حجاب
محفلین
املوک موسمِ سرما کا ایک ذائقے دار پھل ہے۔یہ پکے ہوئے گول ٹماٹروں سے ملتا جلتا ہے۔انگریزی میں اس کو پرسی مین کہتے ہیں۔آج سے ایک دہائی پہلے پاکستان کی سرزمین اس کے لئے نئی تھی کیونکہ اسے جاپان سے لایا گیا تھا یہی وجہ ہے کہ شروع میں بیشتر علاقوں میں اسے " جاپانی پھل “ کہا جاتا تھا۔اب تک بھی بعض علاقوں میں اس کو جاپانی پھل ہی کہا جاتا ہے۔
اس خوبصورت اور پیارے پھل کو پاکستان کی فضا خوب راس آئی ہے۔چناچہ ہمارے یہاں اس کی کاشت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔اس خوش رنگ اور خوش ذائقہ پھل میں قدرت نے دیگر پھلوں کی طرح بے شمار خوبیاں اور صفات رکھی ہیں اور یہی چیز اس کی بڑھتی ہوئی پسندیدگی اور مقبولیت کی وجہ ہے۔
یہ گول ٹماٹر نما لال پھل اپنے اندر طاقت و توانائی کا خزانہ رکھتا ہے۔اسے کھانے سے چھلی ہوئی آنتیں ٹھیک ہو جاتی ہیں کیونکہ یہ لعاب دار ہوتا ہے اور اس کا نرم گودا آنتوں کے لئے بہت مفید ہوتا ہے جو آنتوں کے زخم کو ٹھیک کرتا ہے۔
جاپان میں ہونے والی تحقیق کے مطابق املوک بڑی آنت (قولون) میں پیدا ہونے والی بعض خرابیوں کو دور کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اسے نظام انہظام کے لئے بہترین اور مفید دوا کا نام دیا گیا ہے۔بعض اوقات بھاری یا ناقص غذا کے استعمال سے بڑی آنت میں ورم آ جاتا ہے جس سے اخراج کا نظام متاثر ہوتا ہے اور اس کے اثرات معدے پر بھی پڑتے ہیں۔ماہرینِ صحت کے مطابق املوک کے مقا بلے میں کوئی اور چیز آنتوں کے ورم کا اتنی جلدی علاج نہیں کر سکتی۔
املوک کو کچی حالت میں توڑنے سے گاڑھا دودھ سا نکلتا ہے جو پھل پکنے کے بعد لعاب میں تبدیل ہو جاتا ہے یہی لعاب آنتوں کے اندر کی نازک پرت کو نقصان پہنچائے بغیر وہاں جمع جراثیم وغیرہ کو سمیٹ کر خارج کر دیتا ہے،اسی لئے اسے،قبض،بڑی آنت میں ورم اور درد کے لئے مفید قرار دیا گیا ہے۔
اسی طرح بعض ماہرینِ صحت اسے پھیپڑوں میں پانی بھر جانے یا اس کی جھلیوں میں ورم گلے کی سوزش اور خراش میں بھی مفید قرار دیتے ہیں۔عام طور پر زیادہ جسمانی مشقت سے پٹھوں میں درد ہوتا ہے اور پٹھوں میں تکلیف دہ قسم کی اکڑن محسوس ہوتی ہے ان حالات میں املوک کا استعمال بہت فائدہ دیتا ہے۔کمر کے درد میں املوک کھانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
اطباء کے نزدیک یہ گرم و خشک مزاج رکھتا ہے اس لئے اسے ہمیشہ اعتدال میں رہ کر ہی کھانا چاہیے۔اس کے علاوہ اس بات کا اطمینان کر لیں کہ پھل اچھی طرح پکا ہوا ہو کچا کھانا صحت کے لئے مضر ہو سکتا ہے۔(پکا ہوا املوک چھلکوں سمیت کھانے سے فائدہ ہوتا ہے)
املوک کا کیمیائی تجزیہ اس کی افادیت پر مہر تصدیق ثبت کرنے کے لئے کافی ہے۔
100 گرام املوک کے غذائی اجزاء۔
وٹامن اے 630 بین الا اقوامی یونٹ
وٹامن بی (تھایامین ) 04 ء ملی گرام
رائبوفلاوین 08 ء ملی گرام
نایا سین 4 ء ملی گرام
پروٹین 2 ء 1 ملی گرام
حرارے 25
نشاستہ 7 ء 5 ملی گرام
کیلشئیم 11 ملی گرام
فولاد 4 ء گرام
فاسفورس 25 ملی گرام
پوٹاشیئم 170 ملی گرام
نوٹ:۔ املوک کو بطور دوا استعمال کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔
اس خوبصورت اور پیارے پھل کو پاکستان کی فضا خوب راس آئی ہے۔چناچہ ہمارے یہاں اس کی کاشت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔اس خوش رنگ اور خوش ذائقہ پھل میں قدرت نے دیگر پھلوں کی طرح بے شمار خوبیاں اور صفات رکھی ہیں اور یہی چیز اس کی بڑھتی ہوئی پسندیدگی اور مقبولیت کی وجہ ہے۔
یہ گول ٹماٹر نما لال پھل اپنے اندر طاقت و توانائی کا خزانہ رکھتا ہے۔اسے کھانے سے چھلی ہوئی آنتیں ٹھیک ہو جاتی ہیں کیونکہ یہ لعاب دار ہوتا ہے اور اس کا نرم گودا آنتوں کے لئے بہت مفید ہوتا ہے جو آنتوں کے زخم کو ٹھیک کرتا ہے۔
جاپان میں ہونے والی تحقیق کے مطابق املوک بڑی آنت (قولون) میں پیدا ہونے والی بعض خرابیوں کو دور کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اسے نظام انہظام کے لئے بہترین اور مفید دوا کا نام دیا گیا ہے۔بعض اوقات بھاری یا ناقص غذا کے استعمال سے بڑی آنت میں ورم آ جاتا ہے جس سے اخراج کا نظام متاثر ہوتا ہے اور اس کے اثرات معدے پر بھی پڑتے ہیں۔ماہرینِ صحت کے مطابق املوک کے مقا بلے میں کوئی اور چیز آنتوں کے ورم کا اتنی جلدی علاج نہیں کر سکتی۔
املوک کو کچی حالت میں توڑنے سے گاڑھا دودھ سا نکلتا ہے جو پھل پکنے کے بعد لعاب میں تبدیل ہو جاتا ہے یہی لعاب آنتوں کے اندر کی نازک پرت کو نقصان پہنچائے بغیر وہاں جمع جراثیم وغیرہ کو سمیٹ کر خارج کر دیتا ہے،اسی لئے اسے،قبض،بڑی آنت میں ورم اور درد کے لئے مفید قرار دیا گیا ہے۔
اسی طرح بعض ماہرینِ صحت اسے پھیپڑوں میں پانی بھر جانے یا اس کی جھلیوں میں ورم گلے کی سوزش اور خراش میں بھی مفید قرار دیتے ہیں۔عام طور پر زیادہ جسمانی مشقت سے پٹھوں میں درد ہوتا ہے اور پٹھوں میں تکلیف دہ قسم کی اکڑن محسوس ہوتی ہے ان حالات میں املوک کا استعمال بہت فائدہ دیتا ہے۔کمر کے درد میں املوک کھانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
اطباء کے نزدیک یہ گرم و خشک مزاج رکھتا ہے اس لئے اسے ہمیشہ اعتدال میں رہ کر ہی کھانا چاہیے۔اس کے علاوہ اس بات کا اطمینان کر لیں کہ پھل اچھی طرح پکا ہوا ہو کچا کھانا صحت کے لئے مضر ہو سکتا ہے۔(پکا ہوا املوک چھلکوں سمیت کھانے سے فائدہ ہوتا ہے)
املوک کا کیمیائی تجزیہ اس کی افادیت پر مہر تصدیق ثبت کرنے کے لئے کافی ہے۔
100 گرام املوک کے غذائی اجزاء۔
وٹامن اے 630 بین الا اقوامی یونٹ
وٹامن بی (تھایامین ) 04 ء ملی گرام
رائبوفلاوین 08 ء ملی گرام
نایا سین 4 ء ملی گرام
پروٹین 2 ء 1 ملی گرام
حرارے 25
نشاستہ 7 ء 5 ملی گرام
کیلشئیم 11 ملی گرام
فولاد 4 ء گرام
فاسفورس 25 ملی گرام
پوٹاشیئم 170 ملی گرام
نوٹ:۔ املوک کو بطور دوا استعمال کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔