سویدا
محفلین
واشنگٹن ... امریکی وزیردفاع نے حقانی نیٹ ورک کو کابل حملے کاذمہ دارٹھہراتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان اس کے کیخلاف کارروائی میں ناکام ہوگیاہے،اوراب امریکاحقانی کیخلاف کارروائی کرے گا۔ جبکہ افغانستان میں امریکی سفیر رائن سی کروکر کاکہناہے کہ کابل میں کونشانہ بنانے والے افرادنے پاکستان میں پناہ لی ہوئی ہے۔کابل کے سفارتی کوراٹرمیں20گھنٹے تک جاری جھڑپوں اوران کے نتیجے میں ہلاکتوں نے دنیاکی توجہ پھرپاکستان کی جانب مبذول کردی ہے۔کثیرالمنزلہ عمارت میں 6دہشت گردوں نے مورچے بناکرمنگل کومغربی ممالک کے سفارت خانوں پرحملہ کیاتھاتاہم طویل لڑائی کے بعدآخری دہشت گردکوبھی موت کے گھاٹ اتاردیاگیاتھا۔تاہم امریکی سفیررائن سی کروکرنے دعویٰ کیاہے کہ حملہ آوروں کوپاکستان میں حقانی نیٹ ورک کی مددحاصل تھی۔کابل ہی کے واقعہ پرردعمل میں امریکی وزیردفاع لیون پینیٹاکاکہناہے کہ پاکستانی حکومت حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی میں ناکام رہی ہے۔اورافغانستان میں حملہ کرنے والے پاکستانی طالبان کے خلاف امریکا جوابی کارروائی کرے گا۔امریکاپاکستان کے قبائلی علاقوں میں مبینہ طورپرروپوش حقانی نیٹ ورک کیخلاف برسوں سے کارروائی کامطالبہ کرتارہاہے تاہم امریکی وزیردفاع نے یہ نہیں بتایاکہ امریکااس نیٹ ورک کیخلاف کس نوعیت کی کارروائی کریگا۔جبکہ نیٹوکے کمانڈرکادعویٰ ہے کہ کابل میں یہ حملہ اقتدارکی منتقلی روکنے کے عمل سبوتاژکرنیکی کوشش ہے۔امریکاپاکستان میں دہشتگردوں اور طالبان کیخلاف یوں توپہ درپے ڈرون حملے کرتاہے تاہم القاعدہ کے نئے لیڈرایمن الظواہری کی بھی پاکستان میں موجودگی کااب دعویٰ کیاگیاہے۔امریکاکاخیال ہے کہ گیارہ ستمبرکے موقع پرالظواہری کاجوپیغام سامنے آیاہے اس میں وہ مواد استعمال کیا گیا ہے جو ایبٹ آباد میں اسامہ کی پناہ گاہ پر چھاپے کے دوران پکڑا گیا تھا،مبصرین کاکہناہے کہ امریکاپاکستان میں اسامہ کیخلاف کیے گئے آپریشن کی طرزپرایک اورکارروائی کاجوازبنارہاہے۔
http://search.jang.com.pk/
http://search.jang.com.pk/