نبی میرا نرالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
حبیبِ رب تعالیٰ ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
کہا یوں آمنہ سے نوریوں نے سرورِ کونین
ترے گھر آنے والا ، وہ اونچی شان والا ہے
دکھا کر والضحی چہرہ غرور اس چاند کا سارا
یوں پل میں توڑ ڈالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
نبی اس کو بناکر دو جہانوں کا نبوت پر
لگایا رب نے تالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
جو کھاری تھا کنواں وہ ہوگیا میٹھا لعاب اس میں
جب آں حضرت نے ڈالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
خدائے لم یزل کے بعد امجد! دو جہانوں میں
اسی کا بول بالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
شاعر: امجد اکبر