اور ہمارے بے غیرت حکمرانوں کی اجازت سے ہی کیا ہو گا۔
اگرچہ پاکستانی سیاست میں قحط الرجال کی کیفیت ہمیشہ سے رہی ہے لیکن موجودہ حکمران انتہا کے بد دیانت ، جھوٹے اور بد عنوان ہیں۔ ان ڈرون حملوں کے بعد سے میرے کانوں میں نیٹو کی زمینی سپلائی روکتے وقت ان کی بڑھکیں گونج رہی ہیں۔ جمہوریت کو قومی بے غیرتی کے مساوی کر دیا ہے انہوں نے۔ غالب امکان ہے کہ ان کا امریکہ سے پھر کوئی اندر کھاتے میں معاملہ طے پا گیا ہے جس کے بعد امریکی جارحیت پھر سے شروع ہو گئی ہے۔
ڈرون کاگرانا کوئی راکٹ سائنس کا محتاج نہیں اگر قبائلی علاقوں کے باشندے اپنے ہتھیاروں سے اسے گرانے پر قادر ہیں تو پاک آرمی کیا دوسری جنگ عظیم کے ہتھیاروں سے لیس ہے؟۔ ہرگز نہیں۔ اور ہم چاہیں گے بھی نہیں کہ پاک آرمی سول حکومت کو اوور ٹیک کرے ۔ اب ہماری حکومت کو شرم کرنا چاہئیے اور اسے فوجی قیادت کو ان حملوں کو روکنے کے لئیے واضح ہدایات دینی چاہئیں ورنہ جب پاکستانی عوام کا دباؤ فوج پر حد سے زیادہ بڑھ جائے گا تو پاکستان ایک نئے داخلی بحران سے دوچار ہو سکتا ہے۔جس میں کچھ' جمہوریت کے شہید" بنیں گے اور کچھ امریکہ اور برطانیہ کی گود میں بیٹھ کر پھر سے ایک نئے این آر او کے لئیے پاکستان کے مفادات کا سودا کریں گے۔
ہر روز سینکڑوں پاکستانی جارحیت ، مہنگائی ، تشدد اور لا قانونیت کی وجہ سے جاں بحق ہو رہے ہیں اگر ہمارے حکمران جارح کے سامنے ڈٹ جائیں تو یہ قوم جو اتنی قربانیوں کے باوجود اپنے وطن پر جاں نثار کرتی ہے دشمن کو وہ سبق سکھا سکتی ہے کہ اسے بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔