sadia saher
محفلین
الو اور درخت
ایک درخت تھا سر سبز ھرا بھرا
بہت خوبصورت جو دیکھنے میں سب کو بہت اچھا لگتا تھا
پھر اس پہ ایک الو آ بسا
درخت کو الو کا بسیرا اچھا نہیں لگا
درخت نے سوچا کیا پتا خزاں کے موسم میں الو کہیں اور بسیرا کر لے مگر موسم بدلے مہینے بدلے
سال بدلے مگر الو کہیِں نہیں گیا
درخت بے بس تھا کیا کر سکتا تھا
ایک دن کچھ لوگ آئے اور انھوں نے اس درخت کو کاٹ دیا
درخت بہت خوش ھوا کٹ گیا تو کیا ھوا الو سے تو جان چھوٹی
پھر پتا ھے کیا ھوا
اس درخت کی لکڑی سے ایک کرسی بنائ
اس کرسی پہ پھر الو آبیٹھا
یہ کوئ جھوٹی کہانی نہیں
آپ خود دیکھ سکتے ھیں
پاکستان کے قصرِ صدارات میں
اس کرسی پہ آج بھی ایک الو بیٹھا ھوا ھے
دیکھ کر بتائیں کیا یہ جھوٹی کہانی ھے ؟؟؟؟
ایک درخت تھا سر سبز ھرا بھرا
بہت خوبصورت جو دیکھنے میں سب کو بہت اچھا لگتا تھا
پھر اس پہ ایک الو آ بسا
درخت کو الو کا بسیرا اچھا نہیں لگا
درخت نے سوچا کیا پتا خزاں کے موسم میں الو کہیں اور بسیرا کر لے مگر موسم بدلے مہینے بدلے
سال بدلے مگر الو کہیِں نہیں گیا
درخت بے بس تھا کیا کر سکتا تھا
ایک دن کچھ لوگ آئے اور انھوں نے اس درخت کو کاٹ دیا
درخت بہت خوش ھوا کٹ گیا تو کیا ھوا الو سے تو جان چھوٹی
پھر پتا ھے کیا ھوا
اس درخت کی لکڑی سے ایک کرسی بنائ
اس کرسی پہ پھر الو آبیٹھا
یہ کوئ جھوٹی کہانی نہیں
آپ خود دیکھ سکتے ھیں
پاکستان کے قصرِ صدارات میں
اس کرسی پہ آج بھی ایک الو بیٹھا ھوا ھے
دیکھ کر بتائیں کیا یہ جھوٹی کہانی ھے ؟؟؟؟