شکیب
محفلین
کئی بار ہم نے کوشش کی ہے کہ کبھی کسی پیپر میں زیرو نمبر لے لیں۔ لیکن ہاتھ چل ہی پڑتا ہے اور کچھ نہ کچھ مارکس مل ہی جاتے ہیں۔ جس ٹیسٹ میں بھی کچھ پڑھ کے نہیں گئے، وہاں ہم رہے اور قلم رہا، اور نت نئے جہانوں کی سیر رہی۔
ہمیں خوب یاد ہے، جونیر کالج کے فرسٹ ایئر میں بایولوجی ہمیں خوب آتا تھا۔ فرسٹ سیمسٹر کے امتحان ہوئے اور پرچے بنٹنے کا وقت آیا۔ رول نمبر 13 ہمارا تھا اور ما بدولت سے پہلے کئی لڑکیوں اور لڑکوں کو اچھے خاصے مارکس ملے تھے۔ ہماری باری پر ہمیں کھڑا کیا گیا، مارکس با آواز بلند پوری کلاس کو سنائے گئے۔ مارکس تو ظاہر ہے ٹاپرز والے ہی تھے، لیکن پھر سر نے کچھ اوراق الٹے اور فرمایا، یہ دیکھو شکیب نے کیا لکھا ہے۔ ہم لرز اٹھے! کہیں کسی ترنگ میں کوئی شعر نہ لکھ مارا ہو۔ پھر جان میں جان آئی کہ سر انگریزی عبارت ہی پڑھ رہے تھے، لیکن۔۔۔۔ عبارت یوں تھی،
and as you know, topic is very lengthy that I can not explain it in detail here.
پوری کلاس قہقہہ زار بن گئی۔ ہم بھی پیچ و تاب کھا کر رہ گئے کہ بھلا کوئی ٹیچر ہر ہر جملہ بھی چیک کرتا ہے۔
خیر بھئی، ذیل میں ایک عدد اور ”ایڈونچر“ درج ہے۔ یہاں بھی آخر تک بے سروپا ہانکنے کے بعد بڑے پر امید تھے، لیکن کیا کریں، ہم ”پھینکتے“ بھی اتنا اچھا ہیں کہ ٹیچرز نمبر دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
قابلِ صد ستائش بات تو یہ ہے کہ لیکچرر نے اس جواب پر 5 میں سے 4 نمبر دیے ہیں۔
ع
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے.....................
ہمیں خوب یاد ہے، جونیر کالج کے فرسٹ ایئر میں بایولوجی ہمیں خوب آتا تھا۔ فرسٹ سیمسٹر کے امتحان ہوئے اور پرچے بنٹنے کا وقت آیا۔ رول نمبر 13 ہمارا تھا اور ما بدولت سے پہلے کئی لڑکیوں اور لڑکوں کو اچھے خاصے مارکس ملے تھے۔ ہماری باری پر ہمیں کھڑا کیا گیا، مارکس با آواز بلند پوری کلاس کو سنائے گئے۔ مارکس تو ظاہر ہے ٹاپرز والے ہی تھے، لیکن پھر سر نے کچھ اوراق الٹے اور فرمایا، یہ دیکھو شکیب نے کیا لکھا ہے۔ ہم لرز اٹھے! کہیں کسی ترنگ میں کوئی شعر نہ لکھ مارا ہو۔ پھر جان میں جان آئی کہ سر انگریزی عبارت ہی پڑھ رہے تھے، لیکن۔۔۔۔ عبارت یوں تھی،
and as you know, topic is very lengthy that I can not explain it in detail here.
پوری کلاس قہقہہ زار بن گئی۔ ہم بھی پیچ و تاب کھا کر رہ گئے کہ بھلا کوئی ٹیچر ہر ہر جملہ بھی چیک کرتا ہے۔
خیر بھئی، ذیل میں ایک عدد اور ”ایڈونچر“ درج ہے۔ یہاں بھی آخر تک بے سروپا ہانکنے کے بعد بڑے پر امید تھے، لیکن کیا کریں، ہم ”پھینکتے“ بھی اتنا اچھا ہیں کہ ٹیچرز نمبر دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
قابلِ صد ستائش بات تو یہ ہے کہ لیکچرر نے اس جواب پر 5 میں سے 4 نمبر دیے ہیں۔
ع
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے.....................