فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
سب تو پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ يہ صرف امريکی فوجی نہيں ہيں جو افغانستان ميں دہشت گرد گروہوں کے خلاف نبرد آزما ہيں۔ مقامی افغان فورسز سميت کوئ 50 سے زائد ممالک کی افواج عام افغان عوام کی زندگيوں کو محفوظ بنانے اور دہشت گردی کے ٹھکانوں کا قلع قمع کرنے کے ليے ہمارا ساتھ دے رہی ہيں۔
آپ نے افغانستان ميں اپنے تئيں جن "معزز سپاہيوں" کی عظيم فتوحات پر مبنی ويڈيو کا ريفرنس پيش کيا ہے وہ نا صرف يہ کہ تناظر سے ہٹ کر غلط تاثر پيدا کرنے کی بھونڈی کوشش ہے بلکہ ان ہزاروں معصوم افغان شہريوں کے ذکر کے بغير نامکمل ہے جو گزشتہ کئ برسوں کے دوران مساجد، بازاروں، سکولوں، جنازوں اور ديگر عوامی مقامات پر خودکش حملوں اور بم دھماکوں ميں مارے جا چکے ہيں۔ يقينی طور پر اگر ان تمام مناظر کو يکجا کيا جائے تو چند منٹ کی ويڈيو اس کا احاطہ نا کر سکے گی اور ان "عظيم سپاہيوں" کی "عظمت" بھی سب پر آشکار ہو جائے گی جن کے گن آپ گا رہے ہيں۔
آپ جن افراد اور گروہوں کی انتہائ جذباتی انداز ميں حمايت کر رہے ہيں، ان کے برعکس ہماری پاليسی يہ نہيں ہے کہ ميدان جنگ ميں اپنی کاميابيوں پر اترائيں يا گزشتہ ايک دہائ کے دوران گرفتار ہونے والے القائدہ کے ليڈروں کی پريڈ کروائيں۔ ليکن يہ کہنے کے باوجود ميں چاہوں گا کہ 911 کے وقت القائدہ کے تنظيمی ڈھانچے اور ان کی صلاحيتوں کو ذہن ميں لائيں اور اس کا تقابل ان بچے کچھے مجرموں کے گروہوں سے کريں جو مسلسل فرار کا راستہ اختيار کيے ہوئے ہيں اور محض اپنے وجود اور اپنی اہميت کو برقرار رکھنے کے ليے تگ ودو کر رہے ہيں۔ اس بات سے آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ اس جنگ ميں کون فتح ياب ہو رہا ہے۔
اس ميں کوئ شک نہيں کہ آپ کے دلائل ميں جو واحد موقف اور نقطہ مستقل نظر آتا ہے وہ امريکہ کی شکست وريخت اور ذلت کے حوالے سے آپ کی خواہش ہے۔ آپ کے دلائل ميں موجود حيران کن تضادات کی بہتات کی صرف يہی توجيہہ سمجھ ميں آتی ہے۔
افغانستان ميں ہماری موجودگی اور جاری مشترکہ عالمی کوششيں مقامی آباديوں کو کنٹرول کرنے يا علاقوں پر قبضہ جمانے کے ليے نہيں ہيں۔ يہ لڑائ طالبان، پشتون يا حقانی سميت کسی بھی مخصوص قبيلے کے خلاف بھی ہرگز مختص نہيں ہيں۔ عالمی اتحاد ان گروہوں سے منسلک ان مجرمانہ عناصر کے خلاف لڑائ کر رہا ہے جو دہشت گردی اور پرتشدد کاروائيوں کے ذريعے روزانہ بے گناہ شہريوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ افغانستان ميں ايک وسيع حکمت عملی کے تحت ہم نے يقينی طور پر افغان حکومت کی حوصلہ افزائ کی ہے کہ مختلف سياسی دھڑوں اور حامی فريقين کو سياسی دھارے ميں لانے کے ليے آمادہ کيا جائے اور ان کی صفوں ميں موجود ان پرتشدد عناصر کو تنہا اور عليحدہ کيا جائے جو اپنے مذموم مقاصد اور مخصوص ايجنڈے کے سبب پرتشدد کاروائيوں کو ترک کرنے کے ليے کسی طور بھی آمادہ نہيں ہيں۔
اس وقت سب سے اہم ضرورت اور مقصد ايسی حکمت عملی ہے جسے افغان قيادت اور عوام ليڈ کريں۔ اس ضمن میں امريکی حکومت نے نيٹو کے تيارہ کردہ پلان کی حمايت کی ہے جس کے تحت افغان حکومت کے تعاون سے صوبہ وار مشروط بنيادوں پر سيکورٹی کی منتقلی کے عمل کو يقينی بنايا جا سکے۔ يہ پسپائ ہرگز نہيں ہے۔اس حکمت عملی کی بنياد افغان عوام کی مدد اور ان کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دينا ہے۔
اس بات ميں کوئ شک نہيں ہونا چاہيے کہ ہم اس جدوجہد ميں تنہا ہرگز نہيں ہيں۔ ہميں مقامی حکومتوں اور عالمی برادری کا مکمل تعاون اور ان کی حمايت حاصل ہے۔
ان دہشت گردگروہوں کے خلاف شکست کا آپشن ہمارے پاس ہے ہی نہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu