با ادب
محفلین
ایسے معاملات میں امام صاحب ایسے بدک جایا کرتے ہیں کہ سوچ ہے آپکی ۔امام صاحب کا ساتھ ہو تو کلیسا و مندر میں اذان بھی جائز ٹھہرتی ہے سمیرا صاحبہ!
ایسے معاملات میں امام صاحب ایسے بدک جایا کرتے ہیں کہ سوچ ہے آپکی ۔امام صاحب کا ساتھ ہو تو کلیسا و مندر میں اذان بھی جائز ٹھہرتی ہے سمیرا صاحبہ!
مسلمانی سے میرا ذہن ایک اور طرف بھی بھٹک گیا تھا ۔۔۔۔۔ھاں کہا تو مندر کا گیا تھا پر مسلمانی بھی کوئی شے ہوتی ہے آخر ۔
اور ہاں مسجد و مندر سے آگے چل کہ اذان کی بات کریں تو خود امام صاحب جہاں مرضی اذان دے آئیں درست ۔ ہمارے اذان دینے پہ تو ڈر یہی ہے کہ فتوی صادر نہ ہو جائے اور ہمیں مفت میں کوڑوں کی سزا یو جائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔امام صاحب کا ساتھ ہو تو کلیسا و مندر میں اذان بھی جائز ٹھہرتی ہے سمیرا صاحبہ!
آپ کا پیغام عیسائی برادری اور ہندوو برادری کو ارسال کر دیا جائے گا ۔ ہمیں تو آج تک مسجد میں بھی مسلمانی ذرا کم ہی نظر آئیمسلمانی سے میرا ذہن ایک اور طرف بھی بھٹک گیا تھا ۔۔۔۔۔
خیر
مسلمانی مندر اور کلیسا میں ہی تو نظر آنی چاہیے، مسجد تو ہوتی ہی مسلمانوں سے بھری ہوئی ہے
آپ شاید اُس جملے کا مفہوم سمجھ نہیں پائیں یا پھر میں آپ کا پیغام نہیں سمجھ سکا۔آپ کا پیغام عیسائی برادری اور ہندوو برادری کو ارسال کر دیا جائے گا
بات تو ٹھیک ہے لیکن یہ ایک الگ موضوع ہے۔ہمیں تو آج تک مسجد میں بھی مسلمانی ذرا کم ہی نظر آئی
میرا پیغام فقط یہ تھا کہ مسلمان پہلے مدجد میں مسلمانی کے تقاضے پورے کر لیں ۔ مندر اور کلیسا جا کے مسلمانی دکھانے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ اگر مسلمانی کے تقاضے پورے کر لئیے تو مندر اور کلیسا والوں کو دور ہی دکھائی دے جائیں گے ۔آپ کا پیغام عیسائی برادری اور ہندوو برادری کو ارسال کر دیا جائے گا ۔ ہمیں تو آج تک مسجد میں بھی مسلمانی ذرا کم ہی نظر آئی