Fawad – Digital Outreach Team – US State Department
امريکہ سميت دنيا کا کوئ بھی ملک مقامی حکومت، انتظاميہ، متعلقہ ماہرين اور عوام کی مرضی کے خلاف کسی بھی قسم کا امدادی پيکج، ترقياتی منصوبے اور دوطرفہ معاہدوں کو مسلط نہيں کر سکتا۔
يہ نقطہ نظر اور دليل کہ صرف پاکستان کے امراء ہی امريکہ اور پاکستان کے اسٹريجک تعلقات سے فيض ياب ہوتے ہيں، نا صرف يہ کہ بالکل غلط ہے بلکہ دو ممالک کے مابين تعلقات کے طے شدہ عالمی نظام کے بھی برخلاف ہے۔ امريکی حکومت کو کيا ضرورت ہے کہ وہ کئ بلين ڈالرز کے علاوہ افرادی قوت اور ديگر وسائل بھی طويل مدت کے ترقياتی منصوبوں کی مد ميں کھپا دے اگر اس کا مقصد اور ہدف صرف اس چھوٹے سے گروہ پر اثر حاصل کرنا ہو جو اس تھيوری کے ماننے والوں کے مطابق پہلے ہی امريکی غلام اور کٹھپتلياں ہيں۔
ميں اس تھيوری کی منطق سمجھنے سے قاصر ہوں۔
اس ضمن ميں میری گزارش ہے کہ امريکی حکومت کی مدد سے کچھ جاری منصوبوں اور اقدامات پر تفصيلی نظر ڈاليں اور پھر يہ فيصلہ خود کريں کہ کيا يہ الزام لگانا انصاف پر مبنی ہے کہ امريکی امداد کا فائدہ صرف پاکستان کے امير طبقے تک محدود ہے؟
امريکی حکومت نے حال ہی میں اعلان کيا ہے کہ پاکستان ميں 6 لاکھ کے قريب غريب خاندانوں کی فوری مشکلات ميں کمی کے لیے بے نظير انکم ٹيکس پروگرام میں 75 ملين ڈالرز کی رقم منتقل کی جائے گی۔ بے نظير انکم ٹيکس پروگرام پاکستان کے غريب عوام کو زندگی کی بنيادی سہولتيں اور مواقع فراہم کرتا ہے۔
جولائ 27 2010 کو کراچی ميں متعين امريکی کلچرل افيرز آفيسر ہارويلی نے ايک تقريب ميں تين ماہ دورانيہ کا ٹيکسٹائل ٹريننگ کورس مکمل کرنے والے 129 پاکستانی طالب علموں کو مبارک باد پيش کی۔ امريکی ادارہ برائے بين الاقوامی ترقی (يو ايس ايڈ) کے مالی تعاون سے منعقد ہونے والے اس کورس کا مقصد ٹيکسٹائل کی صنعت ميں وسطی انتظاميہ کی کارکردگی اور پاکستان کی افرادی قوت کی ترقی کے نظام ميں بہتری لانا تھا۔
جابز منصوبے کے تحت پاکستان ريڈی ميڈ گارمنٹس اينڈ ٹيکنيکل انسٹيٹيوٹ کے اشتراک سے کل 320 طالب علموں ميں سے 129 کے پہلے گروپ کو مختلف شعبوں ميں تربيت دے چکا ہے جن ميں ڈيزائننگ، پيداوار، آپريشنز اور مارکيٹنگ شامل ہے۔ يہ 129 گريجوايٹس کراچی ميں ملبوسات کے صف اول کے 13 کارخانوں ميں روزگار حاصل کر چکے ہيں۔
جابز – پاکستان کے پانچ شہروں سے تعلق رکھنے والے 3800 نوجوان مرد اور خواتين کو بھی تربيت فراہم کر چکا ہے جن ميں سے اکثر کم تعليم يافتہ اور غريب ہيں۔ اس تربيت کے باعث شرکاء کو بہتر تنخواہوں والی ملازمتيں حاصل کرنے ميں مدد ملتی ہے۔ اب تک ان ميں سے 1200 افراد کو کمپريسڈ نيچرل گیس، فشريز، تعميرات، سنگ مرمر اور گرينائٹ کے شعبوں ميں کھپايا جا چکا ہے۔ حکومت امريکہ کل ايک لاکھ پاکستانی مردوں اور عورتوں کو تربيت فراہم کرے گی۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov