گویا با الفاظ عبد القدیر کہا جاسکتا ہے کہامریکا اور اٹلی نے بالخصوص بہت کوتاہی کی ہے۔
یہ ٹائٹل تو عبدالقدیر 786 کی لڑی کا کاپی رائٹ ہے بھائی اِدھر کہاںورلڈو میٹر کے گراف کے مطابق امریکہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ایکسپونینشل اضافہ ہو رہا ہے۔
دس مارچ :994 مریض
26 مارچ: 85 ہزار مریض
سولہ دنوں میں 84 ہزار مریضوں کا اضافہ ہوا ہے۔
کیا امریکہ میں ابھی تک لاک ڈاون نہیں کیا گیا؟
گول پوسٹ تبدیل ہوتے جا رہے ہیں۔ پہلے امریکہ نے یہ وائرس لیبارٹری میں بنایا تھا، چائنا کے خلاف، اب یورپ اور امریکہ پر پل پڑا ہے تو اینٹی چائنا سے میوٹیٹ ہو کر اینٹی فحاشی و عریانی وائرس ہو گیا۔
شکر ہے آپ اس لڑی میں قدم رنجہ ہوئے۔گول پوسٹ تبدیل ہوتے جا رہے ہیں۔ پہلے امریکہ نے یہ وائرس لیبارٹری میں بنایا تھا، چائنا کے خلاف، اب یورپ اور امریکہ پر پل پڑا ہے تو اینٹی چائنا سے میوٹیٹ ہو کر اینٹی فحاشی و عریانی وائرس ہو گیا۔
سچ ہے کہ جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے۔
ویسے تاریخ میں ایک اور مثال بھی ہے، افغانی مجاہدین کا وائرس جو امریکہ نے روس کے خلاف بنایا تھا اور اب طالبان کی شکل میں خود امریکہ کو چمٹ گیا ہے۔
یہ وائرس صحیح ہے دوسرے ملکوں میں جانے کے لئے انسانوں کا سہارا لیتا ہے پھر اُس انسان کو ہی مار ڈالتا ہےگول پوسٹ تبدیل ہوتے جا رہے ہیں۔ پہلے امریکہ نے یہ وائرس لیبارٹری میں بنایا تھا، چائنا کے خلاف، اب یورپ اور امریکہ پر پل پڑا ہے تو اینٹی چائنا سے میوٹیٹ ہو کر اینٹی فحاشی و عریانی وائرس ہو گیا۔
سچ ہے کہ جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے۔
ویسے تاریخ میں ایک اور مثال بھی ہے، افغانی مجاہدین کا وائرس جو امریکہ نے روس کے خلاف بنایا تھا اور اب طالبان کی شکل میں خود امریکہ کو چمٹ گیا ہے۔
زہے نصیب!شکر ہے آپ اس لڑی میں قدم رنجہ ہوئے۔
معاف کیجئیے گا بھائی نام بعد میں پڑھا سید لکھا تھا اپنے الفاظ واپسزہے نصیب!
ویسے ٹرمپ کی جہالت کم از کم بھی تیس ہزار امریکیوں کو مروائے گی۔ عمران خان بھی کچھ کچھ ٹرمپ سے متاثر لگتے ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے؟
عمران خان کچھ سمجھدار ایسے ہے کہ لاک ڈاون سے مرض کو پھیلنے سے روک رہا ہے۔ دو ہفتے تک لاک ڈاون مزید ہو گیا تو پاکستان میں یہ وبا ختم ہو جائے گی ۔ جہاں تک ٹرمپ کی بات ہے تو اس نے لاک ڈاون کے سوال پر سٹاک ایکسچینج نہ بند کرنے کی بات کر دی۔ تو یہ ترجیح کی بات ہے، ایک طرف معیشت زیادہ اہم ہے اور عوام الناس کا تحفظ اتنا اہم نہیں۔ جب کہ پاکستان کی معیشت کا تو پہلے ہی ایسا حال ہے کہ عوام الناس کی حفاظت زیادہ اہم ہوگئی ہے۔زہے نصیب!
ویسے ٹرمپ کی جہالت کم از کم بھی تیس ہزار امریکیوں کو مروائے گی۔ عمران خان بھی کچھ کچھ ٹرمپ سے متاثر لگتے ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے؟
ولافشا الزنا فی قوم قط الا کثرفیھم الموت.
کسی قوم میں زنا کے عام ہونے کی وجہ سے موت کی کثرت ہوجاتی ہے․
لم تظھر الفاحشة فی قوم قط حتی یعلنوا بھا الافشا فیھم الطاعون والاوجاع التی لم تکن مضت فی اسلافھم الذین مضوا.
جس قوم میں فحاشی عام ہوجاتی ہے تو اللہ تعالی ان کو طاعون اور ایسی مصیبتوں میں مبتلا کردیتا ہے جسے ان کے پہلے لوگ جانتے ہی نہ تھے۔
عجیب اضطرابی حالات ہیں...گول پوسٹ تبدیل ہوتے جا رہے ہیں۔ پہلے امریکہ نے یہ وائرس لیبارٹری میں بنایا تھا، چائنا کے خلاف، اب یورپ اور امریکہ پر پل پڑا ہے تو اینٹی چائنا سے میوٹیٹ ہو کر اینٹی فحاشی و عریانی وائرس ہو گیا۔
سچ ہے کہ جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے۔
ویسے تاریخ میں ایک اور مثال بھی ہے، افغانی مجاہدین کا وائرس جو امریکہ نے روس کے خلاف بنایا تھا اور اب طالبان کی شکل میں خود امریکہ کو چمٹ گیا ہے۔
کس قسم کے بیانات؟ ابھی تک میری نظر سے نہیں گزرے۔عجیب اضطرابی حالات ہیں...
اب ان دونوں سے ہٹ کر اسرائیل پر نظر جارہی ہے...
جہاں کے ربی اور وزیر کے بیانات پر سوالات اٹھ ریے ہیں...
لیکن ان اعتراضات و شکوک کا رد یا یقین اسی وقت کیا جاسکتا ہے جب تک لوگوں کو یہ باور نہیں کرادیا جاتا کہ یہ وائرس قدرتی ہے یا مین میڈ!!!
یہ بات" صابت شدح" ہے کہ انسان وائرس بنا ہی نہیں سکتا۔ جنیٹک انجینئرنگ کی ویسے ہی اصطلاح مشہور ہے۔عجیب اضطرابی حالات ہیں...
اب ان دونوں سے ہٹ کر اسرائیل پر نظر جارہی ہے...
جہاں کے ربی اور وزیر کے بیانات پر سوالات اٹھ ریے ہیں...
لیکن ان اعتراضات و شکوک کا رد یا یقین اسی وقت کیا جاسکتا ہے جب تک لوگوں کو یہ باور نہیں کرادیا جاتا کہ یہ وائرس قدرتی ہے یا مین میڈ!!!
بھائی الف نظامی یہاں تو انڈے بھی نقلی مِل رہے ہیں آپ کون سی دُنیا میں ہیںیہ بات" صابت شدح" ہے کہ انسان وائرس بنا ہی نہیں سکتا۔ جنیٹک انجینئرنگ کی ویسے ہی اصطلاح مشہور ہے۔
ناقص املا کی ریٹنگ سے بچنے کی کوشش کریں۔ انڈے نقلی ہوں یا اصلی، ریٹنگ ضرور اصل اور خالص ملے گی۔بھائی الف نظامی یہاں تو انڈے بھی نکلی مِل رہے ہیں آپ کون سی دُنیا میں ہیں
ہاں صحیح بول رہا ہے قرنطینیہ ضروری نہیں اِس کے گھر میں لے جاو بہت جگہ ہےٹرمپ کہتا ہے کہ قرنطینہ ضروری نہیں