جاسمن

لائبریرین
حرفِ حق کہنا سرِدار مقّدر میرا
حاکمِ شہر نے جانا اِسے تقصیروں میں
ڈاکٹر مقصود جعفری
 
اپنا ہی شعر یاد آ گیا
فقیر جھولی کی کلیاں لٹانے آیا ہے
امیر شہر کو ڈر ہے نہ جانے کیا مانگے
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ لا قوۃ الا باللہ

امیر شہر کی باتیں تو اک بہانہ تھا
وگرنہ قیس کو لیلیٰ سے فرصتیں کیسی
 
سارے گناہ اب مرے دامن میں ڈال کر
خوش ہو رہا ہے شہر میں پگڑی اچھال کر
اس شہر کے امیر کو مر جانا چاہیئے
بچے سلائے ماں جہاں پتھر ابال کر


غالبا میثم علی آغا کا شعر ہے
 
Top