آپ کو امجد اکبر صاحب کا کلام کیسا لگا؟ رائے شماری ضرور کریں۔

  • پسند آیا۔

    Votes: 5 100.0%
  • پسند نہیں آیا۔

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    5
وفا ہے شیوہ ، وفا کریں گے
وفا بھی تم سے سدا کریں گے
یہ جاں جو ہم کو عزیز تر ہے
یہ جاں بھی تم پر فدا کریں گے
شاعر: امجد اکبر
 
نبی میرا نرالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
حبیبِ رب تعالیٰ ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
کہا یوں آمنہ سے نوریوں نے سرورِ کونین
ترے گھر آنے والا ، وہ اونچی شان والا ہے
دکھا کر والضحی چہرہ غرور اس چاند کا سارا
یوں پل میں توڑ ڈالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
نبی اس کو بناکر دو جہانوں کا نبوت پر
لگایا رب نے تالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
جو کھاری تھا کنواں وہ ہوگیا میٹھا لعاب اس میں
جب آں حضرت نے ڈالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
خدائے لم یزل کے بعد امجد! دو جہانوں میں
اسی کا بول بالا ہے ، وہ اونچی شان والا ہے
شاعر: امجد اکبر
 
قسم خدا کی بڑے پراثر تھے
اگرچہ بول ترے مختصر تھے
ہماری کیسے ملاقات ہوتی
کہ ہم الگ وہ الگ راہ پر تھے
ہمارے قتل سے سب باخبر تھے
ہمارے قتل سے وہ بےخبر تھے
جنھیں نہ آج کوئی دیکھتا ہے
سنو یہی کبھی رشکِ قمر تھے
جو جل رہے تھے پسِ پشت امجد
پلٹ کے دیکھا تو اپنے ہی گھر تھے
شاعر: امجد اکبر
 
وہ یاد آئے تو آنکھوں سے بہ پڑے آنسو
ہمارے غم کا یوں اظہار کرگئے آنسو
ہمیں خبر تھی یہ کام آئیں گے ضرور
تبھی تو ہم نے رکھتے تھے سنبھال کے آنسو
ہمیں حیات بھر ان سے نہ مل سکا کچھ بھی
اگر کچھ ان سے ملا بھی ہے تو ملے آنسو
ہمیں یقیں تھا نہ رکتے وہ روکنے کے لیے
بہا بھی دیتے اگر ان کے سامنے آنسو
تمھارے بن مرے دن اس طرح کٹے امجد
یہ کہہ کے آنکھ سے اس نے بہا دیے آنسو
شاعر: امجد اکبر
 
Top