الوداع اردو

واقعی کچھ ایسا ہی ہوچکا ہے۔
ویسے ”ممی پاپا“ کونسی زبان کے الفاظ ہیں؟ استاد جی!
۔۔۔۔۔
ایک مرتبہ میں نے ایک صاحب سے پوچھا: ”آپ کی زبان کون سی ہے؟“
کہنے لگے: ”پشتو اسپکنگ“
۔۔۔۔۔
سلمان گیلانی صاحب کی ایک نظم ہے جس کا پہلا شعر کچھ یوں ہے:
جب سے مرا حضور سے کانٹکٹ ہوگیا
اللہ سے مرا واسطہ ڈائرکٹ ہوگیا
۔۔۔۔۔
محترم شاہد شاہنواز صاحب نے بھی کچھ عرصے پہلے ایک نظم اردو انگریزی کے ملاپ سے شریکَ محفل کی تھی، جس کا پہلا مصرع ہے:
یاد آجاتے ہیں اکثر دل کی اِسکیننگ کے بعد
ان کے موٹے موٹے آنسو آخری میٹنگ کے بعد
مکمل غزل یہاں ملاحظہ فرمائیں۔
 
آخری تدوین:

کاشفی

محفلین
سنو! یہ فخر سے اک راز ہم بھی فاش کرتے ہیں
کبھی ہم منہ بھی دھوتے تھے مگر اب واش کرتے ہیں

تھا بچوں کے لیے بوسہ مگر اب کس ہی کرتے ہیں
ستاتی تھیں کبھی یادیں، مگر اب مس ہی کرتے ہیں

چہل قدمی کبھی کرتے تھے اور اب واک کرتے ہیں
کبھی کرتے تھے ہم باتیں، مگر اب ٹاک کرتے ہیں

کبھی جو امی ابو تھے وہی اب ممی پاپا ہیں
دعائیں جو کبھی دیتے تھے، وہ بوڑھے اب سیاپا ہیں

کبھی تھا جو غسل خانہ بنا وہ باتھ روم آ خر
بڑھا جو اور ایک درجہ بنا وہ واش روم آخر

کبھی تو درد ہوتا تھا مگر اب پین ہوتا ہے
پڑھائی کی جگہ پر اب تو نالج گین ہوتا ہے

بشکریہ ٹیلی نار ایس ایم ایس سروس:grin:
واہ واہ! واؤ ، میں نے انجوائے کیا اور دل ہیپی ہوگیا ہے۔۔۔ تھیکنس فار شیئرنگ انیس بھائی۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
۔
محترم شاہد شاہنواز صاحب نے بھی کچھ عرصے پہلے ایک نظم اردو انگریزی کے ملاپ سے شریکَ محفل کی تھی، جس کا پہلا مصرع ہے:
یاد آجاتے ہیں اکثر دل کی اِسکیننگ کے بعد
ان کے موٹے موٹے آنسو آخری میٹنگ کے بعد
مکمل غزل یہاں ملاحظہ فرمائیں۔
یاد آوری کا شکریہ بھائی ۔۔۔ ویسے یہ مصرع نہیں، پورا شعر ہی لکھ دیا ہے آپ نے ۔۔۔ میں نے سوچا "اطلاع" دے دوں۔۔۔ شاید آپ کو پتہ نہ چلا ہو۔۔۔ ۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ہاہاہا
انیس بھیا مزہ آ گیا۔۔۔

ضمیر جعفری صاحب کے بقول
نہ اردو ہے زباں میری، نہ انگلش ہے زباں میری
زبانِ مادری کچھ بھی نہیں، گونگی ہے ماں میری
 

شمشاد

لائبریرین
مشتاق احمد یوسفی نے لکھا ہے ایکدفعہ ایک یونیورسٹی کے پروفیسر سے کسے نے پوچھ لیا کہ آپ کا عہدہ کیا ہے تو فرمانے لگے "آئی ایم دی ہیڈ آف دی اردو ڈیپارٹمنٹ۔"
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
ہاہاہا
انیس بھیا مزہ آ گیا۔۔۔

ضمیر جعفری صاحب کے بقول
نہ اردو ہے زباں میری، نہ انگلش ہے زباں میری
زبانِ مادری کچھ بھی نہیں، گونگی ہے ماں میری
یہ ضمیر جعفری ہیں یا دلاور فگار؟؟کیونکہ ایک مضمون ٹائپ کرنے کو ملا تھا۔۔ اس میں یہ شعر دلاور فگار سے منسوب کیا گیا ہے۔۔۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
مشتاق احمد یوسفی نے لکھا ہے ایکدفعہ ایک یونیورسٹی کے پروفیسر سے کسے نے پوچھ لیا کہ آپ کا عہدہ کیا ہے تو فرمانے لگے "آئی ایم دی ہیڈ آف دی اردو ڈیپارٹمنٹ۔"
یہ دلاور فگار کے اشعار ہیں:
اِک سوٹ پوش یونی ورِسٹی میں دیکھ کر
پوچھا جو میں نے آپ ہیں کیا کوئی سارجنٹ
کہنے لگے کہ آپ سے مس ٹیک ہو گئی
آئی ایم دی ہیڈ آف دی اردو ڈیپارٹمنٹ

(معذر ت کہ پہلا مصرع بھو ل گیا ہوں اور خود ہی موزوں کرنے کی کوشش کی)
 

شمشاد

لائبریرین
سنو! یہ فخر سے اک راز ہم بھی فاش کرتے ہیں
کبھی ہم منہ بھی دھوتے تھے مگر اب واش کرتے ہیں

تھا بچوں کے لیے بوسہ مگر اب کس ہی کرتے ہیں
ستاتی تھیں کبھی یادیں، مگر اب مس ہی کرتے ہیں

چہل قدمی کبھی کرتے تھے اور اب واک کرتے ہیں
کبھی کرتے تھے ہم باتیں، مگر اب ٹاک کرتے ہیں

کبھی جو امی ابو تھے وہی اب ممی پاپا ہیں
دعائیں جو کبھی دیتے تھے، وہ بوڑھے اب سیاپا ہیں

کبھی تھا جو غسل خانہ بنا وہ باتھ روم آ خر
بڑھا جو اور ایک درجہ بنا وہ واش روم آخر

کبھی تو درد ہوتا تھا مگر اب پین ہوتا ہے
پڑھائی کی جگہ پر اب تو نالج گین ہوتا ہے

بشکریہ ٹیلی نار ایس ایم ایس سروس:grin:
نین بھائی یہ اخبار جہاں 21 - 27 اکتوبر کٹ پیس میں اجالا پارس جاوید، ناظم آباد، کراچی، نے بھیجا تھا، وہاں سے کسی نے اٹھا کر ایس ایم ایس کی زینت بنا دیا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ دلاور فگار کے اشعار ہیں:
اِک سوٹ پوش یونی ورِسٹی میں دیکھ کر
پوچھا جو میں نے آپ ہیں کیا کوئی سارجنٹ
کہنے لگے کہ آپ سے مس ٹیک ہو گئی
آئی ایم دی ہیڈ آف دی اردو ڈیپارٹمنٹ

(معذر ت کہ پہلا مصرع بھو ل گیا ہوں اور خود ہی موزوں کرنے کی کوشش کی)

ویب سرچ پر مکمل قطع مل گیا ہے۔


کل یونیورسٹی میں مِلے ایک سُوٹ پوش
میں نے کہا کہ آپ ہیں کیا کوئی سارجنٹ؟
بولے، جناب! آپ سے مِسٹیک ہو گئی
آئی ایم دی ہیڈ آف دی اردو ڈیپارٹمنٹ

دلاور فگارؔ
 
Top