہیں۔
سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 6۔
ان شاءاللہ العزیز اس دھاگے میں مندرجہ بالا آیت کے حوالے سے مختلف علماء کرام کےعلم سے اکتساب فیض کرنے اور مختلف تفاسیر سے خوشہ چینی کی سعادت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ تاکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ہم پر اپنے حبیب کی صورت میں جو احسان عظیم فرمایا ہے اس کی کسی حد تک معرفت و محبت حاصل کی جا سکے۔ اللہ عزوجل اپنی ، اپنے حبیب مکرم اور ان کی آل و اصحاب کی محبت سے ہمارے دلوں کو منور فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین۔۔۔یہ نبیِ (مکرّم) مومنوں کے ساتھ اُن کی جانوں سے زیادہ قریب اور حق دار ہیں اور آپ کی اَزواجِ (مطہّرات) اُن کی مائیں ہیں۔
سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 6۔