نوید ناظم
محفلین
(مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن)
مِرے غم کی اُسے بھی اب خبر ہونے لگی ہے کیا
اندھیری شب کی قسمت میں سحر ہونے لگی ہے کیا
مِرے دل میں اُتر جاتی ہے اب یہ بھی سرِ محفل
مِری تنہائی اس حد تک نڈر ہونے لگی ہے کیا
سنا ہے بِک رہا ہے اب ادب بازار کے اندر
مِرے اللہ دولت بھی ہنر ہونے لگی ہے کیا
نظر آتا ہے مجھ کو دشت اکثر خواب میں اب تو
بتا میری محبت در بدر ہونے لگی ہے کیا
بہت آ جا رہے ہیں آج کل میخانے میں واعظ
لو حضرت کی طبیعت بھی اِدھر ہونے لگی ہے کیا
مِرے غم کی اُسے بھی اب خبر ہونے لگی ہے کیا
اندھیری شب کی قسمت میں سحر ہونے لگی ہے کیا
مِرے دل میں اُتر جاتی ہے اب یہ بھی سرِ محفل
مِری تنہائی اس حد تک نڈر ہونے لگی ہے کیا
سنا ہے بِک رہا ہے اب ادب بازار کے اندر
مِرے اللہ دولت بھی ہنر ہونے لگی ہے کیا
نظر آتا ہے مجھ کو دشت اکثر خواب میں اب تو
بتا میری محبت در بدر ہونے لگی ہے کیا
بہت آ جا رہے ہیں آج کل میخانے میں واعظ
لو حضرت کی طبیعت بھی اِدھر ہونے لگی ہے کیا