امريکی شہريوں کی جانب سے ايس – ايم – ايس کے ذريعے سيلاب ذدگان کی امداد

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department​

پاکستان میں المناک اور تباہ کن سيلاب کی خبر سے متاثر ہو کر امريکی شہريوں کی جانب سے جديد ٹيکنالوجی کے استعمال کے ذريعے ايمرجنسی ريليف کے لیے پيسہ جمع کرنے کی مہم کا آغاز کر ديا گيا ہے۔ اقوام متحدہ ہائ کميشن برائے متاثرين کے ذريعے موبائل فون کے صارفين ٹيلی فون نمبر 50555 پر لفظ

SWAT

ٹيکسٹ کر کے پاکستان ميں سيلاب سے متاثرين کے لیے 10 ڈالرز بھيج سکتے ہيں۔

ايک اندازے کے مطابق اس وقت سيلاب سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3 ملين کے قريب ہے۔ اس وقت يو – اين – ايچ – سی – آر کی ايمرجنسی رسپانس ٹيميں سيلاب سے بے گھر ہونے والے قريب دو لاکھ افراد کے لیے خيمے اور ديگر اشيائے ضرورت فراہم کر رہی ہيں۔

بلوچستان ميں يو – اين – ايچ – سی – آر سيلاب سے شديد ترين متاثرہ علاقوں ميں قريب 4000 خيمے، 2700 پلاسٹک شيٹس، 2200 کچن سيٹس اور 4000 پلاسٹک ميٹس مہيا کر رہی ہے۔ يہ ادارہ خيبر پختون خواہ صوبے ميں بھی متحرک ہے جہاں ضلع نوشہرہ ميں 3000 خيمے تقسيم کيے جا چکے ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

تیشہ

محفلین
مجھے سمجھ نہیں آتی امداد جو پاکستان کو بھیجی جاتی ہے وہ ضرورت مندوں تک کیوں نہیں پہنچتی :confused:
ہزاروں لاکھوں ضرورت مند بچارے روتے ہوئے یہی بولتے دیکھائی دیتے ہیں یہاں کسی قسم کی کوئی امداد نہیں آئی
لوگ پتے کھا کھا کر پیٹ بھر رہے ہیں ۔۔ کدھر جاتی ہے بیجھی ہوئی امداد ۔ :confused:
 

شمشاد

لائبریرین
یہ اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ادارہ ہے جس کا پورا نام مندرجہ ذیل ہے :

United Nations High Commissioner for Refugees
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

مجھے سمجھ نہیں آتی امداد جو پاکستان کو بھیجی جاتی ہے وہ ضرورت مندوں تک کیوں نہیں پہنچتی :confused:
ہزاروں لاکھوں ضرورت مند بچارے روتے ہوئے یہی بولتے دیکھائی دیتے ہیں یہاں کسی قسم کی کوئی امداد نہیں آئی
لوگ پتے کھا کھا کر پیٹ بھر رہے ہیں ۔۔ کدھر جاتی ہے بیجھی ہوئی امداد ۔ :confused:

امريکی امداد کی پاکستان ميں تقسيم اور اس عمل میں کرپشن کے حوالے سے آپ کے سوالات اور تحفظات جائز اور انصاف پر مبنی ہيں۔ يہ نقطہ يقينی طور پر قابل توجہ ہے کہ مالی بے ضابطگيوں کے سبب بعض اوقات يہ امداد علاقے کے غريب لوگوں تک نہيں پہنچ پاتی۔ حقيقت يہ ہے کہ 100 فيصد کرپشن سے پاک نظام جس ميں ہر چيز قاعدے اور قانون کے مطابق ہو، ممکن نہيں ہے۔ ليکن يہ حقيقت دنيا کے تمام ممالک اور اداروں پر لاگو ہوتی ہے۔ مالی بے ضابطگياں ہر جگہ ہوتی ہيں۔ ليکن يہ بھی ناقابل ترديد حقيقت ہے کہ اس امداد کی وجہ سے بہت سے مستحق لوگوں کے حالات زندگی بہتر کرنے ميں مدد ملتی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

امريکہ سميت دنيا کا کوئ بھی ملک مقامی حکومت، انتظاميہ، متعلقہ ماہرين اور عوام کی مرضی کے خلاف کسی بھی قسم کا امدادی پيکج، ترقياتی منصوبے اور دوطرفہ معاہدوں کو مسلط نہيں کر سکتا۔

يہ نقطہ نظر اور دليل کہ صرف پاکستان کے امراء ہی امريکہ اور پاکستان کے اسٹريجک تعلقات سے فيض ياب ہوتے ہيں، نا صرف يہ کہ بالکل غلط ہے بلکہ دو ممالک کے مابين تعلقات کے طے شدہ عالمی نظام کے بھی برخلاف ہے۔ امريکی حکومت کو کيا ضرورت ہے کہ وہ کئ بلين ڈالرز کے علاوہ افرادی قوت اور ديگر وسائل بھی طويل مدت کے ترقياتی منصوبوں کی مد ميں کھپا دے اگر اس کا مقصد اور ہدف صرف اس چھوٹے سے گروہ پر اثر حاصل کرنا ہو جو اس تھيوری کے ماننے والوں کے مطابق پہلے ہی امريکی غلام اور کٹھپتلياں ہيں۔

ميں اس تھيوری کی منطق سمجھنے سے قاصر ہوں۔

اس ضمن ميں میری گزارش ہے کہ امريکی حکومت کی مدد سے کچھ جاری منصوبوں اور اقدامات پر تفصيلی نظر ڈاليں اور پھر يہ فيصلہ خود کريں کہ کيا يہ الزام لگانا انصاف پر مبنی ہے کہ امريکی امداد کا فائدہ صرف پاکستان کے امير طبقے تک محدود ہے؟

امريکی حکومت نے حال ہی میں اعلان کيا ہے کہ پاکستان ميں 6 لاکھ کے قريب غريب خاندانوں کی فوری مشکلات ميں کمی کے لیے بے نظير انکم ٹيکس پروگرام میں 75 ملين ڈالرز کی رقم منتقل کی جائے گی۔ بے نظير انکم ٹيکس پروگرام پاکستان کے غريب عوام کو زندگی کی بنيادی سہولتيں اور مواقع فراہم کرتا ہے۔

جولائ 27 2010 کو کراچی ميں متعين امريکی کلچرل افيرز آفيسر ہارويلی نے ايک تقريب ميں تين ماہ دورانيہ کا ٹيکسٹائل ٹريننگ کورس مکمل کرنے والے 129 پاکستانی طالب علموں کو مبارک باد پيش کی۔ امريکی ادارہ برائے بين الاقوامی ترقی (يو ايس ايڈ) کے مالی تعاون سے منعقد ہونے والے اس کورس کا مقصد ٹيکسٹائل کی صنعت ميں وسطی انتظاميہ کی کارکردگی اور پاکستان کی افرادی قوت کی ترقی کے نظام ميں بہتری لانا تھا۔

جابز منصوبے کے تحت پاکستان ريڈی ميڈ گارمنٹس اينڈ ٹيکنيکل انسٹيٹيوٹ کے اشتراک سے کل 320 طالب علموں ميں سے 129 کے پہلے گروپ کو مختلف شعبوں ميں تربيت دے چکا ہے جن ميں ڈيزائننگ، پيداوار، آپريشنز اور مارکيٹنگ شامل ہے۔ يہ 129 گريجوايٹس کراچی ميں ملبوسات کے صف اول کے 13 کارخانوں ميں روزگار حاصل کر چکے ہيں۔

جابز – پاکستان کے پانچ شہروں سے تعلق رکھنے والے 3800 نوجوان مرد اور خواتين کو بھی تربيت فراہم کر چکا ہے جن ميں سے اکثر کم تعليم يافتہ اور غريب ہيں۔ اس تربيت کے باعث شرکاء کو بہتر تنخواہوں والی ملازمتيں حاصل کرنے ميں مدد ملتی ہے۔ اب تک ان ميں سے 1200 افراد کو کمپريسڈ نيچرل گیس، فشريز، تعميرات، سنگ مرمر اور گرينائٹ کے شعبوں ميں کھپايا جا چکا ہے۔ حکومت امريکہ کل ايک لاکھ پاکستانی مردوں اور عورتوں کو تربيت فراہم کرے گی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

پاکستان ميں سيلاب کی تباہکاريوں پر سينيٹر کيری کا بيان

http://www.keepandshare.com/doc/213...g-in-pakistan-pdf-august-4-2010-11-27-am?da=y


پاکستان ميں تباہ کن سيلاب – امريکی امداد (تصاوير)

http://www.keepandshare.com/doc/2129971/04-08-2010-1-12-39-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-96k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129972/04-08-2010-1-13-13-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-94k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129973/04-08-2010-1-13-35-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-67k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129974/04-08-2010-1-13-54-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-59k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129975/04-08-2010-1-14-14-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-113k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129976/04-08-2010-1-14-31-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-87k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129977/04-08-2010-1-14-47-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-87k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129978/04-08-2010-1-15-08-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-110k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129979/04-08-2010-1-15-31-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-86k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129980/04-08-2010-1-15-50-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-67k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129981/04-08-2010-1-16-04-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-76k?da=y

http://www.keepandshare.com/doc/2129982/04-08-2010-1-16-18-pm-jpg-august-4-2010-11-22-am-87k?da=y


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

مغزل

محفلین
فواد صاحب۔ یہ ہم اور ہماری قوم کے امتحان کی گھڑی ہے اور اس سے بڑھ کر ہمارے اعمال اورعمال کی مد میں عذاب کا دور ہے ۔ بحث زور پکڑ جائے گی اور آپ غائب ہوجائیں گے۔بہرحال اس لڑی اور امداد کی مد میں امریکہ بہادر کا شکریہ۔ کہ شکریہ تو ازلی دشمن کا بھی ادا کیا جاتا ہے۔
ہم بحیثت قوم غیرت مند ہوتے تو یہ ’’ امداد ‘‘ کا ’’ راتب ‘‘ ٹھکرا دیتے ۔معاف کرنا اس سے بڑا سچ میں نے شاید ہی کبھی لکھا ہو۔
شکریہ
 

Fawad -

محفلین
فواد صاحب۔ یہ ہم اور ہماری قوم کے امتحان کی گھڑی ہے اور اس سے بڑھ کر ہمارے اعمال اورعمال کی مد میں عذاب کا دور ہے ۔ بحث زور پکڑ جائے گی اور آپ غائب ہوجائیں گے۔بہرحال اس لڑی اور امداد کی مد میں امریکہ بہادر کا شکریہ۔ کہ شکریہ تو ازلی دشمن کا بھی ادا کیا جاتا ہے۔
ہم بحیثت قوم غیرت مند ہوتے تو یہ ’’ امداد ‘‘ کا ’’ راتب ‘‘ ٹھکرا دیتے ۔معاف کرنا اس سے بڑا سچ میں نے شاید ہی کبھی لکھا ہو۔
شکریہ


Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

محترم مغل،

پاکستان ميں عوام کی مدد کے ليے امريکی کاوشوں کے ليے نيک جذبات کا شکريہ۔

آپ نے درست کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کے لوگ شديد مصيبت ميں ہيں اور انھيں ہر طرح کی مدد کی ضرورت ہے۔ اس ضمن میں ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہيں تا کہ اپنا کردار ادا کرسکيں۔ ہم حکومت پاکستان اور مقامی انتظاميہ سے مسلسل رابطے ميں ہيں تا کہ نقصانات کا درست تخمينہ لگايا جا سکے اور زمين پر موجود افراد کی مدد کی جا سکے جو اس وقت ہنگامی بنيادوں پر طبی امداد اور دیگر اشيائے ضرورت کے متلاشی ہيں۔

ميں مقامی لوگوں سے اپنے روابط اور کوششوں کی تفصيل فورم پر پيش کرتا رہوں گا۔

ميں نے جو ويڈيو اور اعداد وشمار پيش کيے ہيں، ان کے علاوہ امريکی امداد کی مزيد تفصيل آپ اس ويب لنک پر ديکھ سکتے ہيں

http://www.centcom.mil/pakistan-flood/

اس میں کوئ شک نہيں ہے کہ ماضی ميں ہم بہت سے ايشوز کے حوالے سے اپنے اختلافات کا اظہار کرتے رہے ہيں۔ آزاد رائے اور جمہوری سوچ کی اصل روح کے عين مطابق ہم نے اکثر ماضی کے بے شمار واقعات کے حوالے سے اپنی اپنی تشريح اور توجيہات پيش کی ہيں۔

شايد يہ موقع ہے کہ ماضی ميں اعتماد کے ٹوٹے ہوئے پلوں کو جوڑا جائے اور مستقبل کی جانب ايک نيا آغاز کيا جائے، جو باہم احترام، برداشت اور اور ايک دوسرے کو سمجھنے کی بنياد پر ہو۔

ہو سکتا ہے کہ جس قوم نے قدرتی آفات کے نتيجے ميں تباہی آنے پر متعدد بار پاکستانیوں کی مدد کی ہے، وہ درحقيقت دشمن نہ ہو۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
 
Top