arifkarim
معطل
اگر اس طرح کرنے سے قوم کا لوٹا ہوا پیسا واپس آسکتا تو ضرور کرتے۔کیا شہباز شریف انتخابات جیتنے کے بعد زرداری کومختلف شہروں کی سڑکوں پر گھسیٹنے کا یہ وعدہ پورا کریں گے؟
http://www.facebook.com/photo.php?v=617670811595341
اگر اس طرح کرنے سے قوم کا لوٹا ہوا پیسا واپس آسکتا تو ضرور کرتے۔کیا شہباز شریف انتخابات جیتنے کے بعد زرداری کومختلف شہروں کی سڑکوں پر گھسیٹنے کا یہ وعدہ پورا کریں گے؟
http://www.facebook.com/photo.php?v=617670811595341
میرے بھائی ساری بات متبادل کی ہے، اے این پی کی کارکردگی کے بعد وہاں کے عوام کو ایک بہتر متبادل میسر ہوا وہ بھی جذباتی یا لفظ پٹھان کی وابستگی کے ساتھ۔ پشتو بولنا جانتا ہے یا نہیں آج جس بندے کا نام ہے تو ہر وہ قوم اور وہ معاشرہ جس کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی تعلق رہا ہوفخر سے اس کے ساتھ وابستگی ظاہر کرتا ہے۔ مثلاََ: اوباما جیسے کتنے لوگ ہجرت کر کے آئے ہوں گے لیکن کیا باقیوں کے ساتھ بھی کینیا والے اس طرح بڑھ چڑھ کر اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہیں۔ نواز شریف صاحب کی کامیابی پر آج امرتسر میں ان کے آبائی گاؤں میں جشن منایا گیا، شاہ رخ بھی پشتو نہیں جانتا پر فخر سے سب اس کو خان لالا کہتے ہیں وہ پٹھان بھی جو دوسروں کے منہ سے پشتو سن کر بھی بھِڑک جاتے ہیں۔ آج ہر پٹھان فخر سے عمران خان کو پٹھان کہتا ہے وہ اس فرق کو انتہائی باریک کر دیتا ہے کہ اسے پشتو نہیں آتی اور وہ کہاں کا رہنے والا ہے۔اس بات کا حقیقت سے دور کا بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔ کے پی کے میں ماضی میں نواز شریف اور بے نظیر کی حکومتیں بن چکی ہیں جو کی پنجابی اور سندھی تھے۔ پنجاب میں بھٹو کے بعد ہمیشہ ن لیگ یا ق لیگ کی ہی حکومت بنتی رہی ہے جو کہ پنجابی جماعتیں ہیں۔ عمران خان اگرچہ پختون ہے لیکن وہ پشتو بولنا نہیں جانتا ہے- تو اگر پختون ہونے پر ہی ووٹ پڑتے تو اے این پی کے سب سے زیادہ ووٹ ہوتے کیونکہ ان کا تو نعرہ ہی قوم پرستی ہے۔ ہمارے ووٹر نے عمران خان کی باتیں سنیں اور ان کو لگا کہ عمران خان سچ بول رہا ہے تو انہوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ ڈالا۔ ہمارے حلقے میں کسی کو پی ٹی آئی کے امیدوار کا نام تک معلوم نہیں تھا لیکن جیتے پی ٹی آئی کے امیدوار ہی ہیں۔
کراس تو آپ نے بھی کیا تھا اس لیے آپ بھی مخاطب ہیں اوپر کی پوسٹ کے۔باقی باتوں کا جواب تو شاید ذیشان بھائی زیادہ بہتر دے سکیں گے۔ میں صرف ایک تصحیح کراتا چلوں کہ 'سرحد' کا اب آئینی طور پر نام خیبر پختونخواہ ہے۔
کراس تو آپ نے بھی کیا تھا اس لیے آپ بھی مخاطب ہیں اوپر کی پوسٹ کے۔
میرے بھائی ساری بات متبادل کی ہے، اے این پی کی کارکردگی کے بعد وہاں کے عوام کو ایک بہتر متبادل میسر ہوا وہ بھی جذباتی یا لفظ پٹھان کی وابستگی کے ساتھ۔ پشتو بولنا جانتا ہے یا نہیں آج جس بندے کا نام ہے تو ہر وہ قوم اور وہ معاشرہ جس کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی تعلق رہا ہوفخر سے اس کے ساتھ وابستگی ظاہر کرتا ہے۔ مثلاََ: اوباما جیسے کتنے لوگ ہجرت کر کے آئے ہوں گے لیکن کیا باقیوں کے ساتھ بھی کینیا والے اس طرح بڑھ چڑھ کر اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہیں۔ نواز شریف صاحب کی کامیابی پر آج امرتسر میں ان کے آبائی گاؤں میں جشن منایا گیا، شاہ رخ بھی پشتو نہیں جانتا پر فخر سے سب اس کو خان لالا کہتے ہیں وہ پٹھان بھی جو دوسروں کے منہ سے پشتو سن کر بھی بھِڑک جاتے ہیں۔ آج ہر پٹھان فخر سے عمران خان کو پٹھان کہتا ہے وہ اس فرق کو انتہائی باریک کر دیتا ہے کہ اسے پشتو نہیں آتی اور وہ کہاں کا رہنے والا ہے۔
ہاں جن کا نام ہی نہیں ان کا تو اپنا بھی کوئی اپنا نہیں۔
میں نے صرف یہاں یہ بات کہنی چاہی جسے آپ لوگوں نے سمجھنا گوارا نہیں کیا کہ سرحد سے ووٹ کی تو خان نام کی وابستگی کی وجہ سے بھی امید کی جا رہی تھی بھلے آپ نا مانیں لیکن سرحد بھر کی فتح کے ووٹوں سے کہیں زیادہ ووٹ عمران خان کو دوسرے علاقوں سے ملے ہیں جہاں پٹھان نہیں تھے لیکن یہ ان کے نظریے کی وجہ سے ملے ہیں۔ تو آپ صرف سرحد والوں کو شارپ اور عقل مند ، باشعور اور سمجھدار اور باقیوں کو برا بھلا کہہ کر ان سب لوگوں کی تذلیل کیوں کر رہے ہیں جن کے ووٹ سرحد بھر کے ووٹوں سے زیادہ تھے عمران خان کے لیے۔ اور جن کی صرف نظریاتی وابستگی تھی اور کوئی نہیں۔
اس پوسٹ کی نفی میں میں نے یہ حوالہ دیا تھا اور میرے جواب کو آپ نے کراس کیا تھا۔ اس میں صرف یہی کہا گیا ہے نا کہ پنجاب سے اگر مسلم لیگ نون کی اکثریت ہے تو اس میں ووٹرز کی تذلیل نہ کی جائے بلکہ حقائق کو دیکھا جائے کہ پی پی پی اور ایم کیو ایم کے علاقوں میں بھی ایسا ہی ہوتا رہا ہے۔ اور جہاں تک سرحد کی بات ہے تو آپ کو شرعِ تعلیم تو پتہ ہو گی کہ باقی تمام صوبوں سے زیادہ ہے۔ پھر اے این پی کی اتنی بری کارکردگی رہی کہ ان تینوں جماعتوں کے نسبتاََ وہی لوگ کامیاب ہوئے جن کی انفرادی حثیت میں بھی کامیابی عین ممکن تھی سوائے ایم کیو ایم کے کہ انہوں نے اپنا روایتی حربہ اپنایا جیتنے کے لیے۔ ورنہ پی ٹی آئی نے اچھی سیٹیں لے لینی تھیں۔ اس لیے ان جماعتوں نے کچھ خاص سرگرمی بھی نہیں دکھائی وجہ صاف ظاہر ہے۔میں پنجابی ہونے پہ شرمندہ ہوں ۔آج کے بعد تمام لطیفے پٹھانوں کے بجائے پنجابیوں پر بننے چاہئیں۔اور یہ کہ پی کے پی میں ووٹ بکتا نہیں ۔۔۔ ۔ میرے ایک پنجابی دوست کے کمینٹس
عزیزی کا اسٹیٹس ملاحظہ ہو۔
The anti-Punjabi accusations filling my newsfeed are REALLY getting to me.You know why? It's because after dissing Punjabis for voting for PML-N, people are going on to congratulate Pathans for being smarter than Punjabis because in the KP province PTI has made a clean sweep.What they don't get is that, for KP, it was a very natural decision to make. Imran Khan is Pathan. People in KP are of his ethnic background. The same mentality that makes the majority of Sindhis to choose PPP or the majority of 'Mohajirs' to choose MQM is what made KP choose PTI. This is the mentality we have to fight against, not applaud even more. For me, those people who voted for PTI despite being Sindhi/Punjabi/Baloch etc...are the ones who must be given a standing ovation. Those people broke the rusty and stale tradition of voting for people based on a similar ethnic background, and instead, voted for values and principles they believed in.I have a ton of Punjabi friends who all voted for PTI. Even if they hadn't it wouldn't matter, because you can't blame and put down an entire ethnic background for their decision making, their choice, and their right, if it happens to differ from yours.-Ramsha Qazi
این اے 249 سے ڈاکٹر فاروق ستار صاحب نے کامیابی حاصل کی۔۔۔ اللہ رب العزت انہیں آخرت میں کامیاب کرے۔۔آمینMuttahida Qaumi Movement’s Farooq Sattar won from NA-249 Karachi. Sattar defeated Abdul Aziz Memon of Pakistan Peoples Party Parliamentarian by the margin of 34,000 votes.Sattar secured 115,000 votes, while his opponent Memon got 81,000 votes