حسینی
محفلین
امریکا دنیا کی طاقتورترین قوم .روس محض علاقائی طاقت ہے:اوباما کا پیوٹن کو انتباہ
ماسکو کی بعض پڑوسی ممالک کو دھمکیاں کمزور ہونے کی علامت ہیں،بہتر ہے روسی صدر اپنی فوج کو یوکرائن سے دور رکھیں،دیگر ملکوں کی خواہش ہے امریکا بدستور قائدانہ کردار ادا کرتا رہے،امریکی صدر کی صحافیوں سے گفتگو
ہیگ (فارن ڈیسک) امریکی صدر اوباما نے کہا ہے کہ امریکا کرہ ارض کی طاقتورترین قوم ہے، اس کے برعکس روس محض ایک علاقائی طاقت ہے، ایک برطانوی اخبار کے مطابق یہاں صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے اپنے روسی ہم منصب پیوٹن کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے حق میں بہتر یہی ہے کہ اپنی فوج کو یوکرائن کی سرحد سے دور ہی رکھیں ورنہ عالمی برادری روس پر مزید سخت پابندیاں عائد کرنے پر مجبور ہوجائے گی، انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ روس کی جانب سے اس کے بعض پڑوسی ممالک کو دھمکیاں اس کے طاقتور ہونےکی نہیں بلکہ کمزور ہونے کی علامت ہیں، صدر اوباما نے کہاکہ امریکا کو بھی اپنے ہمسایہ ممالک پر کافی اثر و رسوخ حاصل ہے، لیکن ہمارا یہ طریقہ نہیں کہ تعاون میں اضافے کا بہانہ کرکے ان کی سرحدوں کے اندر داخل ہوجائیں، امریکا کو عالمی سطح پر جو مقام حاصل ہے اس کی وجہ سے دیگر ممالک کی خواہش ہے کہ وہ بین الاقوامی معاملات میں بدستور قائدانہ کردار ادا کرتا رہے، دریں اثنا تجزیہ نگاروں کے مطابق روس کے خلاف امریکی صدر کا یہ جارحانہ بیان دراصل نکتہ چینی سے محفوظ رہنے کی ایک کوشش ہے، اس لئے کہ اب تک امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے روس کے مختلف افراد پر جو پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان سے صدر پوٹن اور روسی حکومت کو کوئی قابل ذکر پریشانی لاحق نہیں ہوئی، عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق متعدد حلقوں نے اس صورتحال کی نشاندہی کرتے ہوئےاسے صدر اوباما کی کمزوری قرار دیا تھا، اپنے خلاف پیدا ہونے والے اس منفی تاثر کو زائل کرنے کیلئے اوباما نے روس کے خلاف اظہار خیال کیا ہے، اس کا اصل مقصد صدر پیوٹن کو خوفزدہ کرنا نہیں بلکہ اپنے مخالفین کا منہ بند کرنا ہے۔
http://www.dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2014-03-27/335316
ماسکو کی بعض پڑوسی ممالک کو دھمکیاں کمزور ہونے کی علامت ہیں،بہتر ہے روسی صدر اپنی فوج کو یوکرائن سے دور رکھیں،دیگر ملکوں کی خواہش ہے امریکا بدستور قائدانہ کردار ادا کرتا رہے،امریکی صدر کی صحافیوں سے گفتگو
ہیگ (فارن ڈیسک) امریکی صدر اوباما نے کہا ہے کہ امریکا کرہ ارض کی طاقتورترین قوم ہے، اس کے برعکس روس محض ایک علاقائی طاقت ہے، ایک برطانوی اخبار کے مطابق یہاں صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے اپنے روسی ہم منصب پیوٹن کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے حق میں بہتر یہی ہے کہ اپنی فوج کو یوکرائن کی سرحد سے دور ہی رکھیں ورنہ عالمی برادری روس پر مزید سخت پابندیاں عائد کرنے پر مجبور ہوجائے گی، انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ روس کی جانب سے اس کے بعض پڑوسی ممالک کو دھمکیاں اس کے طاقتور ہونےکی نہیں بلکہ کمزور ہونے کی علامت ہیں، صدر اوباما نے کہاکہ امریکا کو بھی اپنے ہمسایہ ممالک پر کافی اثر و رسوخ حاصل ہے، لیکن ہمارا یہ طریقہ نہیں کہ تعاون میں اضافے کا بہانہ کرکے ان کی سرحدوں کے اندر داخل ہوجائیں، امریکا کو عالمی سطح پر جو مقام حاصل ہے اس کی وجہ سے دیگر ممالک کی خواہش ہے کہ وہ بین الاقوامی معاملات میں بدستور قائدانہ کردار ادا کرتا رہے، دریں اثنا تجزیہ نگاروں کے مطابق روس کے خلاف امریکی صدر کا یہ جارحانہ بیان دراصل نکتہ چینی سے محفوظ رہنے کی ایک کوشش ہے، اس لئے کہ اب تک امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے روس کے مختلف افراد پر جو پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان سے صدر پوٹن اور روسی حکومت کو کوئی قابل ذکر پریشانی لاحق نہیں ہوئی، عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق متعدد حلقوں نے اس صورتحال کی نشاندہی کرتے ہوئےاسے صدر اوباما کی کمزوری قرار دیا تھا، اپنے خلاف پیدا ہونے والے اس منفی تاثر کو زائل کرنے کیلئے اوباما نے روس کے خلاف اظہار خیال کیا ہے، اس کا اصل مقصد صدر پیوٹن کو خوفزدہ کرنا نہیں بلکہ اپنے مخالفین کا منہ بند کرنا ہے۔
http://www.dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2014-03-27/335316