حجاب
محفلین
[align=right:3d841929ae] انجیر
انجیر ایک چھوٹا سا خشک میوہ ہے۔جس کے بے شمار فوائد اور متعدد خواص ہیں۔شیریں لذیذ اور اشتہا آور ہوتی ہے اپنی تاثیر میں انجیر گرم تر ہے۔
انجیر کے میٹھے چھال کے اندر چھوٹے چھوٹے سینکڑوں موتیوں جیسے دانے ہوتے ہیں کہا جاتا ہے کہ اگر انجیر کو خوب چبا چبا کر اور ایک ایک دانے کو پیس پیس کر کھائیں تو ہر دانے کی اپنی خوشبو ،لذت اور ٹوٹنے کی الگ الگ آواز ہوتی ہے۔اس اعتبار سے انجیر کا کھانا ایک نہایت دلچسپ اور محسوس کرنے والا عمل بھی ہے۔
انجیر کا ذکر قرآن مجید میں بھی موجود ہے۔حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مقام پر فرمایا کہ انجیر جنت سے زمین پر آیا ہوا نہایت مُفید اور اکسیر پھل ہے۔
انجیر بھی شہد کی طرح انسانی صحت،تندرستی اور بیماریوں کو دور کرنے کے حوالے سے نہایت ضروری اور اہم میوہ ہے۔یہ انسان کے تقریباً تمام نظام ہائے حیات میں کئی حوالوں سے بڑا اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انجیر کی مناسب مقدار کو خوب چبا چبا کر کھانے سے پیٹ کے بادی اثرات،معدے کے کیڑے،خون کے کئی عوارض،تلی اور جگر کی بیماریاں،پیشاب کے کئی امراض اور سانس کے عارضے بھی درست ہوجاتے ہیں۔
انجیر کھانسی،بلغم،گلے کی خراش اور آنتوں کی کئی بیماریوں کو بھی دور کرتی ہے۔
انجیر دماغی امراض سے بچاتی ہے ۔مزاج اور طبعیت میں نرمی پیدا کرتی ہے۔دل کو فرحت بخشتی اور قلب و جگر کو بجا طور پر قوت دیتی ہے۔
انجیر میں ایسے غذائی اجزاء شامل ہیں کہ جو نظامِ انہظام کو قوت بخشتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ صحت پر خوشگوار اثرات مرتب کرکے موٹاپا لانے کا باعث بھی بنتے ہیں۔
اگر کسی کی تلی خراب ہو گئی ہو یا تلی پر ورم آ گیا ہو تو ایسی صورت میں چاہیے کہ وہ پانچ یا چھ انجیر ہر روز سرکہ میں بھگو کر کھائے اس طرح چند روز میں فائدہ ہوگا۔اسی طرح اگر انجیر کے ساتھ بادام یا پستہ بھی کھائیں تو یہ بھی تلی کا ورم ختم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔
انجیر اگر ہر روز کسی ایک خاص وقت پر کھانے کا معمول بنا لیا جائے تو اس سے فالج جیسے مرض سے بھی نجات مل جاتی ہے ۔انجیر کو اخروٹ کی گری کے ساتھ کھانے سے بھی فالج ہونے کا خطرہ نہیں رہتا۔
پھوڑے پُھنسیوں اور کینسر جیسے مرض کے علاج کے لئے بھی انجیر کا باقاعدہ کھاتے رہنا اکسیر اور مفید ہوتا ہے۔اگر انجیر اور دودھ کو ملا کے پیس کر لئی سی بنا کر پھوڑوں اور پُھنسیوں پر لیپ کیا جائے تو وہ جلد پک کر بہہ نکلتے ہیں۔
گردہ ،مثانہ یا پتے میں اگر پتھری ہو اور اکثر درد کا باعث ہوتی ہو تو اس کے لئے بھی انجیر مفید ثابت ہوتی ہے۔اس کے لئے ہر روز صبح نہار منہ پانچ یا چھ انجیر کلونجی یا کلونجی کے تیل کے ساتھ کھائیں تو پتھری نکل جاتی ہے ( کھانے سے پہلے طبیب سے مشورہ کرلیں ) انجیر ہر طرح کے پتھروں کو گھول کر کمزور اور کم کرنے کا کام بھی کرتی ہے۔
انجیر کا مسلسل استعمال خون کا گاڑھا پن ختم کرتا ہے ۔نالیوں میں خون کے انجماد کو روکتا ہے اور جسم کی بےجا چربی کو بھی کم کرتا ہے۔اس حوالے سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے انجیر ایک شافی دوا ہے۔
انجیر آنتوں کی صفائی کرنے کا فعل بھی سر انجام دیتی ہے اور معدے و آنتوں کی کئی ضرر رساں بیماریوں کو بتدریج ختم کرتی ہے۔
[/align:3d841929ae]
انجیر ایک چھوٹا سا خشک میوہ ہے۔جس کے بے شمار فوائد اور متعدد خواص ہیں۔شیریں لذیذ اور اشتہا آور ہوتی ہے اپنی تاثیر میں انجیر گرم تر ہے۔
انجیر کے میٹھے چھال کے اندر چھوٹے چھوٹے سینکڑوں موتیوں جیسے دانے ہوتے ہیں کہا جاتا ہے کہ اگر انجیر کو خوب چبا چبا کر اور ایک ایک دانے کو پیس پیس کر کھائیں تو ہر دانے کی اپنی خوشبو ،لذت اور ٹوٹنے کی الگ الگ آواز ہوتی ہے۔اس اعتبار سے انجیر کا کھانا ایک نہایت دلچسپ اور محسوس کرنے والا عمل بھی ہے۔
انجیر کا ذکر قرآن مجید میں بھی موجود ہے۔حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مقام پر فرمایا کہ انجیر جنت سے زمین پر آیا ہوا نہایت مُفید اور اکسیر پھل ہے۔
انجیر بھی شہد کی طرح انسانی صحت،تندرستی اور بیماریوں کو دور کرنے کے حوالے سے نہایت ضروری اور اہم میوہ ہے۔یہ انسان کے تقریباً تمام نظام ہائے حیات میں کئی حوالوں سے بڑا اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انجیر کی مناسب مقدار کو خوب چبا چبا کر کھانے سے پیٹ کے بادی اثرات،معدے کے کیڑے،خون کے کئی عوارض،تلی اور جگر کی بیماریاں،پیشاب کے کئی امراض اور سانس کے عارضے بھی درست ہوجاتے ہیں۔
انجیر کھانسی،بلغم،گلے کی خراش اور آنتوں کی کئی بیماریوں کو بھی دور کرتی ہے۔
انجیر دماغی امراض سے بچاتی ہے ۔مزاج اور طبعیت میں نرمی پیدا کرتی ہے۔دل کو فرحت بخشتی اور قلب و جگر کو بجا طور پر قوت دیتی ہے۔
انجیر میں ایسے غذائی اجزاء شامل ہیں کہ جو نظامِ انہظام کو قوت بخشتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ صحت پر خوشگوار اثرات مرتب کرکے موٹاپا لانے کا باعث بھی بنتے ہیں۔
اگر کسی کی تلی خراب ہو گئی ہو یا تلی پر ورم آ گیا ہو تو ایسی صورت میں چاہیے کہ وہ پانچ یا چھ انجیر ہر روز سرکہ میں بھگو کر کھائے اس طرح چند روز میں فائدہ ہوگا۔اسی طرح اگر انجیر کے ساتھ بادام یا پستہ بھی کھائیں تو یہ بھی تلی کا ورم ختم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔
انجیر اگر ہر روز کسی ایک خاص وقت پر کھانے کا معمول بنا لیا جائے تو اس سے فالج جیسے مرض سے بھی نجات مل جاتی ہے ۔انجیر کو اخروٹ کی گری کے ساتھ کھانے سے بھی فالج ہونے کا خطرہ نہیں رہتا۔
پھوڑے پُھنسیوں اور کینسر جیسے مرض کے علاج کے لئے بھی انجیر کا باقاعدہ کھاتے رہنا اکسیر اور مفید ہوتا ہے۔اگر انجیر اور دودھ کو ملا کے پیس کر لئی سی بنا کر پھوڑوں اور پُھنسیوں پر لیپ کیا جائے تو وہ جلد پک کر بہہ نکلتے ہیں۔
گردہ ،مثانہ یا پتے میں اگر پتھری ہو اور اکثر درد کا باعث ہوتی ہو تو اس کے لئے بھی انجیر مفید ثابت ہوتی ہے۔اس کے لئے ہر روز صبح نہار منہ پانچ یا چھ انجیر کلونجی یا کلونجی کے تیل کے ساتھ کھائیں تو پتھری نکل جاتی ہے ( کھانے سے پہلے طبیب سے مشورہ کرلیں ) انجیر ہر طرح کے پتھروں کو گھول کر کمزور اور کم کرنے کا کام بھی کرتی ہے۔
انجیر کا مسلسل استعمال خون کا گاڑھا پن ختم کرتا ہے ۔نالیوں میں خون کے انجماد کو روکتا ہے اور جسم کی بےجا چربی کو بھی کم کرتا ہے۔اس حوالے سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے انجیر ایک شافی دوا ہے۔
انجیر آنتوں کی صفائی کرنے کا فعل بھی سر انجام دیتی ہے اور معدے و آنتوں کی کئی ضرر رساں بیماریوں کو بتدریج ختم کرتی ہے۔
[/align:3d841929ae]