امریکا سے امداد نہیں برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں، عمران خان

جاسم محمد

محفلین
اتنے ہی ہم پھنے خاں ہیں تو امریکا پھیرے لگانے کی ضرورت ہی کیا ہے!
یہ دورہ سعودی ولی عہد کی سفارش پرکروایاگیا تھا۔
اصل میں امریکہ کو اس وقت افغانستان اور ایران میں اپنے مفادات کے لئے پاکستان کی ضرورت ہے۔ ٹرمپ کی پریس میٹنگ میں ایرانیوں اور افغانیوں کے خلاف شدید بیا ن بازی یہ ثابت کرنے کیلئے کافی ہے کہ اسے کتنی تکلیف ہے۔
اب ملک کے اصل حکمران چاہتے ہیں کہ ماضی کی طرح اس سونے کا انڈا دینے والی بطخ کو پھر سے گھیرا جائے۔ لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ اس وقت حکمران ٹرمپ ہے جو کسی کو این آر او نہیں دیتا :)
 

فرقان احمد

محفلین
یہ دورہ سعودی ولی عہد کی سفارش پرکروایاگیا تھا۔
اصل میں امریکہ کو اس وقت افغانستان اور ایران میں اپنے مفادات کے لئے پاکستان کی ضرورت ہے۔ ٹرمپ کی پریس میٹنگ میں ایرانیوں اور افغانیوں کے خلاف شدید بیا ن بازی یہ ثابت کرنے کیلئے کافی ہے کہ اسے کتنی تکلیف ہے۔
اب ملک کے اصل حکمران چاہتے ہیں کہ ماضی کی طرح اس سونے کا انڈا دینے والی بطخ کو پھر سے گھیرا جائے۔ لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ اس وقت حکمران ٹرمپ ہے جو کسی کو این آر او نہیں دیتا :)
ویسے، آپ ٹرمپ کو امداد دے آتے تو خوب واہ واہ ہوتی اور برابری والی بات بھی سج جاتی! :)

جہاں تک ایران اور افغانستان کی بات ہے، تو افغانستان سے امریکا کے جانے کے بعد، پاکستان کو بھی مزید مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ یہ تاثر کُلی طور پر درست نہیں ہے کہ اس حوالے سے امریکا کو پاکستان کی اشد ضرورت ہے؛ یہ دو طرفہ معاملہ ہے۔ ایران کے حوالے سے پاکستان امریکا کا ساتھ دینے کی پوزیشن میں سرے سے ہے ہی نہیں۔
 

جان

محفلین
برابری کی "بنیاد" کیا ہے؟ کوئی ایک میدان بتا دیں جس میں امریکہ اور پاکستان برابر ہوں؟ برابری تب ہوتی ہے جب کسی میدان میں آپ برابری کا درجہ رکھتے ہوں۔
خان صاحب صرف مسلسل پبلک سینٹیمنٹس سے کھیل رہے ہیں اور نیا کچھ بھی نہیں!
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
اتنے ہی ہم پھنے خاں ہیں تو امریکا پھیرے لگانے کی ضرورت ہی کیا ہے! :) دعوت تو آئے روز کہیں نہ کہیں سے آتی رہتی ہو گی! :)
سوچنے کی بات یہ ہے کہ مسئلہ امریکہ کا تھا تو امریکہ ادھر آتا لیکن ہمارا وہاں جانا ایسے ہی ہے جیسے کسی مزارع کو چوہدری نے طلب کیا ہو۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
سوچنے کی بات یہ ہے کہ مسئلہ امریکہ کا تھا تو امریکہ ادھر آتا لیکن ہمارا وہاں جانا ایسے ہی ہے جیسے کسی مزارع کو چوہدری نے طلب کیا ہو۔ :)
مسئلہ دراصل یہ ہے کہ ہم نے وزیر اعظم کی کوئی بات تو سننی نہیں ہے۔ بس ادھر سے اڑتی لفافتی خبروں پر یقین کرنا ہے۔
ٹرمپ-عمران میڈیا ٹالک میں عمران خان نے خود بتایا تھا کہ پچھلے کئی ہفتوں سے دونوں ممالک قریبی رابطے ہیں۔ جب معاملات اس سطح تک پہنچ گئے کہ ان کو حتمی شکل دی جا سکے تو اس کےلئے انہیں ٹرمپ نے امریکہ مدعو کیا۔
واپسی پر عمران خان نے ٹرمپ کو پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کی۔
یہ دورہ ہر لحاظ سے کامیاب تھا لیکن لفافوں کو تحریک انصاف کا جلسہ، پی آئی اے کی بجائے کمرشل فلائٹ میں سفر، وزیر اعظم کا میٹرو استعمال کرنا ، نواز شریف اور زرداری کا اے سی ،ٹی وی اتار دینا ہی کھٹک رہاہے :)
 

جاسم محمد

محفلین
برابری تب ہوتی ہے جب کسی میدان میں آپ برابری کا درجہ رکھتے ہوں۔
برابری کی بنیاد ایک یہ بھی ہے کہ طاقتور ملک اپنے سے کہیں زیادہ کمزور ملک کو سود والے مہنگے قرضے دینے کی بجائے اس میں براہ راست سرمایہ کاری کرے۔ جیسے امریکہ و اسرائیل کے بہت قریبی تعلقات میں ہوتا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
برابری کی بنیاد ایک یہ بھی ہے کہ طاقتور ملک اپنے سے کہیں زیادہ کمزور ملک کو سود والے مہنگے قرضے دینے کی بجائے اس میں براہ راست سرمایہ کاری کرے۔ جیسے امریکہ و اسرائیل کے بہت قریبی تعلقات میں ہوتا ہے۔
:sick:
 

جان

محفلین
مسئلہ دراصل یہ ہے کہ ہم نے وزیر اعظم کی کوئی بات تو سننی نہیں ہے۔ بس ادھر سے اڑتی لفافتی خبروں پر یقین کرنا ہے۔
ٹرمپ-عمران میڈیا ٹالک میں عمران خان نے خود بتایا تھا کہ پچھلے کئی ہفتوں سے دونوں ممالک قریبی رابطے ہیں۔ جب معاملات اس سطح تک پہنچ گئے کہ ان کو حتمی شکل دی جا سکے تو اس کےلئے انہیں ٹرمپ نے امریکہ مدعو کیا۔
واپسی پر عمران خان نے ٹرمپ کو پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کی۔
یہ دورہ ہر لحاظ سے کامیاب تھا لیکن لفافوں کو تحریک انصاف کا جلسہ، پی آئی اے کی بجائے کمرشل فلائٹ میں سفر، وزیر اعظم کا میٹرو استعمال کرنا ، نواز شریف اور زرداری کا اے سی ،ٹی وی اتار دینا ہی کھٹک رہاہے :)
قبلہ یہ مسئلہ بھی صرف آپ کے ذہن کی پیداوار ہے وگرنہ حقیقت یہ ہے کہ میں تجزیاتی پروگرام دیکھتا ہوں نہ کسی صحافی کے کالم پڑھتا ہوں اور نہ میں اس فورم کے علاوہ کہیں سیاست پہ بحث کرتا ہوں۔ میں صرف روزانہ خبریں، انٹرویوز وغیرہ سن لیتا ہوں وہ بھی کوشش ہوتی ہے انٹرنیشنل میڈیا کی زبانی سنی جائیں تاکہ جانبداری کا عنصر کم سے کم ہو۔ لہذا میری رائے ہمیشہ میری ذاتی رائے ہی ہوتی ہے اور اس کا کسی صحافی، میڈیا گروپ یا کسی لابی سے کوئی تعلق نہیں۔ اب جو مسئلہ آپ کی پارٹی میں ہے وہ یہ کہ آپ کو تنقید پسند نہیں لہذا جو بھی اختلاف کرے وہ چور، لفافہ یا کسی لابی کا حصہ ہے، الزامات لگانے والے ایسے ٹریٹس مجھ میں موجود تھے نہ ہیں، یہ صرف آپ کے لیڈر سمیت پوری سوشل میڈیائی ٹیم کا ہی خاصہ ہیں۔ میں جو تنقید کرتا ہوں صدقِ دل سے کرتا ہوں اور اس سلسلے میں کسی مخصوص سوچ کا حصہ نہ ہوں۔ :)
 

جان

محفلین
برابری کی بنیاد ایک یہ بھی ہے کہ طاقتور ملک اپنے سے کہیں زیادہ کمزور ملک کو سود والے مہنگے قرضے دینے کی بجائے اس میں براہ راست سرمایہ کاری کرے۔ جیسے امریکہ و اسرائیل کے بہت قریبی تعلقات میں ہوتا ہے۔
ایسا کوئی بنا مفاد کے کیوں کرے گا؟ جس ملک میں جنگی جنون کی سوچ رائج ہو تو ہر ملک اس سے اس کی سوچ کے مطابق اپنے مفاد پورے گا۔ سرمایہ کاری کے لیے معاشرے کی مجموعی سوچ اور رویوں میں اعتدال کا عنصر رائج ہونا چاہیے۔ یہاں سو سرمایہ کار بھی آ جائیں، سرمایہ کاری میں کامیابی اسی وقت ہو گی جب سوچ میں اعتدال اور دلوں میں امن کا جذبہ ہو گا۔ :)
 
آخری تدوین:

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

48366595006_1985b2f703_b.jpg



"اگرچہ کشمیر دونوں فریقوں کے لئے دوطرفہ مذاکرات کا معاملہ ہے ٹرمپ انتظامیہ بھارت اور پاکستان کے مل کر بیٹھنے کا خیر مقدم کرتی ہے اور امریکہ مدد کے لئے تیار ہے"، سفیر ایلس ویلز



48366730117_2575b1c163_b.jpg



"عمران خان سے بات چیت میں امریکہ کے صدر نے دنیا پر زور دیا ہے کہ افغانستان میں جنگ کا کوئی مناسب فوجی حل نہیں اور امن لازمی طور پر سیاسی تصفیہ سے حاصل ہوگا پاکستان امن کے حصول کے لئے وہ سب کرنے کے لئے پرعزم ہے جو وہ کرسکتا ہے" امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد



48366594011_c2e7aff812_b.jpg


"ہم سلامتی کے ليے مشترکہ ترجيحات اور دہشت گرد تنظيموں کی شکست و ريخت کے ليے پاکستان کی کارکردگی ميں تسلسل کے ساتھ بہتری ديکھنے کے متمنی ہيں۔ ہم پراميد ہيں کہ يہ اقدامات باہمی دوستی کو توانائ بخشنے کی بنياد فراہم کريں گے"۔

امريکی وزير خارجہ مائيک پومپيو کی پاکستانی وزيراعظم عمران خان سے ملاقات


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان برابری کی سطح پر امریکا میں خود کو منوانے میں کامیاب رہا، وزیراعظم
ویب ڈیسک جمعرات 25 جولائ 2019
1756077-imrankhan-1564071735-143-640x480.jpg

دورہ امریکا کامیاب رہا جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے، وزیراعظم ۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان برابری کی سطح پر امریکا میں خود کو منوانے میں کامیاب رہا۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، وزیراعظم نے کابینہ کو دورہ امریکا پر اعتماد میں لیا، ان کا کہنا تھا کہ دورہ امریكا اپنی نوعیت كا كامیاب دورہ ہے، پاكستان برابری كی سطح پر دنیا میں خود كو منوانے میں كامیاب رہا، امریكی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد پاكستان كا دورہ كریں گے، پاكستان اور امریكا كے تعلقات ماضی كی نسبت مستقبل میں بہترین رہیں گے جب کہ مسئلہ كشمیر كو اجاگر كرنے میں پاكستان نے بھرپور كردار ادا كیا۔

سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف اور سابق صدر كے بیرون ملک دوروں پر ہونے والے اخراجات كی تفصیل بھی كابینہ میں پیش كی گئی، ایكسپریس كو دستیاب سركاری دستاویزات كے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے 4 سالہ دور اقتدار میں 48 غیر ملكی دوروں پر 57 كروڑ سے زائد خرچ كیے۔

4 سالوں میں 2 ہزار 67 افراد نے یوسف رضا گیلانی كے ہمراہ بیرون ملک سفر كیا، یوسف رضا گیلانی نے ایک كروڑ 5 لاكھ روپے كی ٹپ اور ایک كروڑ 22 لاكھ كے تحائف دیے جب كہ ہوٹل میں قیام پر 19 كروڑ روپے خرچ ہوئے، ٹی اے ڈی اے كی مد میں دو كروڑ 98 لاكھ روپے كے اخراجات آئے۔

یوسف رضا گیلانی كے بیرون ملک دوروں كے دوران كھانے پینے پر 19 كروڑ روپے خرچ ہوئے جب کہ راجہ پرویز اشرف نے ایک سال میں 9 بیرون ملک دورے كیے جن پر 10 كروڑ سے زائد خرچ كیے، راجہ پرویز اشرف نے 47 لاكھ روپے ٹپ دی جب كہ ٹی اے ڈی اے كی مد میں 92 لاكھ روپے خرچ كیے۔ سابق صدر ممنون حسین نے 5 سال میں 31 دورے كیے جن پر بیرونی دوروں پر 27 كروڑ 82 لاكھ روپے خرچ ہوئے۔

وزیراعظم عمران خان نے كہا سركاری خزانے کا بے دریغ استعمال كیا گیا، سابق حكمرانوں سے عوام كے ٹیكس كا پیسہ واپس لیا جائے گا۔

وفاقی كابینہ نے 5 ریگولیٹری اتھارٹیز كے انتظامی اختیارات متعلقہ وزارتوں سے لے كر كابینہ ڈویژن كو منتقل كرنے، پاسپورٹ سے پیشے كا كالم ختم كرنے اور وزارت خزانہ كے ایڈیشنل سیكریٹری برائے اخراجات كو قرضہ تحقیقاتی كمیشن كا سیكریٹری مقرر كرنے كی بھی منظوری دی گئی۔

كابینہ نے 17 جولائی كو ہونے والے ای سی سی اجلاس میں كیے گئے فیصلوں كی بھی توثیق كی جب كہ صحافیوں كے آٹھویں ویج بورڈ میں مزید 4 ماہ كی توسیع كی منظوری دی، وفاقی كابینہ كو پاكستان پوسٹ پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا كہ پاكستان پوسٹ میں متعدد نئے منصوبے شروع كیے گئے ہیں اور سروس كے معیار كو بہتر بنانے كے لیے اسٹاف كو جدید سہولیات اور ٹریننگز سے آراستہ كیا جارہا ہے۔

وفاقی وزیر مراد سعید نے كہا رواں سال دسمبر تک پاكستان پوسٹ كا خسارہ ختم كردیں گے، وزیراعظم عمران خان اور وفاقی كابینہ اركان نے بہترین كاركردگی پر پاكستان پوسٹ كے ملازمین، افسران اور وزیر پوسٹل سروس مراد سعید كو سراہا۔
 
Top