محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
الو ایک پرندہ ہے جو انسانوں سے دور ویرانوں میں رہتا اور منحوس سمجھا جاتا اور جو عموماً دن میں سوتا اور رات میں ہوکتا ہے۔ یہ مختلف وحشت ناک بولیاں بولتا ہے۔انسان الو سے مختلف خصوصیات اور عادات کا حامل ہوتا ہے۔یہ اور بات ہے کہ کچھ انسانوں میں الو جیسی مشابہت پائی جاتی ہے۔ یہ جہاں جاتے ہیں نحوست پھیلا دیتے ہیں۔ آباد اور پر رونق محفلوں کو ویران کردیتے ہیں۔ سرسبز و شاداب باغات کو بنجر بنا کر صحرا میں بدل دیتے ہیں۔ ان کی وجہ سے ہنستی بستی بستیاں آبادیاں برباد ہوکر کھنڈر بن جاتی ہیں۔ یہ عفریت نما الو خوش و خرم بامراد انسانوں سے چمٹ جائیں تو اسے مایوسی اور نامرادی کا نشان بنادیتے ہیں۔
چمچہ جس برتن میں ہو اسے خالی کردیتا ہے ایسے ہی الو صفت انسان جس کے ہمنیشن ہوں اسے تباہ کردیتے ہیں، اس کے ہمنشینوں کے درمیان حسد، کینہ، بغض و عداوت کے بیج بو کر کوڑھ کی فصل کی آبیاری کرتے ہیں۔
اف! یہ الو صفت لوگ بھی کیا لوگ ہیں۔
خدا بچائے ان سے اور ان کی سیاہ بخت نحوستوں سے!
چمچہ جس برتن میں ہو اسے خالی کردیتا ہے ایسے ہی الو صفت انسان جس کے ہمنیشن ہوں اسے تباہ کردیتے ہیں، اس کے ہمنشینوں کے درمیان حسد، کینہ، بغض و عداوت کے بیج بو کر کوڑھ کی فصل کی آبیاری کرتے ہیں۔
اف! یہ الو صفت لوگ بھی کیا لوگ ہیں۔
خدا بچائے ان سے اور ان کی سیاہ بخت نحوستوں سے!