الیکشن 2013 نتائج کا دھاگہ

اس بات کا حقیقت سے دور کا بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔ کے پی کے میں ماضی میں نواز شریف اور بے نظیر کی حکومتیں بن چکی ہیں جو کی پنجابی اور سندھی تھے۔ پنجاب میں بھٹو کے بعد ہمیشہ ن لیگ یا ق لیگ کی ہی حکومت بنتی رہی ہے جو کہ پنجابی جماعتیں ہیں۔ عمران خان اگرچہ پختون ہے لیکن وہ پشتو بولنا نہیں جانتا ہے- تو اگر پختون ہونے پر ہی ووٹ پڑتے تو اے این پی کے سب سے زیادہ ووٹ ہوتے کیونکہ ان کا تو نعرہ ہی قوم پرستی ہے۔ ہمارے ووٹر نے عمران خان کی باتیں سنیں اور ان کو لگا کہ عمران خان سچ بول رہا ہے تو انہوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ ڈالا۔ ہمارے حلقے میں کسی کو پی ٹی آئی کے امیدوار کا نام تک معلوم نہیں تھا لیکن جیتے پی ٹی آئی کے امیدوار ہی ہیں۔
میرے بھائی ساری بات متبادل کی ہے، اے این پی کی کارکردگی کے بعد وہاں کے عوام کو ایک بہتر متبادل میسر ہوا وہ بھی جذباتی یا لفظ پٹھان کی وابستگی کے ساتھ۔ پشتو بولنا جانتا ہے یا نہیں آج جس بندے کا نام ہے تو ہر وہ قوم اور وہ معاشرہ جس کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی تعلق رہا ہوفخر سے اس کے ساتھ وابستگی ظاہر کرتا ہے۔ مثلاََ: اوباما جیسے کتنے لوگ ہجرت کر کے آئے ہوں گے لیکن کیا باقیوں کے ساتھ بھی کینیا والے اس طرح بڑھ چڑھ کر اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہیں۔ نواز شریف صاحب کی کامیابی پر آج امرتسر میں ان کے آبائی گاؤں میں جشن منایا گیا، شاہ رخ بھی پشتو نہیں جانتا پر فخر سے سب اس کو خان لالا کہتے ہیں وہ پٹھان بھی جو دوسروں کے منہ سے پشتو سن کر بھی بھِڑک جاتے ہیں۔ آج ہر پٹھان فخر سے عمران خان کو پٹھان کہتا ہے وہ اس فرق کو انتہائی باریک کر دیتا ہے کہ اسے پشتو نہیں آتی اور وہ کہاں کا رہنے والا ہے۔

ہاں جن کا نام ہی نہیں ان کا تو اپنا بھی کوئی اپنا نہیں۔

میں نے صرف یہاں یہ بات کہنی چاہی جسے آپ لوگوں نے سمجھنا گوارا نہیں کیا کہ سرحد سے ووٹ کی تو خان نام کی وابستگی کی وجہ سے بھی امید کی جا رہی تھی بھلے آپ نا مانیں لیکن سرحد بھر کی فتح کے ووٹوں سے کہیں زیادہ ووٹ عمران خان کو دوسرے علاقوں سے ملے ہیں جہاں پٹھان نہیں تھے لیکن یہ ان کے نظریے کی وجہ سے ملے ہیں۔ تو آپ صرف سرحد والوں کو شارپ اور عقل مند ، باشعور اور سمجھدار اور باقیوں کو برا بھلا کہہ کر ان سب لوگوں کی تذلیل کیوں کر رہے ہیں جن کے ووٹ سرحد بھر کے ووٹوں سے زیادہ تھے عمران خان کے لیے۔ اور جن کی صرف نظریاتی وابستگی تھی اور کوئی نہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
باقی باتوں کا جواب تو شاید ذیشان بھائی زیادہ بہتر دے سکیں گے۔ میں صرف ایک تصحیح کراتا چلوں کہ 'سرحد' کا اب آئینی طور پر نام خیبر پختونخواہ ہے۔
 
باقی باتوں کا جواب تو شاید ذیشان بھائی زیادہ بہتر دے سکیں گے۔ میں صرف ایک تصحیح کراتا چلوں کہ 'سرحد' کا اب آئینی طور پر نام خیبر پختونخواہ ہے۔
کراس تو آپ نے بھی کیا تھا اس لیے آپ بھی مخاطب ہیں اوپر کی پوسٹ کے۔
 

حسان خان

لائبریرین
کراس تو آپ نے بھی کیا تھا اس لیے آپ بھی مخاطب ہیں اوپر کی پوسٹ کے۔

چلیں اگر آپ مجھ سے بھی مخاطب ہیں تو کچھ عرض کرتا چلوں کہ خیبر پختونخواہ کے لوگوں کے سیاسی شعور کی تعریف کرنے کا قطعی مطلب نہیں ہے کہ دوسرے لوگوں کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ ورنہ میں خیبر پختونخواہ کے لوگوں کی اتنی تعریف نہ کر رہا ہوتا۔

پختون ہونے کی بنیاد پر ووٹ کا جہاں تک تعلق ہے تو یہی خیبر پختونخواہ کے لوگ ۹۳ اور ۹۷ میں پختون متبادل کے بجائے بالترتیب سندھی اور پنجابی رہبروں کی جماعتوں کو منتخب کر چکے ہیں۔ لہذا یہ کہنا کہ وہاں عمران خان کو بنیادی طور پر پختون ہونے کی وجہ سے ووٹ ملے ہیں، کچھ زیادہ وزن نہیں رکھتا۔ خیر اس بارے میں ذیشان بھائی ہی زیادہ بہتر بتا سکیں گے، کیونکہ وہ خیبرپختواہ کے معاشرے اور وہاں کی سیاست کے انداز کا مجھ سے کہیں بہتر علم رکھتے ہیں۔

پھر تیسری بات یہ ہے کہ خیبر پختونخواہ کے لوگ خالصتاً کارکردگی کی بنیادوں پر ووٹ دیتے آئے ہیں۔ جو جماعت اپنے دورِ حکومت میں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی، اُسے اگلی بار گھر کی راہ دکھا دی۔ کیا یہی رجحان پنجاب اور سندھ میں موجود ہے؟ سندھ میں تو ایسا بالکل نہیں ہے۔ یہاں خراب ترین کارکردگی دکھانے کے باوجود پچھلے پچیس سالوں سے متحدہ اور پیپلز پارٹی ہی منتخب ہوتی آ رہی ہیں۔ لہذا یہ کہنا بجا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے لوگ کم سے کم ہم سندھ کے لوگوں سے تو زیادہ پختہ سیاسی بصیرت رکھتے ہیں۔ اور دوسرے کی قدردانی کے لیے اس کی کسی خوبی کا اعتراف کرنا اپنی تذلیل کے ہم معنی نہیں ہوتا۔
 

سید ذیشان

محفلین
میرے بھائی ساری بات متبادل کی ہے، اے این پی کی کارکردگی کے بعد وہاں کے عوام کو ایک بہتر متبادل میسر ہوا وہ بھی جذباتی یا لفظ پٹھان کی وابستگی کے ساتھ۔ پشتو بولنا جانتا ہے یا نہیں آج جس بندے کا نام ہے تو ہر وہ قوم اور وہ معاشرہ جس کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی تعلق رہا ہوفخر سے اس کے ساتھ وابستگی ظاہر کرتا ہے۔ مثلاََ: اوباما جیسے کتنے لوگ ہجرت کر کے آئے ہوں گے لیکن کیا باقیوں کے ساتھ بھی کینیا والے اس طرح بڑھ چڑھ کر اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہیں۔ نواز شریف صاحب کی کامیابی پر آج امرتسر میں ان کے آبائی گاؤں میں جشن منایا گیا، شاہ رخ بھی پشتو نہیں جانتا پر فخر سے سب اس کو خان لالا کہتے ہیں وہ پٹھان بھی جو دوسروں کے منہ سے پشتو سن کر بھی بھِڑک جاتے ہیں۔ آج ہر پٹھان فخر سے عمران خان کو پٹھان کہتا ہے وہ اس فرق کو انتہائی باریک کر دیتا ہے کہ اسے پشتو نہیں آتی اور وہ کہاں کا رہنے والا ہے۔

ہاں جن کا نام ہی نہیں ان کا تو اپنا بھی کوئی اپنا نہیں۔

ہمارا حلقہ پی پی پی کا گڑھ رہا ہے اور یہاں سے اے این پی کو کم ہی ووٹ ملتا ہے۔ لیکن اس مرتبہ پی ٹی آئی کو ہی اکثریت ملی۔ تو یہ بات اتنی سادہ نہیں ہے چونکہ عمران کے نام کیساتھ خان لگتا ہے تو سب پختونوں نے اس لئے اس کو ووٹ دیا۔ اس کی کئی ایک وجوہات ہیں لیکن قومیت اس میں نہیں ہے۔ اور ویسے بھی پی ٹی آئی نے کبھی قومیت کی بات ہی نہیں کی تو اس بنا پر ان کو ووٹ دینا بیوقوفی ہی ہوگی۔

میں نے صرف یہاں یہ بات کہنی چاہی جسے آپ لوگوں نے سمجھنا گوارا نہیں کیا کہ سرحد سے ووٹ کی تو خان نام کی وابستگی کی وجہ سے بھی امید کی جا رہی تھی بھلے آپ نا مانیں لیکن سرحد بھر کی فتح کے ووٹوں سے کہیں زیادہ ووٹ عمران خان کو دوسرے علاقوں سے ملے ہیں جہاں پٹھان نہیں تھے لیکن یہ ان کے نظریے کی وجہ سے ملے ہیں۔ تو آپ صرف سرحد والوں کو شارپ اور عقل مند ، باشعور اور سمجھدار اور باقیوں کو برا بھلا کہہ کر ان سب لوگوں کی تذلیل کیوں کر رہے ہیں جن کے ووٹ سرحد بھر کے ووٹوں سے زیادہ تھے عمران خان کے لیے۔ اور جن کی صرف نظریاتی وابستگی تھی اور کوئی نہیں۔

آپ کو لگ رہا ہو گا کہ میں تذلیل کر رہا ہونگا لیکن مجھے تو یاد نہیں پڑتا کہ ایسا کچھ میں نے کیا ہے؟ کیا آپ نشاندہی کر سکتے ہیں کہ میری کونسی بات آپ کو "تذلیل" لگی ہے؟
 
میں پنجابی ہونے پہ شرمندہ ہوں ۔آج کے بعد تمام لطیفے پٹھانوں کے بجائے پنجابیوں پر بننے چاہئیں۔اور یہ کہ پی کے پی میں ووٹ بکتا نہیں :)۔۔۔ ۔ میرے ایک پنجابی دوست کے کمینٹس


عزیزی کا اسٹیٹس ملاحظہ ہو۔
The anti-Punjabi accusations filling my newsfeed are REALLY getting to me.
You know why? It's because after dissing Punjabis for voting for PML-N, people are going on to congratulate Pathans for being smarter than Punjabis because in the KP province PTI has made a clean sweep.
What they don't get is that, for KP, it was a very natural decision to make. Imran Khan is Pathan. People in KP are of his ethnic background. The same mentality that makes the majority of Sindhis to choose PPP or the majority of 'Mohajirs' to choose MQM is what made KP choose PTI. This is the mentality we have to fight against, not applaud even more. For me, those people who voted for PTI despite being Sindhi/Punjabi/Baloch etc...are the ones who must be given a standing ovation. Those people broke the rusty and stale tradition of voting for people based on a similar ethnic background, and instead, voted for values and principles they believed in.
I have a ton of Punjabi friends who all voted for PTI. Even if they hadn't it wouldn't matter, because you can't blame and put down an entire ethnic background for their decision making, their choice, and their right, if it happens to differ from yours.
-Ramsha Qazi
اس پوسٹ کی نفی میں میں نے یہ حوالہ دیا تھا اور میرے جواب کو آپ نے کراس کیا تھا۔ اس میں صرف یہی کہا گیا ہے نا کہ پنجاب سے اگر مسلم لیگ نون کی اکثریت ہے تو اس میں ووٹرز کی تذلیل نہ کی جائے بلکہ حقائق کو دیکھا جائے کہ پی پی پی اور ایم کیو ایم کے علاقوں میں بھی ایسا ہی ہوتا رہا ہے۔ اور جہاں تک سرحد کی بات ہے تو آپ کو شرعِ تعلیم تو پتہ ہو گی کہ باقی تمام صوبوں سے زیادہ ہے۔ پھر اے این پی کی اتنی بری کارکردگی رہی کہ ان تینوں جماعتوں کے نسبتاََ وہی لوگ کامیاب ہوئے جن کی انفرادی حثیت میں بھی کامیابی عین ممکن تھی سوائے ایم کیو ایم کے کہ انہوں نے اپنا روایتی حربہ اپنایا جیتنے کے لیے۔ ورنہ پی ٹی آئی نے اچھی سیٹیں لے لینی تھیں۔ اس لیے ان جماعتوں نے کچھ خاص سرگرمی بھی نہیں دکھائی وجہ صاف ظاہر ہے۔
 

حسیب

محفلین
ابھی تک مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ف ہی ایسی دو جماعتیں سامنے آئی ہیں جن کی قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی ہے۔

اب مسلم لیگ ن کو علاقائی جماعت کہنے والوں کو اپنے موقف پر کچھ نطر ثانی کرنی چاہیے
 

کاشفی

محفلین
548095-FarooqSattarPHOTOZafarAslam-1368316337-369-640x480.jpg

این اے 249 سے ڈاکٹر فاروق ستار صاحب نے کامیابی حاصل کی۔۔۔ اللہ رب العزت انہیں آخرت میں کامیاب کرے۔۔آمین
Muttahida Qaumi Movement’s Farooq Sattar won from NA-249 Karachi. Sattar defeated Abdul Aziz Memon of Pakistan Peoples Party Parliamentarian by the margin of 34,000 votes.
Sattar secured 115,000 votes, while his opponent Memon got 81,000 votes

944601_519429551425438_705085923_n.jpg
 
Top